عام کھیلوں کے کھلاڑیوں کی نسبت ریسلنگ پہلواؤں کی موت کی شرح زیادہ ہے ، مانچسٹر یونیورسٹی

ہفتہ 8 اگست 2015 17:16

عام کھیلوں کے کھلاڑیوں کی نسبت ریسلنگ پہلواؤں کی موت کی شرح زیادہ ہے ، مانچسٹر یونیورسٹی

مانچسر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اگست۔2015ء)مانچسٹر یونیورسٹی کے جون موریارٹی کا کہنا ہے، جب ہم پہلوانوں کی موت کی شرح کے اعداوشمار دیکھتے ہیں تو دوسرے سپورٹس اور عام آبادی کے مقابلے ان کا انتقال جلدی ہو تا ہے۔‘اس کھیل میں جسمانی چوٹ کا خطرہ زیادہ رہتا ہے موریارٹی کی طرح کے ریسرچروں کو اس طرح کے اعدادوشمار حاصل کرنے میں دقت کا سامنا ہے کیونکہ کوئی بھی سرکاری ادارہ اس طرح کے اعدادوشمار یکجا نہیں کرتا۔

انھوں نے دوسرے محققین کے نتائج سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے ایسٹرن میشیگن یونیورسٹی کے تحقیقی مطالعے کا ذکر کیا جس میں 557 سابق پہلوانوں کی زندگی کا مطالعہ کیا گیا تھا۔اس میں سنہ 1985 سے 2011 کیدرمیان انتقال کرنے والے 62 پہلوانوں میں سے 49 پہلوانوں کا انتقال 50 سال سے کم عمر میں ہو گیا تھا۔ جبکہ 24 ایسے تھے جن کا انتقال 40 سے بھی کم عمر میں ہوا تھا اور دو تو 30 سال کی عمر سے قبل ہی انتقال کر گئے تھے۔مطالعے میں یہ سامنے آیا کہ امریکی آبادی میں 45 سے 54 سال کے درمیان مرنے والوں میں پہلوانوں کی موت کی شرح 2.9 فی صد زیادہ تھی۔ان کی موت کی وجوہات میں دل کی بیماری عام تھی۔ لیکن یہ دوسرے امریکی سپورٹس سے کس طرح مناسبت رکھتے ہیں؟ `

وقت اشاعت : 08/08/2015 - 17:16:31