ویسٹ انڈیز سے شکست پر انگلش کرکٹ ٹیم میں تبدیلیوں کا امکان، کوچ کے لیے نوکری بچانا مشکل ہوگیا

منگل 5 مئی 2015 11:58

ویسٹ انڈیز سے شکست پر انگلش کرکٹ ٹیم میں تبدیلیوں کا امکان، کوچ کے لیے نوکری بچانا مشکل ہوگیا

لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5مئی۔2015ء) ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز ڈرا ہونے کے بعد انگلش کرکٹ میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ کپتان الیسٹر کک نے تو ردوبدل کو غیر ضروری قرار دیا ہے لیکن برطانوی میڈیا کوچ پیٹر مورس کی رخصتی کا عندیہ دے رہا ہے۔ ادھر سابق آسٹریلین فاسٹ بولر جیسن گلیسپی نے انگلش کاؤنٹی ٹیم یارکشائر کی کوچنگ کو ترجیح دیتے ہوئے آسٹریلین ڈومیسٹک ٹیم ساؤتھ آسٹریلیا کی کوچنگ کی پیشکش مسترد کرکے ایک باب کھول دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق آسٹریلین فاسٹ بولر کی نظریں انگلینڈ کی قومی ٹیم کی کوچنگ پر مرکوز ہیں ۔ برطانوی میڈیا میں خبریں زیر گردش ہیں کہ گلیسپی کو انگلش ٹیم کے کوچ پیٹر مورس کی جگہ ذمہ داریاں سونپی جا سکتی ہیں جو ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز 1-1سے ڈرا ہونے کے بعد شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 68 رنز کی برتری حاصل کی لیکن دوسری اننگ میں پوری ٹیم 123رنز پر ڈھیر ہو گئی جس کے بعد ویسٹ انڈیز نے 192رنز کا ہدف پانچ وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

سیریز سے قبل چیئرمین انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کولن گریوز نے کہا تھا کہ اگر ٹیم ویسٹ انڈیز جیسی اوسط ٹیم سے بھی ہاری تو تحقیقات کریں گے۔ مورس کی نگرانی میں انگلش ٹیم ورلڈ کپ کے پہلے رائونڈ سے ہی باہر ہوگئی تھی۔ مورس کا عہدہ پر برقرار رہنا یوں بھی مشکل دکھائی دے رہا ہے کہ انگلش بورڈ میں ان کے حامی منیجنگ ڈائریکٹر پال ڈائونٹن بھی رخصت ہوچکے ہیں۔ برطانوی میڈیا اور سابق کرکٹرز بھی موجودہ کوچ پر مزید اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔ سابق کپتان مائیکل وان کا کہنا ہے کہ بعض اوقات ہمیں تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ کام ٹھیک سے نہیں ہورہا۔

وقت اشاعت : 05/05/2015 - 11:58:10

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :