پاکستان کرکٹ کی موت واقع ہوگئی

Pakistan Cricket Died

65سال میدانوں میں کمائی گئی عزت کی بنگلہ دیش میں تدفین کردی گئی ملکی کرکٹ کے جنازے کو کسی نے کاندھا نہ دیا، سوگوران شہریار خان، نجم سیٹھی ناگہانی موت پر بھی ہشاش بشاش

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری جمعرات 23 اپریل 2015

Pakistan Cricket Died

پاکستان کرکٹ اتنی بری تو نہیں تھی ، ہم ورلڈ چیمپئن بھی رہ چکے ہیں، ہمارے پاس ٹیلنٹ کی بھی کوئی کمی نہیں ہے، پی سی بی کوئی غریب یا دیوالیہ ادارہ بھی نہیں کہ اسے ٹیلنٹ کی تلاش میں در در بھیک مانگنا پڑتی ہو، ٹیم کے پاس کوچ بھی تو وقار یونس ہے، ایک مصباح الحق گیا تو اظہر علی کی شکل میں دوسرا قابل اعتبار بیٹسمین اور کپتان بھی مل گیا لیکن آخر کیا وجہ ہے کہ ہم سے کرکٹ سیکھ کر آگے بڑھنے والا بنگلہ دیش آج کرکٹ میں ہم سے آگے نکل گیا اور پاکستان کرکٹ بنگالیوں کے پاؤں تلے روندی گئی اور پورا پاکستان یہ منظر دیکھتا رہ گیا۔ ہماری کرکٹ میں ایک عزت بھی ہے اور نام کے ساتھ ساتھ اونچا مقام بھی ہے لیکن اب تک نہ عزت رہی، نام بھی خراب ہوگیا اور مقام سے بھی نیچے گرگئے ہیں تو کیا کرکٹ بند کردینی چاہئے، کرکٹ ختم کرنے کے بارے میں سوچا جائے کیونکہ ملکی تاریخ میں اس سے بڑا سانحہ کھیل کے میدان میں شاید ہی ملا ہو جو بنگلہ دیش کیخلاف وائٹ واش ہوکر ملا۔

(جاری ہے)

مسلمان اگر بنگلہ دیشی ہیں تو مسلمان ہم بھی ہیں، دعاؤں سے کام اگر انہوں نے لیا تو ہماری دعائیں رائیگاں کیوں گئیں ؟۔ کیا بنگلہ دیشی کھلاڑی پاکستانی پلیئرز سے زیادہ دلیر یا صلاحیتوں والے ہیں یا ان کی صرف نیت اچھی ہے جو انہیں نیت کا پھل ملا اور ہمیں خراب نیت کا خمیازہ بھگتنا پڑا ؟۔ خرابی اگر ہے تو کہاں ہے، نظر کیوں نہیں آتی، بگاڑ اگر انتا مضبوطی سے موجود ہے تو درست کیوں نہیں ہورہا ؟ اچھی کرکٹ کھیل کر وہ جیت گئے اور ہم بری کرکٹ کھیلنے سے باز نہیں آئے اس میں قصور وار کون ہے اس کافیصلہ کس نے کرنا ہے۔ ملکی تاریخ کی بدترین سیریز میں ذلت دینے والوں کیخلاف کیا کوئی کارروائی ہوگی یا پی سی بی اب وضاحت کریگا یہ سب باتیں ، اندازے اور شکوے جہاں عروج پر ہیں وہیں ملکی کرکٹ زوال کے اندھیروں میں گم ہورہی ہے۔ ہم بے دلی سے کھیل کر ہار گئے اور حریف ٹیم جنون سے کھیل کر جیت گئی، دونوں ٹیموں میں فرق صرف اتنا ہے کہ وہ دلیرہیں اور پاکستانی کھلاڑی لالچی ہیں۔ ہماری ٹیم میں ہر دوسرا کھلاڑی خود کو کپتانی کا ام یدوار سمجھ کر اپنے حق میں میڈیا سے خبریں نشر کرواتا ہے جبکہ بنگلہ دیشی ٹیم کا ایک ایک کھلاڑی محنت کرتا ہے۔
بنگلہ دیش کے ہاتھوں وائٹ واش کا شکار ہونے والی پاکستان کرکٹ ٹیم عالمی ایک روزہ رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر چلی گئی، یہ پہلا موقع ہے جب گرین شرٹس نہ صرف بنگلہ دیشی ٹیم سے سیریز ہارے، وائٹ واش کا شکار ہوئے بلکہ ساتھ میں پہلی ہی مرتبہ رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر پہنچنے کی خفت سے دوچار ہوئے۔سیریز میں 0-3 سے شکست کی وجہ سے گرین شرٹس کو 3 پوائنٹس کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے تعداد ویسٹ انڈیز کے برابر 92 ہوگئی،کیریبیئن سائیڈ کو 0.13 پوائنٹ کی برتری نے ساتویں نمبر پر ترقی دلا دی،کلین سوئپ کے کارنامے پر خوشیاں منانے والے ٹائیگرزکے پوائنٹس کی تعداد اب 81 ہوگئی ہے۔دونوں ٹیموں کے درمیان فاصلہ سمٹ کر صرف 11 پوائنٹس رہ گیا۔ آٹھویں نمبر پر تنزلی سے پاکستانی ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی سے بھی باہر ہونے کے خدشات سامنے آنے لگے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پہلے ہی اس بات کی تصدیق کرچکی کہ 30 ستمبر 2015 ء تک ون ڈے رینکنگ کی ٹاپ 8 ٹیمیں2017ء میں انگلینڈ میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کھیلیں گی۔بظاہر تو پاکستانی ٹیم اور بنگلہ دیش میں ابھی کافی فاصلہ باقی ہے لیکن سری لنکا کے خلاف اگلی سیریز میں ایک رسوا کن ناکامی اور بنگلہ دیش کی چند دیگر بڑی ٹیموں کیخلاف اچھی کارکردگی خطرے کی گھنٹی بجا سکتی ہے۔

مزید مضامین :