کرکٹ کا نیا بادشاہ کون ہوگا ،فیصلہ آج میلبر ن میں ہوگا

Cricket Ka Naya Badshah Kon Ho Ga - Faisla Aj Ho Ga

نیوزی لینڈ سے ہزاروں کی تعداد میں شائقین نے میلبرن میں ڈھیرے ڈال لیے۔۔۔۔۔۔ میلبرن میں موجود نمائندہ اُردو پوائنٹ اعجازوسیم باکھری کی فائنل پر خصوصی تحریر۔۔

اتوار 29 مارچ 2015

Cricket Ka Naya Badshah Kon Ho Ga - Faisla Aj Ho Ga

گزشتہ تین دن سے میں میلبرن میں ہوں اور فائنل معرکہ آرائی کیلئے شائقین میں بے تابی دیکھ کر پاک بھارت میچز کی یاد تازہ ہوگئی ہے، میلبرن کی مصروف سڑکیں جس میں کولنز سٹریٹ، کنگز سٹریٹ، الزبتھ سٹریٹ، کوئنز سٹریٹ اور فلینڈرز سٹیشن کے آس پاس کرکٹ ورلڈ کپ کا بھوت سرچڑھ کر بول رہا ہے اور یہ نظارے آنکھوں کے ساتھ دیکھ کر یقین ہوا کہ آج کتنا بڑا فائنل ہونے جارہا ہے۔

 عالمی کپ 2015 ء کا فائنل آج دو میزبان ملکوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان میلبورن کرکٹ گراونڈ ایم سی جی میں کھیلا جائیگا۔ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق فائنل میچ صبح ساڑھے 8 بجے شروع ہوگا۔ آسٹریلیا کی ٹیم چار مرتبہ عالمی چیمپیئن کا تاج اپنے سر سجا چکی ہے جبکہ نیوزی لینڈ ٹیم پہلی مرتبہ میگا ایونٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کر سکی ہے۔

(جاری ہے)

میگا ایونٹ میں نیوزی لینڈ ٹیم ناقابل شکست رہی ہے لیگ مرحلہ کے تمام میچز کے علاوہ کوارٹر فائنل اور سیمی فائنل دونوں میچوں میں بھی اس نے حریف ٹیموں کو شکست دیکر فائنل میں جگہ بنائی جبکہ فائنل میں اس کی حریف ٹیم آسٹریلیا کو ٹورنامنٹ میں ایک ہی شکست کا سامنا رہا ہے وہ بھی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹورنامنٹ کے لیگ مرحلے میں ہوئی تھی۔ آسٹریلیا کی ٹیم کا بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا جانے والا میچ بارش کی نظر ہو گیا تھا جس کی بنا پر اسے اور بنگلہ دیش ٹیم کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا تھا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 126 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 85 میچز میں آسٹریلیا اور 35 میچز میں نیوزی لینڈ نے کامیابی حاصل کر رکھی ہے جبکہ 6 میچز بے نتیجہ رہے ہیں۔ ورلڈ کپ میں کے مقابلوں میں آسٹریلا کو نیوزی لینڈ کے خلاف برتری حاصل ہے۔ دونوں ٹیموں کا ورلڈ کپ میں 9 مرتبہ آمنا سامنا ہو چکا ہے جس میں سے 6 میں آسٹریلیا اور تین میں میچز میں کیوی ٹیم کامیابی اپنے نام کر سکی ہے۔ 

دفاعی چیمپیئن بھارت کو شکست دیکر آسٹریلوی ٹیم کو فائنل تک رسائی دلانے والے کپتان مائیکل کلارک نے نیوزی لینڈ کے خلاف میگا ایونٹ کے ٹائٹل مقابلے کے بعد ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ میلبرن میں فائنل میچ سے ایک روز قبل پریس کانفرنس میں مائیکل کلارک کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہترین موقع ہے کہ وہ اپنے ون ڈے کریئر کا اختتام کر دیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس فیصلے کا بنیادی مقصد اپنا ٹیسٹ کیرئر لمبا کرنا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ مزید کچھ عرصہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ملک کی خدمت کرسکتا ہوں۔ مائیکل کلارک نے کہا کہ وہ اس موقع پر قطعاً جذباتی نہیں ہیں بلکہ ورلڈ کپ فائنل پر ان کی توجہ ہے جو ان کی ٹیم کے لیے بڑا موقع ہے اور انہیں یقین ہے کہ آسٹریلوی ٹیم اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق کھیلی وہ عالمی چیمپئن بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم کی قیادت ان کے لیے اعزاز ہے وہ خوش قسمت رہے کہ انہیں اپنے ملک کے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا۔ کلارک نے کہا کہ انھوں نے ورلڈ کپ کی پہلی گیند کے ساتھ ہی آسٹریلوی ٹیم سے بے پناہ توقعات وابستہ کرلی گئیں تھیں اور انہیں یقین ہے کہ آسٹریلوی ٹیم ذہنی اور جسمانی طور پر فائنل کے لیے تیار ہے۔ آسٹریلوی کپتان کلارک نے 244 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہوئے آٹھ سنچریوں اور57 نصف سنچریوں کی مدد سے7907 رنز بنا رکھے ہیں۔ انہوں نے 73 ون ڈے میں قیادت کی جن میں سے49 جیتے۔ آسٹریلوی کپتان 2007 ء کا عالمی کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم میں بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ کلارک 2011 کے عالمی کپ کی آسٹریلوی ٹیم کا بھی حصہ تھے جو کوارٹرفائنل میں بھارت سے ہار گئی تھی۔

دوسری طرف دفاعی چیمپئن بھارتی ٹیم کی سیمی فائنل میں شکست کے بعد شرمندگی کے مارے بھارتی شائقین جنہوں نے فائنل کیلئے ایک سال پہلے ٹکٹ خرید رکھے تھے انٹرنیٹ پر بیچ دیئے۔ میلبرن کی کوئنز سٹریٹ، الزبتھ سٹریٹ، ایگزینڈر روڈ، کولنز سٹریٹ اور کنگز سٹریٹ پر بھارتی شائقین دیواروں کے ساتھ کھڑے ہوکر آتے جاتے لوگوں کو فائنل کے ٹکٹ کی آوازیں دیتے رہے۔ دوسری جانب میلبرن میں فائنل تک رسائی کے بعد نیوزی لینڈ کے شائقین نے میلبرن شہر میں دھاوا بول دیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں کیویز شائقین میلبرن پہنچ گئے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے تمام ہوٹلز بک ہوگئے ہیں اور عارضی طور پر رہائش کیلئے بیگ پیکرز ہاؤس پر ہاؤس فل کے بورڈ لگادئیے گئے ہیں۔

ادھرآج ہونیوالے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ورلڈکپ فائنل میچ کیلئے دونوں ٹیموں کے شائقین کے درمیان تصادم کا بھی خطرہ آخری حدوں کو چھونے لگا، گورنر آف وکٹوریا الیکس کارنیو نے شائقین کے متوقع تصادم کو قابو کرنے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنے شروع کرد ئیے ہیں۔ گورنر وکٹوریا نے کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین جیمز سدرلینڈ کے ساتھ ملاقات کی جس میں تصادم سے بچنے کی حکمت عملی پرغور کیا گیا۔ کیویز اور آسٹریلوی بورڈ حکام کے مشورے کے بعد گورنر وکٹوریا نے د ونوں کپتانوں سے مدد لینے کافیصلہ کیا اور اس سلسلے میں گزشتہ شام دونوں کپتانوں کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے جس میں مائیکل کلارک اور برینڈ ن میک کالم سے میڈیا اپیل کرائی گئی کہ شائقین کھیل کو جنگ نہ سمجھیں اور تحمل کے ساتھ میچ دیکھیں۔دوسری جانب آئی سی سی نے بھی متوقع تصادم سے بچنے کیلئے آئی سی سی نے اقدامات شروع کردئیے ہیں۔

میلبررن کرکٹ گراونڈ کا شمار آسٹریلیا کے سب سے بڑے سٹیڈیم میں ہوتا ہے جہاں 90 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش موجود ہے۔ اس گراونڈ میں کرکٹ کے علاوہ آسٹریلیا رولز فٹبال، ساکر، رگبی یونین، رگبی لیگ، لان بالز اور سکواش کے بھی مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔ اس گراونڈ کی تعمیر 1853ء میں ہوئی تھی۔ یہاں پہلا ٹیسٹ میچ 15 مارچ 1877ء میں کھیلا گیا تھا اب تک اس گراونڈ میں 107 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے ہیں جبکہ پہلا ایک روزہ میچ 1971ء میں کھیلا گیا تھا۔ اب تک 143 ایک روزہ انٹر نیشنل میچز اس میدان میں کھیلے گئے ہیں۔ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا سکور 344 رنز رہا ہے۔ اس گراونڈ میں عالمی کپ 2015ء کا آخری میچ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں بھارت نے 109 رنز کے وسیع مارجن سے کامیابی اپنے نام کی تھی۔ جبکہ میزبان آسٹریلیا نے اس میدان میں انگلینڈ کے خلاف 111 رنز سے کامیابی حاصل کر کے ٹورنامنٹ کا آغاز کیا تھا۔ 

مزید مضامین :