وقار یونس شرارتی ‘ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے ‘ وسیم اکرم

جمعرات 5 مئی 2016 12:19

وقار یونس شرارتی ‘ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے ‘ وسیم اکرم

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ وقار یونس شرارتی ‘ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھے ‘انضمام الحق نے آلو آلو کہنے پر میچ دیکھنے والے نو جوان کی پھینٹی لگا دی ۔ ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے بتایا کہ وقار یونس جب نیا نیا ٹیم میں آیا تو بڑا شرارتی تھا ‘ہمارے اس وقت فزیو 75 سالہ ڈاکٹر اسلم تھے، عمران خان نے وقار سے کہا کہ تم بڑے شریر ہو، ڈاکٹر صاحب کے روم میٹ بنو گے ‘ساتھ ہی ڈاکٹر سے کہا کہ وقار پر نظر رکھنا ‘انھوں نے حامی بھر لی، وقار نے ڈاکٹراسلم کی گھڑی 4 گھنٹے پیچھے کردی اور انھیں پتہ بھی نہ چلا، جب وہ رات 2 بجے آیا تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ بہت جلدی آگئے ہو۔

وسیم اکرم نے کہاکہ شعیب اختر جھوٹ بولنے میں ماہر تھا، کولکتہ ٹیسٹ میں جس ہوٹل میں ہم قیام پذیر ہوئے وہاں نائٹ کلب بھی تھا، میں نے اس سے کہا کہ نائٹ کلب نہ جانا ، اس نے جواب دیا آپ کیسی باتیں کر رہے ہیں، میں پاگل ہوں کہ ٹیسٹ میچ کے دوران ایسا کروں، پھر میں رات 12 بجے وہاں گیا تو دیکھا کہ شعیب قمیض اتار کرڈانس کر رہا تھا، میں نے اسے کان سے پکڑا اور سیدھا کمرے میں چھوڑ کرآیا ‘ وسیم اکرم نے موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کے حوالے سے بھی دلچسپ یادیں تازہ کیں انھوں نے کہا کہ 1999 میں ایک میچ میں جب بیٹنگ کے لیے گیا تو پورا اسٹیڈیم انضمام کو آلو آلو کہہ رہا تھا، میں کپتان تھا لہٰذا انضی کے پاس جا کر کہا کہ ناراضگی میں غلط شاٹ کھیل کر آوٴٹ نہیں ہونا، اس پر وہ کہنے لگا وسیم بھائی کیسی بات کر رہے ہیں، 40 ہزار کراوٴڈ آلو آلو کہہ رہا ہے اور آپ کہتے ہیں ناراض نہیں ہونا۔

(جاری ہے)

اسی طرح ٹورنٹو کے ایک گراوٴنڈ میں میچ ہو رہا تھا، میں زخمی ہونے کے باعث اس میں شریک نہ ہوا اور کمنٹری کر رہا تھا، وہ گراوٴنڈ اتنا بڑا نہیں تھا اور باوٴنڈری کے بالکل قریب ہی تماشائی بیٹھے ہوئے تھے، انضمام الحق بھی باوٴنڈری کے قریب ہی کھڑے تھے۔ اسی دوران کچھ بھارتی حضرات نے اسپیکر فون پکڑا اور ”آلو آلو“ کہنا شروع کر دیا، انھیں دیکھنا چاہیے تھا جس بندے کو چھیڑ رہے ہیں وہ تگڑا جوان ہے، اگر شرارت سوجھ ہی رہی ہے تو چھپ کر یا دور جا کر کہتے، انضمام نے کچھ دیر تک تو سنا اور پھر 12ویں کھلاڑی محمد حسین کو اپنے پاس بلایا، انھوں نے کہا کہ مجھے بیٹ چاہئے، اس نے بھی نہیں سوچا کہ باوٴنڈری کے قریب فیلڈنگ کرنے والا پلیئربیٹ کیوں مانگ رہا ہے؟ اسے کیا ضرورت پیش آ گئی، خیر وہ واپس گیا اور بیٹ لے آیا، جیسے ہی اوور ختم ہوا انضمام چھلانگ لگا کر باوٴنڈری کے باہر چلا گیا اور اس شخص کو مارنا شروع کر دیا جس پر انضمام پر وہاں کیس بھی ہوا۔

وقت اشاعت : 05/05/2016 - 12:19:40

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :