اولمپکس میں شرکت نہ کرنا پاکستان کا سیاہ ترین دن ہے ، سمیع اللہ

یک دور تھا جب پاکستان ہاکی کھیل پر چھایا ہوا تھا اور آج ہم اِس کھیل میں ٹیم کی ناکامی پر سوگ منا رہے ہیں،ٹیم کی ناکامی کا ذمہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ، فلائنگ ہارس ہاکی ٹیم ہاکی کے ذمہ داران اِس قابل نہیں کہ وہ اپنے اپنے منصب پر فائز رہ سکیں کیونکہ ٹیم کے زوال کا سبب یہی لوگ ہیں، سلیم فیروز ٹیم کی ناقص کارکردگی پر استعفیٰ دیا ، وزیراعظم کا نوٹس خوش آئند ہے ، خالد بشیر

ہفتہ 4 جولائی 2015 18:05

اولمپکس میں شرکت نہ کرنا پاکستان کا سیاہ ترین دن ہے ، سمیع اللہ

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء)پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق لیجنڈری کھلاڑی سمیع اْللہ نے اولمپکس میں شرکت سے محروم ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اِسے ملکی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا۔ سمیع اْللہ کے مطابق ایک دور تھا جب پاکستان ہاکی کھیل پر چھایا ہوا تھا اور آج ہم اِس کھیل میں ٹیم کی ناکامی پر سوگ منا رہے ہیں۔ ہاکی میں اڑتے گھوڑے یا ’فلائنگ ہارس‘ کے طور پر مشہور سمیع نے ٹیم کی ناکامی کا ذمہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ٹھہرایا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ کرکٹ کھیل کی مقبولیت کے بعد اِس کھیل پر سے عوامی توجہ ہی کیا ہَٹی کہ حکومتی سرپرستی میں بھی واضح کمی واقع ہو گئی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو سرمائے کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

(جاری ہے)

ہاکی کے کئی کھلاڑیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹیم کی ناکامی پر افسوس ضرور لیکن ٹیم کی نئی تعمیر ازحد ضروری ہے۔

سن1994 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے لیف اِن شہباز احمد کے ساتھ کھیلنے والے وِنگر وسیم فیروز کا کہنا ہے کہ ہاکی کے ذمہ داران اِس قابل نہیں کہ وہ اپنے اپنے منصب پر فائز رہ سکیں کیونکہ ٹیم کے زوال کا سبب یہی لوگ ہیں۔ اِس دوران قومی ہاکی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے دور اراکان خالد بشیر اور ایاز محمود نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سلیکشن کمیٹی سے مستعفی ہونے والے خالد بشیر کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن وزیراعظم نے خصوصی نوٹس لیا ہے جو خوش آئند ہے امید ہے اس سے ٹیم میں بہتر آئے گی

وقت اشاعت : 04/07/2015 - 18:05:53