Fakhara Batool

فاخرہ بتول کا تعارف اور ان کا منتخب کلام

Fakhara Batool

فاخرہ بتول کا شمار اردو ادب کی اہم شاعرات میں ہوتا ہے ۔ آپ کا مخصوص لب و لہجہ اور کیفیت سے بھرپور انداز _ سخن آپ کو باقی شاعرات سے منفرد کرتا ہے۔

آج پاکستان کی نامور شاعرہ محترمہ فاخرہ بتول کی سالگرہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کا ایک انٹرویو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ کا پورا نام کیا ہے؟

فاخرہ بتول۔

آپ کی تعلیم کتنی ہے؟
M.A. (اردو لٹریچر) پنجاب یونیورسٹی B.ed

کہاں رہتی ہیں؟
راولپنڈی، پاکستان۔

آپ کا ستارہ کیا ہے، کیا ستاروں پریقین ہے؟ اگر ہے تو کتنا ہے؟
لیو۔

۔ ۔ کچھ کچھ ۔

پہلی دفعہ نظم، غزل کب لکھی تھی؟ اور سب سے پہلے کسے پڑھوائی تھی؟
پہلی نظم/ غزل کون سی تھی؟
یاد نہیں۔

آپ کے پسندیدہ شاعر/شاعرہ؟
فیض۔ ۔ عدیم ہاشمی۔

پسندیدہ نظم/ غزل شعر کون سا ہے؟
کوئی خاص نہیں۔

کون سے ادیب پسند ہیں؟
منٹو، شفیق الرحمٰن۔

(جاری ہے)

آپ کی پہلی کتاب کا نام؟
پلکیں بھیگی بھیگی سی۔

پہلی کتاب کب شائع ہوئی اور اس پر آپ کے تاثرات کیا تھے؟
1994 بہت خوش تھی۔

آپ کی اب تک کتنی کتب شایع ہوچکی ہیں اور ان کے نام؟
میری 14 کتب مارکیٹ میں ہیں۔

1) پلکیں بھیگی بھیگی سی
2) چاند نے بادل اوڑھ لیا
3) کہو وہ چاند کیسا تھا؟
4) اب بھرے شہر میں مجھے ڈھونڈو
5) دور مت نکل جانا
6) سمندر پوچھتا ہوگا
7) بھلا دیا نا۔

۔ ۔ ؟
8 ) گلاب خوشبو بنا گیا ہے
9) محبت کی نہیں تم نے
10) تمہیں ہم یاد آئیں گے
11) دشتِ تنہائی
12) محبت خاص تحفہ ہے
13) شر عادتیں (طنز و مزح)
14) سرگوشی (کالمز)

زیادہ تر وقت کہاں گزارتی ہیں؟
گھر۔

کوئی ایسے لمحات یا دور جس کے لوٹ آنےکی خواہش ہو؟
جب میرے ابو اور بھائی سید اجتبٰی حیدر نقوی حیات تھے۔

اگر ماضی کی کسی شخصیت سے ملنے کا موقع ملے تو کس سے ملنا چاہیں گی اور کیوں؟
نہیں کسی سے نہیں ملنا چاہتی۔

حالات حاضرہ سے دلچسپی ہے؟
بالکل ہے۔

اخبار کون سا پڑھتی ہیں اور کون سا صفحہ سب سے پہلے دیکھتی ہیں؟
جو سامنے آئے دیکھ لیتی ہوں۔ ۔ ۔پہلا صفحہ۔

زندگی میں کیا بننا چاہتی ہیں یا چاہتی تھیں اور کیا ہیں؟
جو ہوں مطمئن ہوں۔

اگر آپ شاعرہ نہ ہوتیں تو کیا ہوتیں؟
تو ڈیزائنر ہوتی۔

زندگی کا فلسفہ بتائیں۔
محبت۔

آپ کی نظر میں محبت کیا ہے؟
محبت کی یہی تعریف ہے کہ یہ "محبت" ہے (فاخرہ بتول)۔

آپ کی نظر میں دوست کیا ہے؟
دوست وہ ہے جو تمہارے بُرے وقت میں بھی "دوست" ثابت ہو۔

دوست کتنے ہیں؟ دوست بناتے وقت کسی میں کیا خوبی دیکھتی ہیں؟
دوست ایک ہے۔ ۔ ۔ اس کا خلوص جو اس کے عمل سے ظاہر ہو، نہ کہ صرف زبان سے۔

خود سے چھوٹوں پر رعب جماتی ہیں؟
نہیں بچوں سے عشق ہے۔

خود کو کیسا انسان دیکھنا چاہتی ہیں یا کوئی ایسی عادت جو اپنانا چاہتی ہوں؟
جیسی ہوں۔ ۔ ۔ دوسروں پر جلد بھروسہ کرنے والی عادت سے نالاں ہوں۔

آپ کی اچھی عادت یا خوبی؟
تکبّر سے مولا نے ہمیشہ بچا کر رکھا ہے۔

ایک بری عادت؟
دوسروں پر جلد بھروسہ کرلیتی ہوں۔

کیا آپ کا کوئی تکیہ کلام ہے؟ اگر ہے تو کیا ہے؟
نہیں۔

کتنی صفائی پسند اور نفاست پسند ہیں؟
نارمل۔ ۔ ۔ جتنا ہونا چاہئے۔

آپ کے فیملی ممبرز کون کون ہیں؟ گھر میں سب سے زیادہ کس کے قریب تھیں یا ہیں؟
میرے ماشاءاللہ دو بچے ہیں۔ ۔ ۔ اسکول گوئنگ۔ ۔ ان سے ہی زیادہ قریب ہوں۔

اپنی باتیں کس کے ساتھ شیئر کرتی ہیں ؟
اپنے "دوست" سے۔

کیا گھر میں اور گھر سے باہر رویہ ایک سا ہوتا ہے؟
جی بالکل، میں گھر اور باہر ایسی ہی ہوں۔

ناراض ہوتی ہیں، اگر ہاں تو کن باتوں پر اور کتنی مدت کے لیے؟
ہاں۔ ۔ ۔ کوئی منا لے، تو جلد مان جاتی ہوں۔

زیادہ بولتی ہیں یا خاموش طبع ہیں؟
نہ زیادہ نہ کم۔

اگر کوئی غلطی پر ہو اور مستقل بحث پر آمادہ ہو تو آپ کا کیا رد ِعمل ہوتا ہے یا ہوگا؟
خاموشی اختیار کرلوں گی۔ تاکہ اس کو خود اپنی غلطی کا احساس ہو۔

سیاست سے دلچسپی ہے؟ کتنی ہے؟
زیادہ نہیں۔

۔ ۔ بھٹو کو لیڈر مانتی ہوں۔

کیا آپ دور اندیش ہیں؟ اندازے کیسے ہیں؟
نہیں اندازے غلط نکلتے ہیں۔

مضبوط اعصاب کی مالک ہیں یا حسّاس ہیں؟
حسّاس۔

کتنی زبانیں جانتی ہیں؟
پنجابی، اردو، انگلش، "محبت"۔

کون سی زبان سے محبت ہے اور کون سی زبان سیکھنے کا شوق ہے؟
محبت کی زبان سب سے زیادہ پسند ہے۔

کسی تقریب میں جانا ہو تو تیاری میں کتنا وقت لیتی ہیں؟
پانچ منٹ۔

۔ ۔ میک اپ سے نفرت ہے۔

کیا تقریبات میں جلد گھل مل جاتی ہیں اور میزبان سے کتنی توجہ چاہتی ہیں؟
نہیں مجھے تقریبات میں جانا بالکل پسند نہیں۔

کون سے کام کرکے بہت خوشی محسوس کرتی ہیں؟
کسی کے کام آ سکوں تو خوشی ہوتی ہے۔

ٹینشن میں ہوں تو خود کو کیسے ریلیکس کرتی ہیں؟
سو جاتی ہوں۔

غصہ کتنی جلدی آتا ہے؟ سب سے زیادہ کس بات پر غصہ آتا ہے؟
غصہ جلد آتا ہے، جلد اتر جاتا ہے۔

جھوٹ، بناوٹ اور منافقت پر آتا ہے۔ خود نہیں کرتی، کوئی کرے تو برداشت نہیں ہوتا۔

غصہ آئے تو کیا کرتی ہیں؟
خود کو بزی کر لیتی ہوں یا سو جاتی ہوں۔

آپ کی نظر میں اعلٰی مقام حاصل کرنے کے لئے کیا ضروری ہے؟
انسانوں کو عزت دو۔ ۔ ۔ انسانیت کا احترام کرو۔

پہلا " فین" اب تک یاد ہے یا نہیں؟
نہیں۔

جب لوگ آپ کی شاعری کی تعریف کرتے ہیں تو کیسا محسوس کرتی ہیں؟
اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔

مغرور ہونے کے چانسز تو نہیں؟ (ویسے لگتی تو نہیں ہیں۔)
مغرور کس بات پر۔ ۔ ۔جس نے یہ مقام عطا کیا ہے وہ جب چاہے چھین سکتا ہے۔

اب انٹرنیٹ پر بھی کافی فینز اور اے سیز (جو فینز سے دو ہاتھ آگے ہیں) مل گئے ہیں تو اچھا لگتا ہے یا پریشان ہوجاتی ہیں؟
فینز کی قدر کرتی ہوں۔ حوصلہ بڑھتا ہے۔
بشکریہ:ون اردو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منتخب کلام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہدیہ بحضور سرورِ کونینﷺ

جس کو بھی اسمِ محمدﷺ کا نگینہ مل گیا
یوں سمجھ لو سارے عالم کا خزینہ مل گیا

مشکلوں میں آپﷺ کو جس نے پکارا یانبی”ص“
یوں لگا گرداب میں اس کو سفینہ مل گیا

آبِ کوثر کی سوا توقیر اُس دم ہوگئی
جس گھڑی اُس میں محمدﷺ کا پسینہ مل گیا

آپ ﷺکی چوکھٹ پہ سر اپنا جھکایا تو لگا
ہم کو جنت کی طرف اِک اور زینہ مل گیا

جب خیالوں میں ترے روضے کی جالی چوم لی
یوں لگا، ہم کو تو گھر بیٹھے مدینہ مل گیا

بدر کے میداں سے لے کے کربلا کے باب تک
ہم کو جینے اور مرنے کا قرینہ مل گیا

ناز کیوں اپنے مقدر پر نہ ہو ہم کو بتول
پھر گناہوں کی تلافی کا مہینہ مل گیا
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بُت کدے جا کے کسی بت کو بھی سجدہ کرتے
ہم کہاں سوچ بھی سکتے تھے کے ایسا کرتے

عمر بھر کچھ بھی تو اپنے لیے ہم نے کیا!
آج فرصت جو ملی ہم کو تو سوچا، کرتے

ہم تو اس کھیل کا حصہ تھے ازل سے شاید
سو تماشہ جو نہ بنتے تو تماشہ کرتے

دل کو تسکین ہی مل جاتی ذرا سی اس سے
نہ نبھاتے چلو تم کوئی تو وعدہ کرتے

جوڑنے میں تو یہ پوریں بھی لہو کر ڈالیں
کرچیوں کو جو نہ چھوتے تو یہ اچھا کرتے

بھول جانے کا ارادہ بھی ارادہ ہی رہا
جان پر بن ہی تو جاتی جو ہم ایسا کرتے

اس اماوس نے کیے قتل کئی چاند بتول
ہم اُجالے کی کہاں اِس سے تمنا کرتے
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت بھول جاؤ تم

یہ تم نے کیا کیا؟
پتھر کے بُت میں دھڑکنوں کو کھوجنا چاہا
یہ تم نے دل کی دھڑکن میں،
پرایا گیت لکھ ڈالا
خود اپنے ہاتھ سے اپنے ہی ماتھے کو،
سیاہی سے کیا کالا
محبت اس جہاں کی شے نہیں،
میں نے کہا تھا
اب اس شے کی تجارت ہو رہی ہے جس طرف دیکھو
مری باتوں پہ اب وشواس تم کو آگیا ہوگا؟
چلو، اشکوں سے سارے خواب دھو ڈالو
سُنو، جو تمھارا ہاتھ مانگے آج سے تم اس کے ہو جاؤ
محبت بھول جاؤ تم۔

۔۔۔ محبت بھول جاؤ تم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” انا کی بات جانے دو“

اَنا کی بات جانے دو
اَنا تو اس گھڑی ہم نے گنوا دی تھی
تمھیں جس پل کہا اپنا
ہتھیلی پر تمھارا نام لکھا تھا، حنا سے جس گھڑی ہم نے
تمھیں پلکوں پہ حیرت کی جگہ ہم نے سجایا تھا
ہمیں ہم سے ہی جب تم نے چرایا تھا
تمھیں جب دل نے دھڑکن میں بسایا تھا،
تمھیں اپنا بنایا تھا
” ہمیں تم سے محبت ہے“ تمھیں سرگوشیوں میں جس گھڑی ہم نے بتایا تھا
اَنا کی بات جانے دو
اَنا تو اس گھڑی ہم نے گنوا دی تھی
اَنا کی بات جانے دو
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُس کا خیال ذہن پہ چھایا، چلا گیا
بادل سا کوئی آنکھ میں آیا، چلا گیا

اے رات تو نے اپنا بھروسہ گنوا دیا؟
تُو نے جو خواب آنکھ میں لایا، چلا گیا

ہونٹوں پہ اس تضاد نے پہرے بٹھا دیئے
ہم نے تو جس کسی کو بلایا، چلا گیا

اچھا ہی تھا کہ دھوپ میں جلتے کسی کے سنگ
چھاؤں میں آکے بیٹھے تو سایہ چلا گیا

اُس شہرِ خامشی کا بھی اپنا مزاج تھا
جس نے بھی اس کو آ کے بسایا چلا گیا

جھونکا ہوا کا دل کو مرے چھو گیا بتول
اور اس نے ایک راز چُرایا، چلا گیا
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹوٹے ہوئے لفظوں میں روانی نہیں ملتی
لمحوں میں تو صدیوں کی کہانی نہیں ملتی

دل جل گیا اب اس میں دھواں تک نہیں اُٹھتا
اِس راکھ پہ تصویر پرانی نہیں ملتی

اظہار پہ تالے ہیں تو تالے ہی سمجھنا
ہر لکھی ہوئی بات زبانی نہیں ملتی

جو مانگو مقدر سے، ہمیں وہ نہیں ملتا
اس دور میں راجہ کو بھی رانی نہیں ملتی

باقی نہیں خاروں میں بھی پہلی سی چبھن اب
اور پھولوں پہ پہلی سی جوانی نہیں ملتی

سوچا تھا کسی شام سہانی کو ملیں گے
اور شام ہمیں کوئی سہانی نہیں ملتی
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مانگے کے چراغوں سے اُجالا نہیں کرتے
پلکوں سے گِرے اشک سنبھالا نہیں کرتے

تاخیر ہوئی ہے تو کوئی وجہ بھی ہوگی
یوں دل میں کوئی واہمے پالا نہیں کرتے

پھر بعد میں رونا پڑے جس کے لیے، اُس کو
یوں خواب جھروکوں سے نکالا نہیں کرتے

جس شخص کے ہونٹوں سے ہنسی چھین لی تم نے
کیوں آکے تم اب اس کو ازالہ نہیں کرتے

پھر اس کے جنازے کو اٹھانا بھی پڑے گا
عزت سرِ بازار اچھالا نہیں کرتے
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا
یہ دل کا سلسلہ بھی سرِعام رہ گیا

کہتے ہیں جس نے چاند کو دیکھا تھا پہلی بار
وہ شخص اپنے دل کو تو بس تھام رہ گیا

آنکھوں کو موند لینا تھا ہم کو بھی اُس گھڑی
جب اُس کا گھر سنا ہے کہ دوگام رہ گیا

اے شب! نوید دینی تھی تجھ کو سحر کی اور
کیوں تیرے ہاتھ سے بھی یہی کام رہ گیا

جب وصل کو مٹا دیا تو نے ہوا تو پھر
کیوں ریت پر فراق کا یہ نام رہ گیا

یوں زندگی کا کام اُدھورا رہا بتول
کچھ صبح رہ گیا تو کچھ شام رہ گیا
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ماں ہوں

میں ماں ہوں علم ہے مجھ کو
مرا بچہ،
مجھے کب، کیوں بُلاتا ہے
رُلاتی ہے اسے کیا بات؟
کس پل مسکراتا ہے
وہ کب آرام کرتا ہے
وہ کیسے کھلکھلاتا ہے
میں ماں ہوں، علم ہے مجھ کو
مگر جب یہ بڑا ہوگا
مجھے یہ کچھ بتائے گا
یہ کچھ مجھ سے چھپائے گا
یہ سمجھےگا ماں کو کیا خبر اس کی
وہ گھر بیٹھی بھلا کیا جان پائے گی؟
وہ گھر تاخیر سے آکر بہانے جب بنائے گا
میں سب کچھ جان کر انجان بن جاؤں گی اس لمحے
کہ یہ ہر ماں کی فطرت ہے
مرا بچہ یہ کیسے جان سکتا ہے
کہ اُس کی اِن رگوں میں،
ماں لہو کے ساتھ چلتی ہے
اُسے کانٹا بھی چبھ جائے
تو ماں کا دل تڑپتا ہے
وہ جس جا بھی چلا جائے
دُعاؤں کے گھنے حصار میں محفوظ ہوتا ہے
وہ ماں کے دل میں ہوتا ہے
قدم جس پل اٹھاتا ہے
وہ جس رستے پہ جاتا ہے
تو ٹھنڈی چاؤں سا آنچل بھی اس کے ساتھ ہوتا ہے
میں ماں ہوں، علم ہے مجھ کو ۔

۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت ذات کے اندر کوئی گُم ذات ہوتی ہے
محبت کے تعاقب میں ہمیشہ گھات ہوتی ہے

محبت میں خوشی سے موت کو ہم اوڑھ لیتے ہیں
ذرا سوچو کہ اس میں کوئی ایسی بات ہوتی ہے

محبت شہد میں لپٹا ہوا اک زہر ہے لیکن
محبت جیت ہوتی ہے، محبت مات ہوتی ہے

محبت خود زمانہ ہو کے بھی ہے موسموں جیسی
کبھی یہ صبح ہوتی ہے کبھی یہ رات ہوتی ہے

محبت ایسی خوشبو ہے، کبھی اک جا نہیں رہتی
کسی سے دور ہوتی ہے کسی کے سات ہوتی ہے

محبت ہے سرابوں سے، کہ جیسے ریت مُٹھی ہیں
کسی سے ہات کرتی ہے کسی کے ہات ہوتی ہے

محبت جس کو حاصل ہو، مقدر کا سکندر وہ
محبت رب کی جانب سے حسیں سوغات ہوتی ہے
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خاک میں گزرا ہوا کل نہیں ڈھونڈا کرتے
وہ جو پلکوں سے گرا پل نہیں ڈھونڈا کرتے

پہلے کچھ رنگ لبوں کو بھی دیئے جاتے ہیں
یونہی آنکھوں میں تو کاجل نہیں ڈھونڈا کرتے

بیخودی چال میں شامل بھی تو کر لو پہلے
یوں تھکے پیروں میں پائل نہیں ڈھونڈا کرتے

جس نے کرنا ہو سوال، آپ چلا آتا ہے
لوگ جا جا کے تو سائل نہیں ڈھونڈا کرتے

یہ ہیں خاموش اگر، اس کو غنیمت جانو
یونہی جذبات میں ہلچل نہیں ڈھونڈا کرتے

پیچھے کھائی ہے تو آگے ہیں سمندر گہرا
مسئلہ ایسا ہو تو پھر حل نہیں ڈھونڈا کرتے

اِن کھلی آنکھوں سے خوابوں کو تلاشو نا بتول
پلکیں ہو جائیں جو بوجھل نہیں ڈھونڈا کرتے
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیلا میرا وجود گھڑی بھر میں کرگیا
وہ زہر کی طرح مرے دل میں اتر گیا

پلکیں لرز کے رہ گئیں اور دیپ بجھ گئے
الزام اب کے بار بھی آندھی کے سر گیا

اب کس لئے سنبھال کے رکھوں بصارتیں
آنکھوں سے خواب چھین کے جب خواب گرگیا

اس سے بچھڑ کے دل کا ہوا ہے عجیب حال
پانے کی آرزو گئی، کھونے کا ڈر گیا

جب موسموں نے پھر سے بغاوت کی ٹھان لی
ٹہنی پہ پھول کھلنے سے پہلے بکھر گیا

بہتر ہے خود رفو گری سیکھوں کہ آج تو
گھاؤ کھلے ہی چھوڑ کے وہ چارہ گر گیا

اس پر یقیں بحال ہوا تو وہ ایک دم
اقرار کے مقام پہ آ کر مکر گیا

آنکھوں سے نیند، دل سے سکوں ہوگیا جدا
لگتا ہے اپنے ساتھ کوئی ہاتھ کرگیا

سورج نے ساتھ چھوڑا تو دیکھا پلٹ کے تب
سوچا، جو ساتھ چلتا تھا سایہ کدھر گیا
۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج تمھاری سالگرہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جانتی ہو تم۔۔۔۔۔۔۔۔؟
برسوں پہلے، آج کے دن کیا بات ہوئی تھی
بول سہیلی۔۔۔۔۔۔۔ بوجھ پہیلی
سوچ میں پڑ گئی،چپ کیوں کر گئی؟
آؤ تم کو میں بتلاؤں
برسوں پہلے آج کےدن اک شوخ کرن نے،
اس دھرتی کو رونق بخشی اور مسکائی
کیا تم کو یہ بات پتا ہے؟
آج تمھاری سالگرہ ہے

(5562) ووٹ وصول ہوئے

Related Articles

Fakhara Batool - Read Urdu Article

Fakhara Batool is a detailed Urdu Poetry Article in which you can read everything about your favorite Poet. Fakhara Batool is available to read in Urdu so that you can easily understand it in your native language.

Fakhara Batool in Urdu has everything you wish to know about your favorite poet. Read what they like and who their inspiration is. You can learn about the personal life of your favorite poet in Fakhara Batool.

Fakhara Batool is a unique and latest article about your favorite poet. If you wish to know the latest happenings in the life of your favorite poet, Fakhara Batool is a must-read for you. Read it out, and you will surely like it.