پاکستان کی شکست انتہائی گرین وکٹ پر

Pakistan Ki Shikast Intehai Green Wicket Per

نیوزی لینڈ نے یہ پہلا ٹیسٹ پاکستان سے 8وکٹوں سے جیت لیا۔ جسکی سب سے اہم وجہ انتہائی گرین وکٹ تھی جس پر پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلنے کی پریکٹس نہیں تھی اور تجربہ کار کھلاڑیوں اور آل راؤنڈر کی کمی تھی۔ شاید اس دفعہ پاکستان کے تجزیہ کاروں کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے اُنکی پسند کی نوجوانوں کی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں کپتان مصباح الحق اور یونس خان کے علاوہ کوئی سینئر کھلاڑی نہیں تھا

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 22 نومبر 2016

Pakistan Ki Shikast Intehai Green Wicket Per
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ2 میچوں کی کرکٹ ٹیسٹ سیریزکا پہلا کرکٹ ٹیسٹ 17ِ تا 21ِ نومبر2016ء کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائس چرچ کے گراؤنڈ ہیگلے اوول میں جانا تھا۔لیکن میچ18ِ نومبر کو شروع ہوا اور 20ِ نومبر کو ہی ختم ہو گیا۔
مختصر تاریخ:
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین اس پہلے ٹیسٹ کو شامل کر کے اب تک 54ٹیسٹ میچ کھیلے جا چکے ہیں۔

جن میں پاکستان کو کیویز پر واضح برتری حاصل ہے۔پاکستان نے 24 جیتے ہیں، نیوزی لینڈ نے صرف 9اور 21برابر ہو ئے ہیں۔کرائسٹ چرچ میں 6 ٹیسٹ میں 2پاکستان2نیوزی لینڈ نے جیتے ہیں اور2برابر ہو ئے ہیں۔
تجزیہ:
نیوزی لینڈ نے یہ پہلا ٹیسٹ پاکستان سے 8وکٹوں سے جیت لیا۔ جسکی سب سے اہم وجہ انتہائی گرین وکٹ تھی جس پر پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو کھیلنے کی پریکٹس نہیں تھی اور تجربہ کار کھلاڑیوں اور آل راؤنڈر کی کمی تھی۔

(جاری ہے)

شاید اس دفعہ پاکستان کے تجزیہ کاروں کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے اُنکی پسند کی نوجوانوں کی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں کپتان مصباح الحق اور یونس خان کے علاوہ کوئی سینئر کھلاڑی نہیں تھا ۔وہاب ریاض ہوتے تو شاید نتیجہ کچھ فرق ہوتا کیونکہ وکٹ اُنکے مطلب کی تھی لیکن شاید تنقید کی زد میں رہنے کی وجہ سے اُنھیں بھی موقع نہیں دیا گیا ۔ بس دونوں بڑے کھلاڑی ناکام ہو ئے تو کسی نوجوان نے بھی زور نہ لگایا کہ ایک بہترین اننگز کھیل کر میچ پر گرفت مضبوط کی جائے۔

لہذا نتیجہ شکست کی شکل میں سامنے آیا۔کسی حد تک پاکستانی فاسٹ باؤلر ز کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔اس کے برعکس نیوزی لینڈ نے اپنی ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اُٹھا کر میچ پر گرفت مضبوط رکھی جو ظاہر سی بات ہے۔
ٹیسٹ میچ کا خلاصہ:
میچ کا پہلا روز شدید بارش کی نظر ہو گیا۔ دوسرے روز کا کھیل آدھا گھنٹہ پہلے شروع کیا گیا اور نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پاکستان کے کپتان مصباح الحق کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی ۔

بس یہی ٹاس ہار کر پہلے بیٹنگ کرنا پاکستان کیلئے سود مند ثابت نہ ہوا ۔کیونکہ ایک روز پہلے بارش کی وجہ سے گراؤنڈ کی آؤٹ فیلڈ بھی آہستہ تھی اور وکٹ اتنی گرین تھی کہ جیسے گراؤنڈ کے گھاس پر کھیلنے کیلئے کہہ دیا گیا ہے۔
پاکستان کے بلے باز متحدہ عرب امارات کی گرمی اور ڈیڈ قسم کی وکٹوں سے کھیل کر آئے تھے لہذا اوپنر سمیع اسلم اور اظہر علی محتاط تو بہت نظر آئے اور53رنز تک پارٹنر شپ لے بھی گئے لیکن پھر پہلا کھلاڑی آؤٹ ہو نے کے بعد مزید 3رنز کے اضافے پر 3اور کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔

کپتان مصباح الحق بذات ِخود ڈٹے رہے اور بہت کوشش کی کہ ٹاپ بلے باز سنبھال جائیں لیکن پہلی اننگز کی کہانی 133رنز آل آؤٹ پر ختم ہو گئی۔مصباح الحق 31رنز کے ساتھ ا ہم بلے باز رہے اور نیوزی لینڈ کی طرف سے پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے باؤلر ڈی گرینڈ ہوم نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں 6کھلاڑی آؤٹ کر کے نیا ملکی ریکارڈ قائم کر دیا۔
نیوزی لینڈ کے بلے باز میدان میں آئے تو 40اسکو ر تک پاکستان کے باؤلرز نے اُنکے3کھلاڑی آؤٹ کر دیئے۔

لیکن پھر اُنکی طرف سے ہی ایک اور پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے اوپنر کھلاڑی جیٹ راول نے55رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کی صورت ِحال کچھ بہتر کردی ۔ اس دوران پاکستان باؤلرز نے ہمت نہ ہاری اور نیوزی لینڈ کی آل ٹیم200کے مجموعی اسکور پر آؤٹ کر دی۔راحت علی،محمد عامر اور سہیل خان نے بالترتیب 4،3 اور3کھلاڑی آؤٹ کیئے۔
نیوزی لینڈ کے پاس67رنز کی برتری تھی ۔

لہذا اس کو مد ِنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے بلے بازوں نے کوشش تو کی کہ برتری ختم کر کے ایک ایسا اسکور بنا لیا جائے جس کے بعد میچ میں واپس آیا جا سکے۔لیکن انتہائی سبز وکٹ اور نئے کھلاڑیوں کی نا تجربہ کاری آڑے آگئی اور یونس خان اور مصباح الحق جیسے تجربہ کا ر کھلاڑیوں کے آؤٹ ہو نے کے ساتھ کوئی بھی نوجوان کھلاڑی ٹیم کو سہارا نہ دے سکا۔وہ تو سہیل خان کے زور دار شارٹز کام دے گئے اور کچھ مجموعی اسکور میں اضافہ ہو گیا۔

بہرحال پاکستان کی ٹیم 177رنز پر پویلین میں تھی۔ سہیل خان نے40اور اظہر علی نے31رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کے باؤ لرزٹم ساتھی ، بولٹ اور ویگنر نے تین3 کھلاڑی آؤٹ کیئے اور ایک ڈی گرینڈ ہوم نے آؤٹ کیا ۔
نیوزی لینڈ کیلئے ہدف تھا 105رنز کا جو اُنھوں نے 108 رنز 2کھلاڑی آؤٹ پر آرام سے کر کے 8وکٹوں سے پہلا ٹیسٹ جیت لیا۔کپتان ولیمسن نے61رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

محمد عامر اور اظہر علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔مین آف دی میچ ہو ئے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں7وکٹیں لینے پر فاسٹ باؤلر ڈی گرینڈ ہوم۔
اہم واقعات :
# مصباح الحق نے پاکستان کرکٹ ٹیسٹ ٹیم کی 50میچوں میں کپتانی کر کے ایک نیا اعزاز حاصل کر لیا۔
# یاسر شاہ کو پورے ٹیسٹ میں کوئی وکٹ نہ ملی۔جو اُنکے ٹیسٹ کیرئیر میں ٹیسٹ کھیلتے ہو ئے پہلا موقع تھا۔


# محمد عامر نے 6سال بعد پہلی "نو" بال کی۔
# پاکستان نے 50اوورز میں 80 رنز کی سست بیٹنگ کی مثال قائم کی۔
# سلو اوور ریٹ کی وجہ سے مصباح الحق کو اگلے میچ کیلئے معطل اور 40فیصد جرمانہ اور دیگر کھلاڑیوں پر 20فیصد جرمانہ عائد۔
# یونس خان نے کسی ٹیسٹ میں کم ترین اسکور3بنایا۔
# 13ِنومبر 2016ء بروز اتوار کو وہاں آنے والا شدید قسم کا زلزلہ سب کیلئے خوف کا باعث بنا۔
25ِ نومبر کو ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں اُمید ہے پاکستان کرکٹ ٹیم ایک نئے جذبے کے ساتھ نیوزی لینڈ کے مقابلے میں میدان میں اُترے گی۔گو کہ کپتان مصباح الحق قیادت نہیں کریں گے۔

مزید مضامین :