انڈر 19 ورلڈ کپ ، نئے کرکٹرز کی تلاش ریجنل کوچز کے سپرد

منگل 1 ستمبر 2015 15:12

انڈر 19 ورلڈ کپ ، نئے کرکٹرز کی تلاش ریجنل کوچز کے سپرد

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخباریکم ستمبر ۔2015ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملک میں نئے اور باصلاحیت کرکٹرز کی تلاش میں ملک میں ریجن کے کوچز کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پی سی بی کے ڈائر یکٹر گیم ڈیولپمنٹ نے گذشتہ ہفتے تحریر کئے گئے ایک خط کے ذریعے ملک کے سولہ ریجن کے جونیئر اور سینئر کوچز کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ فرسٹ کلاس اور انڈر 19سیزن کے دوران ایسے کھلاڑیوں کو تلاش کریں جو مستقبل میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔

ان نوجوان کرکٹرز کی خامیوں اور خوبیوں پر نظر رکھنا کوچز کیلیے بلاشبہ پہلا مشکل ٹاسک ہے۔ ا س طرح ان کوچز کو بھی چیک کیا جائے گا وہ گیم ڈیولپمنٹ کو اس بارے میں تفصیلی رپورٹ دیں۔ اس بارے میں ہونے والی پیش رفت سے چیئرمین شہریار خان، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی اور چیف سلیکٹر ہارون رشید کو بھی آگاہ رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

کوچز کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس بارے میں غفلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجن کے انڈر 19کوچز کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال بنگلہ دیش میں ہونیوالے انڈر19 ورلڈ کپ کے لئے سلیکشن کمیٹی 30کھلاڑیوں کا پول تیار کررہی ہے۔ ون ڈے اور تین روزہ انڈر19ٹورنامنٹ کے ختم ہونے کے پندرہ دن بعد اپنے ریجن کے کرکٹرز کے بارے میں رپورٹ دیں۔ اسی طرح ریجن کی فرسٹ کلاس ٹیموں کے کوچز کو الگ سے خط تحریر کیا گیا ہے۔

جس میں کہا گیا ہے کہ چیف سلیکٹر ہارون رشید نے21 اگست کو لکھے گئے خط میں تمام کوچز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ریجن کے اوپننگ بیٹسمینوں ، مڈل آرڈر بیٹسمینوں،بیٹنگ اور بولنگ آل رائونڈرز،فاسٹ اور سپن بولرزکی نشاندہی کریں۔قومی سلیکشن کمیٹی ، پاکستانی ٹیم اور اے ٹیم کے لئے کھلاڑیوں کے بیک اپ کے لئے پول تیار کر رہی ہے۔ اس کے لئے باصلاحیت کھلاڑی تلاش کرکے فرسٹ کلا س سیزن کے دو ہفتے میں شعبہ گیم ڈیولپمنٹ کو رپورٹ کریں۔

ذرائع کے مطابق کوچز کو کھلاڑیوں کے لئے جو خصوصیات بتائی گئی ہیں ان میں کھلاڑیوں کا ٹمپرامنٹ، فزیکل فٹنس، پریشر کی صورتحال میں اعتماد ، کھیلتے ہوئے مختلف صورتحال سے ہم آہنگ ہونے کی خصوصیت، فاسٹ اور اسپن بولنگ کو کھیلتے ہوئے خامیاں اور خوبیاں شامل ہیں۔ کھلاڑی طویل اور چھوٹے، کس فارمیٹ کے لئے موزوں ہے اور سب سے بڑھ کر کھلاڑی کا رویہ، ڈسپلن اور اخلاقیات شامل ہے۔ پی سی بی کا خیال ہے کہ کوچز پورے سیزن میں جس کھلاڑی کی نشاندہی کریں گے انہیں قومی اکیڈمی بلاکر اس پر کوچز مزید کام کریں گے ۔

وقت اشاعت : 01/09/2015 - 15:12:52