لاہور میں شائقین کا جذبہ بے مثال اور دیدنی تھا ، مصباح الحق

چھ سال کے دوران پاکستان اپنی سرزمین پر عالمی کرکٹ نہیں کھیل سکا اور ٹیم نے اپنی سرزمین پر کھیلنے کے اہم فائدے سے محروم کو محسوس کیا سری لنکا کیخلاف دفاعی حکمت عملی اپنائی تو پٹھان شائق نے کہا کہ تمہیں بھابھی کی قسم چھکا مارو ، نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 25 مئی 2015 19:48

لاہور میں شائقین کا جذبہ بے مثال اور دیدنی تھا ، مصباح الحق

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 مئی۔2015ء) قومی کرکٹ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ لاہور میں پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران شائقین کا جذبہ بے مثال اور دیدنی تھا۔ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے بجائے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ٹیم پنا پہلا میچ کھیل رہی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح نے کہا کہ میں نے اس طرح کا ماحول صرف ہندوستان میں دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اس طرز کی سپورٹ پہلے کبھی نہیں دیکھی جہاں شائقین لطف اندوز ہو رہے تھے اور ٹیم کی جانب سے لیے گئے ہر رن پر داد دے رہے تھے۔مصباح نے کہا کہ گزشتہ چھ سال کے دوران پاکستان اپنی سرزمین پر عالمی کرکٹ نہیں کھیل سکا اور ٹیم نے اپنی سرزمین پر کھیلنے کے اہم فائدے سے محروم کو محسوس کیا۔

(جاری ہے)

’ہوم ایڈوانٹیج بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ آپ پچ اور دیگر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔

اس کی مثال ہم نے رواں سال ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی صورت میں دیکھی، جب انہوں نے نیوزی لینڈ سے باہر واحد میچ کھیلا تو وہ ورلڈ کپ ہار گئے‘۔تاہم مصباح نے کہا کہ دبئی اور ابو ظہبی بھی کھلاڑیوں کو اپنے گھر جیسا ہی محسوس ہوتا ہے۔’ہم محسوس کرتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں کھیلتے ہوئے ہمیں کسی حد تک ہوم ایڈوانٹیج حاصل ہوتا ہے کیونکہ ہم نے وہاں کئی میچز کھیلے ہیں اور اب تک وہاں ٹیسٹ سیریز نہیں ہارے۔

بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں ۔مصباح نے سری لنکا کے خلاف میچ کا ایک مزیدار واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل تھی اور میچ ڈرا کی جانب گامزن تھا۔’میں نے دو سے تین اوورز دفاعی انداز میں کھیلے۔ اچانک میری سماعت سے ایک پٹھان شائق کا اردو میں بولا گیا جملہ ٹکرایا۔مصباح نے ہنستے ہوئے بتایا کہ اس پٹھان شائق نے کہا کہ ’چھکا مارو تمہیں اپنی سب سے قیمتی چیز کا قسم، چھکا مارو تمہیں بھابھی کا قسم، چھکا مارو‘۔

نئے دور کے کھلاڑیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح نے کہا کہ ان کی تمام تر توجہ مالی فوائد کی جانب منتقل ہو چکی ہے جس سے کھیل کا جذبہ دم توڑ رہا ہے۔’میں اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں اپنا ذاتی پیسہ خرچ کیا، ایک ایسے وقت میں جب لوگوں کے لیے سوچنا بھی محال تھا کہ میانوالی سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص پاکستان کی نمائندگی کر سکتا ہے‘۔مصباح نے کہا کہ ٹیم میں کھلاڑیوں کے انتخاب کے تمام تر اختیارات سلیکشن کمیٹی کے پاس تھے اور کپتان صرف مشورہ دیتا تھا۔پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان نے کہا کہ وہ صرف کپتان سے رائے پوچھتے ہیں اور باقی ٹیم میں کسی شامل کرنا ہے یہ ان کی صوابدید پر ہے، کپتان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ `

وقت اشاعت : 25/05/2015 - 19:48:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :