پہلے ٹیسٹ میں قومی ٹیم بدترین شکست میں بھی یونس خان کا قابل فخر اعزاز

Younas Khan Ka Qabil E Fakhar Ezaz

ٹیسٹ کرکٹ میں یونس خان چوتھی اننگز میں ایک ہزار رنز مکمل کرنیوالے دنیا کے 21ویں بلے باز بن گئے ٹیسٹ کرکٹ میں آج تک کوئی بھی بیٹسمین میچ کی چوتھی اننگز میں پانچ سنچریاں بھی نہیں بنا سکا ، دلچسپ ریکارڈز پر ایک نظر

جمعرات 28 جون 2012

Younas Khan Ka Qabil E Fakhar Ezaz
سجاد حسین: ٹیسٹ مقابلوں میں چوتھی اننگز کو بلے بازوں کے لیے سب سے مشکل معرکہ سمجھا جاتا ہے۔ پہلی تین اننگز میں استعمال ہوکر آخری اننگز میں پچ کی صورتحال سمجھ سے باہر ہوجاتی ہے کیونکہ کبھی کبھار وکٹ اس حد تک ڈیڈ ہوچکی ہوتی ہے کہ باؤلرز کیلئے وکٹ حاصل کرنا محال ہوتا ہے لیکن اکثر و بیشتر آخری اننگز میں وکٹ بیٹسمینوں کیلئے غیر موزوں اور باؤلرز کیلئے مددگار ثابت ہوتی ہے ۔

ایسے میں آخری اننگز میں وکٹ پر قیام کرکے رنز سکور کرنے والے بیٹسمینوں کو ہمیشہ اچھے الفاظ میں سہراہا جاتا ہے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں آج تک ایک بھی ایسا بلے باز پیدا نہیں ہوا جس نے میچ کی چوتھی اننگز میں محض پانچ سنچریاں سکور کی ہوں اور آخری اننگز میں ایک ہزار رنز بنانے والے بلے باز بھی محض 21 ہی ہیں۔

(جاری ہے)

جن میں حالیہ اضافہ پاکستان کے یونس خان کا ہے۔

گو کہ گال میں پہلا ٹیسٹ پاکستان ناقص بلے بازی کی وجہ سے ہار گیا، لیکن دوسری اننگز میں یونس خان نے 87 رنز بنا کر اس اہم سنگ میل کو عبور کیا اورپاکستان کی جانب سے چوتھی اننگز میں ایک ہزار رنز بنانے والے پہلے بلے بازبن گئے ہیں۔اگر یونس خان دوسری اننگز میں 13 رنز اور بنا لیتے تو وہ ٹیسٹ میچزکی چوتھی اننگز میں پانچ سنچریاں بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن جاتے تاہم قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

ریکارڈز پر نظر دوڑائی جائے تو یونس خان پہلے کئی نامور بلے باز چوتھی اننگز میں ہزار رنز مکمل کرنے کا سنگ میل عبور کرچکے ہیں۔چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈجنوبی افریقی ٹیسٹ کپتان گریم سمتھ کو حاصل ہے۔ سمتھ نے اب تک چار سنچریوں کی مدد سے1504 رنز رکھے ہیں ۔ رکی پونٹنگ 1454 رنز کے ساتھ دوسرے ، سابق بھارتی کپتان سنیل گواسگر 1398 رنز کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

عظیم ویسٹ انڈین بلے باز گورڈن گرینج نے تین سنچریوں کی مدد سے 1383 رنز بنائے جبکہ پانچویں نمبر پر سابق آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن نے ایک سنچری کی مددسے آخری اننگز میں کل 1287 رنز سکور کیے۔چھٹے نمبر پر سابق انگلش کپتان جیف بائیکاٹ نے تین سنچریوں کی مددسے اپنے کیرئیر میں آخری اننگز میں کل ملا کر 1234 رنز بنائے۔سابق انگلش بلے باز گراہم گوچ نے اپنے کیرئیر میں تین سنچریوں کی بدولت چوتھی اننگز میں 1121 رنز سکور ، وہ اس فہرست میں ساتویں نمبر پر موجود ہیں۔

سابق ویسٹ انڈین بلے باز ڈیسمنڈ ہینز نے اپنے کیرئیر میں دو سنچریوں کی مدد سے 1092 رنز بنائے۔ نویں نمبر پر یونس خان آگئے ہیں ، یونس نے چار سنچریوں کی مدد سے 1015رنز بنائے ہیں جبکہ دسویں نمبر پر سری لنکن کپتان مہیلا جے وردھنے ہیں جو تین سنچریوں کی مدد سے چوتھی اننگز میں 1006رنز سکور کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یونس خان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی اننگز میں ایک ہزار رنز بنانے والے دنیا کے 21 ویں اور پاکستان کے پہلے بلے باز بنے ہیں۔

پاکستان کے کسی بھی بلے باز کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا۔قومی ریکارڈ کے مطابق دوسرے نمبر پر انضمام الحق ہیں جنہوں نے 39.40 کی اوسط سے 867 رنز بنا رکھے ہیں۔محمد یوسف 817 کے ساتھ دوسرے ، جاویدمیانداد 816 کے ساتھ تیسرے ، معین خان 514چوتھے ، 511 رنز کی بدولت توفیق عمر پانچویں ، چھٹے نمبر پر 503 رنز کی بدولت محمد حفیظ ، 482 رنز کے ساتھ عمران فرحت ساتویں ،454 رنز کے ساتھ سعید انور آٹھویں اور آخری اننگز میں کیرئیر میں 448 رنز کے ساتھ سلیم ملک اس فہرست میں نویں نمبر پر موجود ہیں۔

مزید مضامین :