قومی ہاکی ٹیم کو جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے بھارتی ویزے نہ ملنے پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی، بھارتی حکومت نے اجازت نہیں دی ہوگی،ہاکی ،سکواش ،کرکٹ اور کھیلوں کی دیگر فیڈریشنوں کے ساتھ مل کر بھارت کے ساتھ کھیلوں کے معاملہ پر مشترکہ پوزیشن لیں گے،سلیکشن کمیٹی کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، بی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا

چیئرمین پی سی بی شہریارکی ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں تقریب میں گفتگو

جمعہ 2 دسمبر 2016 20:46

قومی ہاکی ٹیم کو جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے بھارتی ویزے نہ ملنے پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی، بھارتی حکومت نے اجازت نہیں دی ہوگی،ہاکی ،سکواش ،کرکٹ اور کھیلوں کی دیگر فیڈریشنوں کے ساتھ مل کر بھارت کے ساتھ کھیلوں کے معاملہ پر مشترکہ پوزیشن لیں گے،سلیکشن کمیٹی کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، بی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا
لاہور۔02 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2016ء) چیئرمین پی سی بی شہر یار خا ن نے کہا ہے کہ قومی ہاکی ٹیم کو جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کے لئے بھارتی ویزے نہ ملنے پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی،بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی ہوگی۔ چیئرمین پی سی بی نے قذافی سٹیڈیم میں ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھارتی ہاکی فیڈریشن تو پاکستان ہاکی ٹیم کو کھیلا ناچاہتی ہوگی لیکن بھارتی حکومت نے انکار کردیا ہوگا اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی ایساہوچکا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ تو ہمارے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے لیکن بھارتی حکومت کی طرف سے کلیئر نس نہیں مل رہی اسلئے قومی ہاکی ٹیم کو بھارتی ویزے نہ جاری ہونے پرمجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

کھیل اور سیاست کو الگ ہونا چاہئے۔ ہاکی ،سکواش ،کرکٹ اور کھیلوں کی دیگر فیڈریشنوں کے ساتھ مل کر بھارت کے ساتھ کھیلوں کے معاملہ پر مشترکہ پوزیشن لیں گے ، سب مل کر جو لائحہ عمل تیار کرینگے اس میں مکمل تعاون کرینگے۔ بگ تھری پر اسی وعدے پر دستخط کئے تھے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلے گا لیکن 2 سال سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سیریز نہیں ہو رہی، ہم یہ معاہدہ آئی سی سی میں لے کر جائیں گے کیونکہ بھارت کا اثر و رسوخ ہونے کے باوجود وہاں ہماری بھی تھوڑی بہت شنوائی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی طرف سے بھارت کیساتھ کھیلنے کو تیار ہیں لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے اجازت نہیں مل رہی۔ بھارت نے پی سی بی کے ساتھ آٹھ سال میں چھ کرکٹ سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا لیکن کوئی سیریز نہیں کھیلی گئی جس کے باعث اب ہم بھارت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا پروگرام بنا رہے ہیں بھارت کی طرف سے سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہونے والے نقصان کا بھی آئی سی سی سے مطالبہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جب بھارت کیساتھ خواتین کرکٹ ٹیموں کے میچوں کا معاملہ آئی سی سی میں اٹھایا تو بھی بھارتی بورڈ نے یہی موقف اپنایا کہ ان کی حکومت اجازت نہیں دے رہی جس پر آئی سی سی نے بہت ہی اچھا اقدام اٹھایا اور بھارتی عہدیداروں سے کہا کہ وہ حکومت سے اجازت کیلئے لکھا گیا خط اور بھارتی حکومت کا جوابی خط بھی دیں اور یہ بھی بتائیں کہ کن بنیادوں پر انکار کیا گیا ہے اور اس کیساتھ ہی ہمیں 6 پوائنٹس بھی دیدئیے گئے۔

شہریار خان کا کہنا تھا کہ ڈھاکہ میں مداحوں ( خواتین) کا کھلاڑیوں کے کمروں میں چلے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے البتہ پاکستان کے کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ڈسپلن توڑنے کی اطلاع نہیں ملی۔ ابھی یہ معاملہ چل رہا ہے دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے ۔جب پی سی بی کو واقعہ کی رپورٹ ملے گی تو پھر اسے دیکھیں گے ۔ بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا، پرستاروں کا کمرے میں آنا سیکورٹی والوں کا قصور ہے، کھلاڑی کا نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شہریار خان نے کہا کہ مصباح الحق جب یہاں آئے تھے تو ان کے ساتھ بہت سے ایشوز پر بات ہوئی تھی اور انہیں کم از کم ایک سال مزید کپتانی کرنے کا کہا ہے کیونکہ ان کی موجودگی سے نئے لڑکوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔وقت آنے پر دیکھا جائے گا مصباح کا متبادل کون ہوگا۔نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کو تیاری کا موقع نہیں مل سکا ۔سائیڈ میچ بھی وائٹ واش ہوگیا تھا ۔سلیکشن کمیٹی کے معاملات میں دخل نہیں دیتا ، سلیکشن کمیٹی خود کپتان اور کوچ سے مشاورت کے بعد ٹیم کا اعلان کرتی ہے ۔ علاوہ ازیں پی سی بی چیئرمین نے ڈس ایبل کرکٹرز کیلئے 5لاکھ روپے جبکہ ویل چیئر کرکٹرز کیلئے 2لاکھ روپے فنڈ کا اعلان کیا ۔
وقت اشاعت : 02/12/2016 - 20:46:54

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :