امید ہے مستقبل میں بھی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ جاری رہے گی ، وسیم اکرم

ہفتہ 30 مئی 2015 12:03

امید ہے مستقبل میں بھی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ جاری رہے گی ، وسیم اکرم

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار30مئی۔2015ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر وسیم اکرم نے مستقبل میں بھی ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ جاری رہنے کی امید ظاہر کردی ۔ زمبابوے کے خلاف حالیہ سیریز میں شائقین کا جوش وخروش اور مقابلوں کا کامیاب انعقاد دیکھ کر ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کرکٹ سے دور رکھنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ قذافی سٹیڈیم میں میچوں کے دوران لوگوں کا جذبہ دیکھ کر انہیں اپنے کھیلنے کے دن یاد آگئے ، یہ ناقابل یقین لمحات ہیں جس سے وہ لطف اندوز ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں جنٹل مین گیم کا بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے جبکہ عوام میں کرکٹ کا بھی کافی جنون ہے ایسے میں پاکستان کو کس طرح کرکٹ سے الگ رکھا جا سکتا ہے ۔ سابق کپتان نے ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے پی سی بی کے اقدامات کوبھی خوب سراہا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ کرکٹ بورڈ کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ وہ ملک میں چھ سال بعد انٹر نیشنل کرکٹ کو دوبارہ واپس لے کر آیا۔

انہوں نے زمبابوین ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا جو گرین شرٹس سے کھیلنے پر رضا مند ہوئی اور ان میں چالیس سینٹی گریڈ سے زائد کی سخت گرمی میں کھیل کا زبردست جذبہ پایا گیا۔ شائقین نے بھی سخت سکیورٹی مشکلات کا سامنا کر کے بہترین ماحول پیدا کیا۔49سالہ ویٹرن کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سے متعلق دیگر کرکٹ کھیلنے والے ممالک کی سوچ بھی بتدریج تبدیل ہو جائے گی کیونکہ حالیہ سیریز اس سلسلے کا پہلا قدم ہے اور آہستہ آہستہ دیگر ٹیمیں بھی ملک میں کھیلنے کیلئے آئیں گی جبکہ زمبابوے کیخلاف سیریز کی تعریف کے پیش نظر دنیائے کرکٹ بھی نوٹس لے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو پاک زمبابوے سیریز کیلئے اپنے آفیشلز بھیجنے چاہئے تھے ۔ امید ہے کہ جب دوسری ٹیم یہاں آئے گی تو آئی سی سی زیادہ مثبت برتاؤ کرے گی۔ ہو سکتا ہے کہ پاکستان میں چھ سال بعد کرکٹ بحال ہوئی ہے اس لئے آئی سی سی اپنے آفیشلز کی سیکیورٹی سے متعلق فکر مند ہو لیکن امید کی جا سکتی ہے کہ وہ آئندہ میچ آفیشلز پاکستان بھیجے گی۔ پاکستان کرکٹ 6 سال تک ملک میں انٹر نیشنل مقابلے نہ ہونے سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ روابط بحال ہو جائیں گے کیونکہ ان مقابلوں کا کوئی متبادل نہیں ہے ، شائقین بھی دونوں ٹیموں کو آپس میں کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں ۔

وقت اشاعت : 30/05/2015 - 12:03:32

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :