پُرسرارریسلر ۔۔سٹینگ

Sting Wrestler Wwe

” کرو کے کردار میں پرسرار آمد“سے پہچان رکھنے والے اس ریسلر کا اصلی نام سٹیو بورڈن سینئرہے اور اُنکی پرسرار و ناقابل ِفراموش انفرادیت ریسلنگ کی تاریخ میں ایک اہم باب بن چکی ہے۔اُنھوں نے اس شعبے میں کامیابی کے ساتھ پرسرار یت کے پہلو سے شہرت کیسے کمائی ایک دلچسپ کہانی ہے۔

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 24 مئی 2016

Sting Wrestler Wwe

تحریر :عارف جمیل
11ِ جنوری2016ء کو ڈبلیو ای ڈبلیو کے رَا کے پلیٹ فارم سے جس ریسلر کو" ہال آف فیم" ( اعلیٰ شہرت) کے اعزاز سے نوازا گیا دُنیا ِریسلنگ میں اُس کو رِنگ نام" سٹینگ " سے جانا جاتا ہے۔” کرو کے کردار میں پرسرار آمد“سے پہچان رکھنے والے اس ریسلر کا اصلی نام سٹیو بورڈن سینئرہے اور اُنکی پرسرار و ناقابل ِفراموش انفرادیت ریسلنگ کی تاریخ میں ایک اہم باب بن چکی ہے۔اُنھوں نے اس شعبے میں کامیابی کے ساتھ پرسرار یت کے پہلو سے شہرت کیسے کمائی ایک دلچسپ کہانی ہے۔
سٹینگ 20ِ مارچ 1959ء میں امریکہ کی ریاست نبراسکا کے شہر اوماہا میں پیدا ہوئے۔ والد ایک اچھے سیلز مین تھے اور والدہ گھریلو خاتون۔ تعلیمی زندگی کا آغاز جنوبی کیلوفورنیا سے ہوا ۔ وہاں کے سکول میں فُٹ بال ، باسکٹ بال اور بیس بال میں مہارت حاصل کی۔

(جاری ہے)

لیکن جوانی میں قدم رکھا تو باڈی بلڈنگ کی طرف راغب ہو گئے۔بلکہ اسکو ہی عملی طور پر بطور پیشہ اپنانے کا منصوبہ بناتے ہوئے گولڈ جیم ہیلتھ کلب سے منسلک ہوگئے۔ اُنکو اُس دور میں کسی قسم کی ریسلنگ سے دلچسپی نہیں تھی۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف ریسلنگ کا ایونٹ لاس اینجلس میں ہوا تو اُس میں ہلک ہوگن،دِی آئرن شیخ ،دِی برٹش بُل ڈوگز،آندرے جائنٹ اور کچھ اور ریسلرز کے کے درمیان بہترین مقابلے ہوئے۔ سٹینگ نے اُنکی ریسلنگ سے متاثر ہو کر اس کھیل میں نام کمانے کا فیصلہ کر لیااور اپنے تین باڈی بلڈرز دوستوں کے ساتھ رِک بیس مین اور ریڈ بیسٹین سے ریسلنگ کی تربیت حاصل کرنا شروع کی۔ 1985ء میں چاروں نے اُنکے مشورے سے تربیت کے دوران " پاور ٹیم یو ایس اے " کے نام سے ٹیگ ریسلنگ مقابلوں میں شرکت کی۔
سٹینگ نے جلد ہی اپنے گروپ کے ایک ساتھی جیمز ہیلوگ کے ساتھ ریاست ٹینیسی کے شہر ممفیس میں جاکر " دی فریڈم فائٹر" ٹیگ ٹیم کے نام سے حصہ لیا اور خود رِنگ نام " فلیش" اور ہیلوگ " جسٹس" کے نام سے لڑے۔کچھ خاص تربیت یا فتہ نہ ہونے کے باوجود بحیثیت باڈی بلڈرز دونوں نے اپنے حریفوں کو خوب مارا۔وہاں سے آگے بڑھے اور پہنچے "یو ڈبلیو ایف" یونیورسل ریسلنگ فیڈریشن میں ۔
" بلیڈرنرز"ٹیگ ٹیم کا نیا نام رکھا اور مستقبل میں مشہور ہونے والے اِن دونوں ریسلرز نے مقابلے کیلئے رِنگ نام رکھے " سٹینگ اور رَاک"۔ مقابلے کیلئے مشہور میوزک گروپ " نیو ویو" کی پیروی کرتے ہوئے پَنک اسٹائل میں پہلی دفعہ اپنی آنکھوں پر میک اَپ کیا اور بالوں کو گولڈن کر کے کونے (سپائیکس) بنوائے ۔ کامیابی اپنے نام کرتے ہوئے ہیلوگ بعدازاں " الٹی میٹ وارئیر" کے نام سے ڈبلیو ڈبلیو ای کی طرف چلے گئے اور سٹینگ 1987ء میں یو ڈبلیو ایف کے فروخت ہو نے پر این ڈبلیو اے سے منسلک ہو گئے۔
6 فُٹ 3 اِنچ قد اور 252پاؤنڈکے مالک سٹینگ نے ما رچ 1988ء میں کالیش آف دی چیمپئین میں رِک فلیئر کے ساتھ 45منٹ زور دار مقابلہ کیا جووقت پورا ہونے پر برابر قرار دیا گیا۔ سٹینگ نے لکس لوگر کے ساتھ اپریل 1988ء میں پہلا این ڈبلیو اے کروکیٹ کپ ٹیگ ٹیم جیتا ۔پھر اُنکی رِک فلیئر کے ساتھ ٹیگ ٹیم بنی تو گریٹ مُوٹا اور ٹیری فن کو ہرایا۔ سٹینگ نے1989ء کے آخر میں میں ٹیگ ٹیم فور ہورس مین میں بھی شمولیت اختیار کی لیکن چونکہ وہ ذاتی طور پر اپنا لوہا منوانے کی کوشش میں تھے لہذا اُنکو ٹیم سے الگ کر دیا گیا۔
 بلیک سکور پین کا ایونٹ پُرسراریت کی پہلی کڑی:
 این ڈبلیو اے نے بلیک سکور پین کے نام سے بھی ایک ایونٹ پیش کیا جس میں سٹینگ نے مُنہ پر ماسک پہنے ہو ئے ایک ایسے ریسلر سے مقابلہ کرنا ہوتا تھا جسکو وہ بھی نہیں جانتے تھے کہ وہ کون ہو گا؟ بعد میں اُنکے نام بھی ظاہر کیئے گئے ۔لیکن وہ مقابلے شائقین کی عدم توجہی کی وجہ سے سٹینگ کو مہنگے پڑے۔ بہرحال سٹینگ نے اُس ادارے میں کے بڑے ٹائٹل جیت کر اگلا معاہدہ ڈبلیو سی ڈبلیو سے کر لیا۔
 این ڈبلیو اے گریٹ امریکن بیش منعقد جولائی1990ء میں سٹینگ نے رِک فلیئر کو چِت کر کے چیمپئین شپ جیتی تو شائقین جان گئے کہ ریسلنگ کی دُنیا میں ایک نیا ستارہ چمکنے کیلئے تیار ہے ۔پھر ڈبلیو سی ڈبلیو میں پر دیکھا گیا کہ دسمبر1991ء میں بیٹل باول رائل چیمپئین بننے کے بعد منعقد ہونے والے ہیوی ویٹ مقابلوں میں بالترتیب لکس لوگر ،بگ وین ویڈر اور چند دوسرے مشہور ریسلرز کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ اس دوران ستمبر1991ء میں( این جے پی ڈبلیو) جاپان میں بھی کچھ مدت کیلئے جاکر ریسلنگ کے مقابلے جیتے۔
سٹینگ کی کامیابیوں کا ایسا دور شروع ہو چکا تھا جسکا سلسلہ وسیع ہو تا چلا گیا ۔ ڈبلیو سی ڈبلیو کے پلیٹ فارم سے بڑے ریسلرز کو انفرادی طور پر اور ٹیگ ٹیم کی حیثیت میں شکست دے کر شائقین ِریسلنگ کو حیران کر رہے تھے کہ سٹنگ ڈبلیو ای ڈبلیو سے کیوں دُور ہیں؟جس کا جواب یہ سامنے آیا کہ جب دوسرے بڑے اُس طرف جارہے تھے اور وہاں سے بڑے نام آ بھی رہے تھے تو مستقل مزاجی سے کام لیا۔
سٹیو بورڈن سٹینگ کی زندگی کے چند لمحات دوران ِرسیلنگ ہی اُسکی شخصیت پر بھر پور طریقے سے اثر انداز ہوئے ۔جن میں سے دو کو اولین حیثیت دی۔
پرسرار کردار و آمد دوسری کڑی:
پہلا یہ تھا کہ اپنے چہرے پر مختلف رنگوں کا امتزاج بنا کر ریسلنگ کے دوران اپنی طرف متوجہ کرنے والے پرانے روپ کو نئے کردار کی مناسبت سے نئے رنگ میں ڈھالا ۔ کردارکانام رکھا "کرو" ۔ چھوٹے گولڈن بالوں کی بجائے بال لمبے کر کے کالے کر لیئے اور اپنے مکمل چہرے پر سفید رنگ کر کے اُس پر کالی لکیریں کھینچ لیں۔
21 ِ اکتوبر 1996ء وہ تاریخ تھی جب ڈبلیو سی ڈبلیو کے نٹروایونٹ میں ریسلر رینڈی سیویج اپنے مقابلے میں رِنگ میں کسی کو کھڑا نہیں ہونے دے رہا تھا اور ریفری کو بھی باہر پھینک چکا تھا کہ اچانک سٹینگ اپنے نئے کردار و روپ کے مطابق چہرے پر سفید و کالا رنگ کیئے ، کالے کپڑے جس پر بچھو کا خاکہ بھی بنا ہوا تھا بمعہ گاؤن پہنے اور ہاتھ میں بیس بال کھیل کا ڈانڈا پکڑے اسطرح "پرسرار" طریقے سے رِنگ میں داخل ہوا کہ سب اُس کا نیا حلیہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اُس نے رینڈی کی گردن پر ڈنڈا رکھ کر ڈریا اور ایک دو دفعہ اُسکو ڈنڈے کی نوک سے پیچھے بھی دھکیلا۔ جسکے بعد وہ دونوں رِنگ سے باہر چلے گئے۔
جولائی1996ء میں ہالی وُڈ ہلک ہوگن نے ڈبلیو ڈبلیو ای سے علحیدگی اختیار کر کے این ڈبلیو او(نیو ورلڈ اَرڈر) کے نام سے نیا ریسلنگ کا ادارہ قائم کر لیا ۔جس میں کیون نیش بھی اُنکے ساتھ تھا اور اُنکی خواہش تھی کہ سٹینگ بھی شامل ہو جائے۔اُنکی کی طرف سے ردِعمل نہ آنے پر اُنھوں نے ایک پہروپیئے کی شکل میں نقلی سٹینگ شائقین کے سامنے پیش کیا تو اُنکے چاہنے والوں نے نا پسند کیا۔سٹینگ کیلئے وہ لمحہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوا اور اُنھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اب کچھ نیا کر کے ہی سامنے آئیں گے ۔
رسی کے ذریعے چھت سے آمد تیسری کڑی:
سٹینگ پہلی دفعہ نئے روپ میں نٹرو میں آچکے تھے اور دوسری دفعہ 20 ِجنوری 1997ء کو این ڈبلیو او کے رِنگ میں اپنا نیا حلیہ اپنائے اِن ڈور اسٹیڈیم کی چھت سے رسی کی ذریعے نیچے اُتر کر آئے تو وہاں پر موجود سب کو اپنی اس پرسرار آمد سے حیران بھی کر دیا اور رِنگ میں داخل ہو کر جس نقلی والے سٹینگ کو ریسلنگ کا مقابلہ لڑوایا جا رہا تھا پیٹا بھی۔اس دوران این ڈبلیو او کے ریسلرز نے رِنگ میں آکر اُنھیں روکنے کی بجائے خوش آمدید کہا ۔جس پر سٹینگ نے نقلی ریسلر کے خلاف احتجاج کر کے اپنے دِلی دُکھ کا اظہار کیا۔
پرسرار پرندہ :
بہرحال سٹینگ کا یہ حلیہ پسند کیا گیا اور ایک نئی" پرسراریت" کے تحت شائقین کیلئے یہ دلچسپی کاباعث ہو گیا کہ سٹینگ اس دفعہ کس طرح آئیں گا؟ یعنی چھت سے یا شائقین کے درمیان میں سے؟ (ایک ویڈیو میں تواُنکو ہیلی کوپٹر سے بھی رسی کی مدد سے رِنگ میں اُترتیہو ئے دکھایا گیا ہے)۔ بلکہ اُنکے کرد ار کا مرکزی خیال بھی ریسلنگ کے مقابلوں درمیان کچھ اسطرح پیش کیا گیا کہ وہ چھت پر اندھیرے میں ہلکی سی روشنی میں کھڑے ہیں اور پرندہ جنگلے پر بیٹھا ہوا ہے ۔ پھر وہ پرندہ اندھیرے میں اُڑ کر غائب ہو جاتا ہے اوراچانک رِنگ کی رسیوں پر بیٹھا دیکھ کر رِنگ میں موجود ریسلرز ڈر جاتے ہیں اوراُسکو وہاں سے اُڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔
سٹینگ نے ہو سکتا ہے بلیک سکور پین کے ایونٹ سے یہ پرسرایت کا خیال لیاہو لیکن بیس بال کے ڈنڈے سے ڈرانے کا خیال اپنے دوست ریسلر کیون نیش سے یقیناً لیا۔کیونکہ اُس نے ہی ایک دفعہ چند تنگ کرنے والے لڑکوں کو سٹینگ کے بیس بال کے ڈنڈے سے خوف دلوا کر بھگایا تھا۔اُس نے زور زور سے دیوار کے کونے پر مارا تو وہ ڈر گئے۔ لہذا پھرسٹینگ بھی۔۔۔
ذاتی زندگی میں پرسرار لمحہ :
سٹینگ کی زندگی کا دوسرا لمحہ بھی کسی پرسرار کیفیت سے کم نہ تھا ۔ اگست1988ء کی رات تھی اور وہ اپنے کمرے میں آرام کرنے آئے تو اُنھیں ذہنی و جسمانی طور کچھ بہتر محسوس نہ ہوا۔ اُنھیں اپنی بیوی سیو بورڈن اور دو بیٹوں گیریٹ اور اسٹیون کا خیال آیا اور محسوس کیا کہ بچوں کو والدین کی کتنی ضرورت ہو تی ہے۔انہی خیالوں میں مذہبی سوچ نے کچھ ایسا گھیرا کہ وہ سمجھ گئے کہ ماضی میں زندگی گزارنے کے جو اطوار اختیار کیئے تھے وہ ہر سطح پر نقصان دیدہ ہیں۔اُنکو محسوس ہوا کہ اُنھیں کوئی پرسرار آواز سیدھا راستہ دکھا رہی ہے۔اُنکے 2بھائی اور ایک بہن ہیں۔ اُن میں سے ایک بھائی سے ذکر کیا تو اُس نے اُنکی مذہبی سوچ کو مزید تقویت بخشی ۔
سٹینگ جان چکے تھے کہ وہ بدل گئے ہیں لہذا اُنھوں نے اپنی ماضی کی تمام خامیاں اپنی بیوی کے سامنے بھی بیان کر دیں۔ جس پر اُنکی بیوی نے خوشی کا اظہار کرتے ہو ئے اُنکی مستقبل میں رہنمائی کی حامی بھر لی۔اسکے بعد اُنکی ایک بیٹی گریسی بھی پیدا ہوئی اور وہ خواہش رکھنے لگے کہ زیادہ سے زیادہ وقت بیو ی و بچوں کے ساتھ گزاریں۔(2010ء میں اُنھوں نے اپنی بیوی سے علحیدگی اختیار کر کے 2015ء میں سابین نامی خاتون سے شادی کر لی ہے)۔
سٹینگ کی زندگی میں یہ تبدیلیاں اُسکی شہرت میں اضافے کا باعث بنی۔لہذا فروری 1997ء میں وہ اپنے ادارے کی مرضی سے این ڈبلیو او میں بھی شامل ہو گئے اور ہلک ہوگن کے چیلنج پر اُن سے ریسلنگ کا مقابلہ بھی کیا ۔بیلٹ تو جیت لی لیکن مقابلہ متنازعہ ہو جانے کی وجہ سے این ڈبلیو او میں پھوٹ پڑ گئی۔ بہرحال 98ء اور 99ء کے ریسلنگ مقابلوں میں سٹینگ نے ہلک ہوگن کو شکست دی۔
2001ء میں ڈبلیو سی ڈبلیو کا اختتام سٹینگ کی اُس ادارے سے14سال کی وفادارانہ وابستگی کا اختتام تھا۔کیونکہ جس وقت اُس ادارے پر این ڈبلیو او چھانے کی کوشش کر رہاتھا ۔سٹینگ اُس کو بچانے میں اہم کردار ادا کر کے کامیاب ہو چکے تھے۔چونکہ ادارے کے شیئر ڈبلیو ای ڈبلیو نے خرید لیئے تھے لہذا سٹینگ کی شمولیت یقینی نظر آرہی تھی ۔لیکن معاہدہ نہ ہو سکا اور وہ ڈبلیو ڈبلیو اے (آل سٹارز) کے ساتھ بین الاقوامی ریسلنگ میں حصہ لینے لگ پڑے اور اُس میں بھی ورلڈ ہیوی ٹائٹل جیتا۔ 2003ء میں ٹی این اے ریسلنگ ادارے کی طرف سے مقابلوں میں حصہ لے کر 2011ء تک ادارے کے بڑے ٹائٹلز اپنے نام کیئے۔ اکتوبر 2007ء میں ریسلر کرٹ اینگل کو بھی ہرایا اور 2012ء میں ٹی این اے ریسلنگ کی طرف سے پہلی" ہال آف فیم" ( اعلیٰ شہرت) کے اعزاز سے نوازے گئے۔
جولائی 2014ء میں سٹینگ آخر کا ر ڈبلیو ایڈبلیو سے منسلک ہوگئے اور پہلے اُنکی ویڈیو گیم جاری کی گئی اور پھر شو میں آمد دکھائی گئی۔ نومبر 2014ء میں سیروئیوار سیرز کے ٹیم میچ میں جان سینا کی ٹیم کی طرفداری میں پہلی دفعہ سا منے آئے اور اُنکو کامیابی دلوائی۔ پھر مارچ2015میں ریسل مینیا 31میں بذات ِخود پہلی دفعہ ٹریپل ایچ سے ریسلنگ کا مقابلہ کیا۔
دِن کی روشنی میں آدھے گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے اس مقابلے کو شائقین کی ایک بڑی تعداد دیکھنے آئی ۔ دونوں ایک دوسرے پر حاوی رہے۔ ٹریپل ایچ کی طرف سے ہتھوڑے کا استعمال نظر آیا اور سٹینگ کی طرف سے ڈنڈے کا ۔بلکہ ڈنڈے کی ضرب سے ہتھوڑے کے ڈنڈے کو درمیان میں سے توڑ دیا۔ آخر میں جب سٹینگ بھاگتا ہوا ٹریپل ایچ کو ٹکر مارنے آرہا تھا تو اُس نے سٹینگ کے ماتھے پر ہتھوڑا اس زور سے رگڑا کہ وہ گر گیا اور ٹریپل ایچ نے اُس پر گر کر چِت کر دیا۔میچ کے دوران دونوں طرف سے دوسرے ریسلرز بھی مددکو آئے۔
ستمبر2015ء میں سٹینگ نے بِگ شو کو ہرایا اور پھر جان سینا کے ساتھ مل کر سِتھ رولنز اور بِگ شو کو ہرا دیا چند روز بعد ہی سِتھ رولنز نے سٹینگ کو شکست دے کر ورلڈ ہیوی ویٹ کا ٹائٹل اپنے پاس ہی برقرار رکھا۔ ریسلر شیمس نے درمیان میں آنے کی کوشش کی لیکن ر یسلر کین نے آکر روک دیا۔ مقابلے کے دوران سٹینگ کو اُس وقت گردن پر شدید نوعیت چوٹ لگ گئی جب 29 سالہ سِتھ رولنز نے56سالہ سٹینگ کو اُٹھا کر اس زور سے رِنگ کی رسیوں کے درمیان میں مارا کہ اُسکے بعد وہ مقابلہ جاری رکھنے کے قابل ہی نہ ہو سکے۔
اس سے پہلے بھی 90ء کی دہائی میں ایک پنجرے میں ریسلنگ کے مقابلے کے دوران اُنھیں گُھٹنے پر چوٹ لگی تھی۔ پھر 450 پاؤنڈ وزنی بِگ وین ویڈر نے مقابلے میں رِنگ کی رسیوں سے اُس پر چھلانگ لگائی تو تین پسلیاں توڑ دیں اور تلی پر بھی اثر ہوا۔2000ء میں ریسلر سکاٹ سٹینر سے بھی ایک مقابلے میں زخمی ہوئے۔
سٹینگ کی ریسلنگ کے مقابلوں میں کامیابی کیلئے جہاں خصوصی طور پر داؤ"دِی سکور پین ڈیتھ لاک" اہم رہا وہاں اُنکے نام سے " دِی سٹینگر سپلیش" ( سکور پین ڈیتھ ڈروپ) داؤ بھی اُنکی پہچان ہے۔ 2004ء میں اُنکی کتاب :"سٹینگ :مومینٹ آف تاروتھ" سامنے آئی۔ ۔بعدازاں ڈی وی ڈی پر اُن پر فلم "ریویلیشن روڈ" جاری کی گئی۔اسطرح ریسلر،مصنف کے ساتھ اداکار ی میں بھی جوہر دکھائے۔
جنوری2016ء میں ڈبلیو ای ڈبلیو کی طرف سے بھی جب اُنھیں" ہال آف فیم" ( اعلیٰ شہرت) کے اعزاز سے نوازا گیا تو اُنھیں یہ اعزاز حاصل ہو اکہ ایک تو وہ پہلے واحد ریسلر بن گئے جنہیں ٹی این اے اور ڈبلیو ڈبلیو ای سے یہ اعزاز ملا ۔ دوسرا یہ کہ رِک فلیئر کے بعد دوسرے ریسلر ہیں جنہیں ریسلنگ مقابلوں کے دوران اعزاز دیا گیا۔
سٹینگ نے جن اداروں کی طرف سے ریسلنگ میں حصہ لیا اُنکے ہیوی ویٹ ٹائٹل، یونائیٹڈ اسٹیٹ ٹائٹل جیسے مختلف 25 بڑے ٹا ئٹلز اپنے نام کیئے۔اُنھیں4دفعہ موسٹ پاپولر ریسلر آف دی ائیربھی قرار دیا گیا۔ ریسلر جان سینا بھی 4دفعہ ہی رہ چکے ہیں۔

مزید مضامین :