سال 2020ء کی سیف گیمز پاکستان میں ہوں گی، نیپال نے2018کی سیف گیمز کی میزبانی نہ کی تو میگا ایونٹ بھی پاکستان کو ملنے کا امکان ہے، لیفٹیننٹ جنرل(ر)عارف حسن

منگل 24 جنوری 2017 17:14

سال 2020ء کی سیف گیمز پاکستان میں ہوں گی، نیپال نے2018کی سیف گیمز کی میزبانی نہ کی تو میگا ایونٹ بھی پاکستان کو ملنے کا امکان ہے، لیفٹیننٹ جنرل(ر)عارف حسن

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2017ء) پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر جنرل(ر)عارف حسن نے کہا ہے کہ2020کی سیف گیمز پاکستان میں ہوں گی، میگا ایونٹ کیلئے ہمیں ابھی سے تیاریاں شروع کرنا ہوں گی ، سیف گیمز کیلئے خطیر رقم کی ضرورت ہو گی جسے آئندہ وفاقی بجٹ میں شامل کیا جائیگا ۔سیف گیمز کے لئے ملک بھر سے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کیلئیہائیر ایجوکیشن کمیشن سے ملکر ملک بھر میں نیا کوچنگ پروگرام شروع کرینگے،پاکستان میں کھیلوں کو انہی مسائل کا سامنا ہے جو 55سال پہلے تھے ،بھارت کی جانب سے کھلاڑیوں کو ویزے نہ دئیے جانے کے معاملے پر متعلقہ فیڈریشنز کو انٹرنیشنل باڈی سے معاملہ اٹھانے کا کہا ہے ۔

وہ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر جنرل(ر)عارف حسن نے کہا کہ2018کی سیف گیمز نیپال میں ہونگی جبکہ2020کی سیف گیمز پاکستان میں ہونگی، میگا ایونٹ کیلئے ہمارے پاس صرف 3 سال ہیں،پاکستان میں ہونے والی سیف گیمز کے لیے تیاریاں ابھی سے شروع کرنا ہونگی،زیادہ امید یہی ہے کے گیمز اسلام آباد میں ہی منعقد کی جائیں لیکن کسی اور شہر کا انتخاب بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیف گیمز کیلئے ایک خطیر رقم کی ضرورت ہو گی جسے آئندہ وفاقی بجٹ میں شامل کیا جائے گا ۔سیف گیمز کیلئے ملک بھر سے نئے ٹیلنٹ کو تلاش کیا جائے گا ،ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے ملکر ملک بھر میں نیا کوچنگ پروگرام شروع کرینگے ،نیشنل گیمز اب رواں سال ستمبر میں کوئٹہ میں ہی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سپورٹس ڈیویلپمنٹ کے لیے جامع پلان تیار کیا جا رہا ہے جو حکومت کو دیا جائے گا ۔قائد اعظم بین الصوبائی گیمز کے انعقاد کا کوئی فائدہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیپال نے سیف گیمز 2018 کی میزبانی نہ کی تو وہ گیمز بھی پاکستان کو مل سکتی ہیں ،پاکستان میں کھیلوں کو انہی مسائل کا سامنا ہے جو 55سال پہلے تھے۔(رڈ)

وقت اشاعت : 24/01/2017 - 17:14:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :