Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama

ادب نامہ کی طرف سے خرم آفاق کی شاعری سے کیا جانے والا انتخاب

Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama

بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان شاعر جو خوبصورت لہجے کے مالک ہیں ۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ادبی سرگرمیوں میں بھی خاصے سرگرم ہیں

تعارف : بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان شاعر جو خوبصورت لہجے کے مالک ہیں ۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ادبی سرگرمیوں میں بھی خاصے سرگرم ہیں اور بہاولپور میں موجود ادبی تنظیم سے بھی منسلک ہیں۔ ان کے کلام سے چند اشعار آپ کی خدمت میں پیش ہیں۔

(جاری ہے)

ہم تو سمجھے تھے محبت کی لڑائی صاحب
آپ تلوار اٹھا لائے ہیں بھائی صاحب
دھوپ تالاب کا حلیہ تو بدل سکتی ہے
اتنی آسانی سے چھٹتی نہیں کائی صاحب
...............................

نظر کے ساتھ سخن کو دوبارہ تازہ کیا
کسی نے پڑھ کے پرانا شمارہ تازہ کیا
بہت اداس لگی ریت خشک ہوتے ہوۓ
پھر ایک لہر نے آ کر کنارہ تازہ کیا
...............................

زیادہ آئینے کمرے میں اس غرض سے ہیں
ہم اک چراغ جلائیں تو چار سو ہو جائے
...............................

نتائج جب سر_ محشر ملیں گے
محبت کے الگ نمبر ملیں گے
کوئی چالاک پانی پی گیا ہے
گھڑے میں اب فقط کنکر ملیں گے
یہ دیواریں کسی کی منتظر ہیں
یہاں ہر سمت کیلنڈر ملیں گے
تمہاری میزبانی کے بہانے
کوئی دن ہم بھی اپنے گھر ملیں گے
...............................

چیزوں کی ترتیب سے ہم بتلا سکتے ہیں
کون ہمارے بعد اس کمرے میں آتا ہے
...............................

تیرے حامی ہیں سو اٹھ کر بھی نہیں جا سکتے
جانے کس وقت یہاں رائے شماری ہو جائے
اچھا ہوگا اگر اس ملبے کی پڑتال سے قبل
ایک فہرست در و بام کی جاری ہو جائے
...............................

اب ایسے زاویے پر لو رکھی جانے لگی ہے
چراغوں کے تلے بھی روشنی جانے لگی ہے
اثاثوں کے نئے حقدار پیدا ہو رہے ہیں
وصیت اس لیے جلدی لکھی جانے لگی ہے
...............................

بڑی مشکل سے نیچے بیٹھتے ہیں
جو تیرے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں
اکیلے بیٹھنا ہو گا کسی کو
اگر ہم تم اکٹھے بیٹھتے ہیں
اور اب اٹھنا پڑا نا اگلی صف سے
کہا بھی تھا کہ پیچھے بیٹھتے ہیں
یہیں پر سلسلہ موقوف کر دو
زیادہ تجربے لے بیٹھتے ہیں
...............................

تو کیوں نہ خاموش رہ کے ہمدردیاں سمیٹیں
اسے پتہ ہے کہ یہ ہماری جگہ نہیں ہے
یہ کیسے دل میں بسیرا کرنے کو آ گئے ہم
کہ جس کے اطراف میں بھی خالی جگہ نہیں ہے
...............................

یوں نہ ٹھہرو کسی کے سائے میں
تم شجر ہو ہماری رائے میں
ایک دن پوچھ ہی لیا اس نے
لطف باتوں میں ہے کہ چائے میں
...............................
خرم آفاق

(4095) ووٹ وصول ہوئے

Related Poet

Related Articles

Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama - Read Urdu Article

Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a detailed Urdu Poetry Article in which you can read everything about your favorite Poet. Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is available to read in Urdu so that you can easily understand it in your native language.

Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama in Urdu has everything you wish to know about your favorite poet. Read what they like and who their inspiration is. You can learn about the personal life of your favorite poet in Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama.

Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a unique and latest article about your favorite poet. If you wish to know the latest happenings in the life of your favorite poet, Khurum Afaq Ki Shaeri Se Intikhab By Adab Nama is a must-read for you. Read it out, and you will surely like it.