پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں چھٹی ٹیم کی شمولیت ”مسئلہ کشمیر“بن گئی

اتوار 1 مئی 2016 13:17

پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں چھٹی ٹیم کی شمولیت ”مسئلہ کشمیر“بن گئی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔01 مئی۔2016ء) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں چھٹی ٹیم کی شمولیت پر سوالیہ نشان ثبت ہوگیا، پشاورزلمی کے علاوہ دیگر چاروں فرنچائز نے لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں شمولیت کی مخالفت کردی۔پی سی بی نے دوسرے ایڈیشن میں کشمیرکے نام سے چھٹی ٹیم کھلانے کا عندیہ دیاتھا تاہم اب یہ ٹیم پی سی ایل میں ”مسئلہ کشمیر“بن گئی ہے۔

چار فرنچائززکاکہناہے کہ چونکہ پی سی بی نے اْن سے دوسرے ایڈیشن کی کامیابی کے بعدہی چھٹی ٹیم لانے کا وعدہ کیاتھا،لہٰذا اْسے اپنے وعدے کی پاسداری کرتے ہوئے 2018ء کے ایڈیشن میں ہی ٹیموں کااضافہ کرنا چاہیے تاکہ ہمیں بھی دو ایڈیشنز میں اپنی بھاری سرمایہ کاری کے بعد اپنی لاگت واپس لانے کا موقع ملناچاہیے۔

(جاری ہے)

پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں چھٹی ٹیم پر فرنچائزکے اعتراض کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ اضافی ٹیم شامل کرنے سے ریونیو بھی تقسیم ہوگا جبکہ دوسری جانب ،پی ایس ایل حکام کا کہناہے کہ نئی فرنچائز آنے سے ایونٹ کی آمدنی میں اضافہ اور پہلے سے موجودفرنچائزوں کو پہلے سے زیادہ حصہ ملے گا۔

پی سی ایل میں چھٹی ٹیم کی شمولیت کے حوالے سے منگل کوہونے والے پی سی بی کے گورننگ اجلاس میں غور ہوگا،جس میں پہلے ایڈیشن کی آڈٹ رپورٹ بھی اراکین کے سامنے رکھی جائیگی جبکہ آئندہ ٹورنامنٹ کیلئے ماڈل بجٹ پیش کرتے ہوئے فرنچائزمالکان کواعتمادمیں لینے کی کوشش کی جائے گی۔

وقت اشاعت : 01/05/2016 - 13:17:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :