مشکوک شخص سے ملے لیکن فکسنگ نہیں کی ، شرجیل خان اور خالد لطیف نے چارج شیٹ کا جواب تیار کر لیا

بدھ 22 فروری 2017 17:22

مشکوک شخص سے ملے لیکن فکسنگ نہیں کی ، شرجیل خان اور خالد لطیف نے چارج شیٹ کا جواب تیار کر لیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2017ء) پاکستان سپر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قومی کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف نے چارج شیٹ کا جواب تیار کر لیا جس میں مشکوک شخصیت سے ملنے کا اعتراف لیکن اسپاٹ فکسنگ نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر شرجیل خان اور خالد لطیف کو فوری طور پر پاکستان سپر لیگ سے معطل کر کے وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے دونوں کھلاڑیوں کو چارج شیٹ جاری کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے چارج شیٹ کا جواب تیار کرتے ہوئے فکسنگ کا اعتراف کرنے سے انکار کردیا ہے۔دونوں کھلاڑیوں نے اپنے جواب میں مشکوک شخص سے ملاقات کا تو اعتراف کر لیا لیکن دعویٰ کیا ہے کہ ناصر جمشید کی معرفت سے وہ شخص فین کی حیثیت سے ملا لیکن فکسنگ کی بات سنتے ہی ہم نے ملاقات ختم کر دی۔

(جاری ہے)

خالد لطیف نے موقف اپنایا ہے کہ قومی ٹیم کے اوپنر ناصر جمشید کی معرفت سے اس شخص سے ملے جبکہ شرجیل اور مجھے اس کے بکی ہونے کا علم نہیں تھا۔ان کا کہنا ہے کہ جب اس شخص نے فکسنگ کی آفر کی تو ہم اٹھ کر چلے گئے اور اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ بورڈ حکام کو اس ملاقات کا نہ بتانا غطلی تھی لیکن ہم نے فکسنگ نہیں کی۔شرجیل خان نے بھی اپنے موقف میں فکسنگ کے الزام سے انکار کردیا ہے۔

یاد رہے کہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ یوسف نامی بکی نے ناصر جمشید سے دونوں کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے انسداد کرپشن کے قواعد کی خلاف ورزی پر ناصر جمشید کو معطل کردیا تھا۔اس پیشرفت کے بعد ناصر جمشید سمیت دو افراد کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں برطانیہ میں گرفتار کیا گیا تھا البتہ بعد میں ان کی ضمانت ہو گئی تھی۔یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کو کرپشن تنازعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، 1999 میں سلیم ملک اور عطا الرحمن پر بھی میچ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد تاحیات پابندی عائد کردی گئی تھی۔2010 میں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کو بھی انگلینڈ میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر 5 سال کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔
وقت اشاعت : 22/02/2017 - 17:22:35