What is the future of Warid Telecom in Pakistan after 3G

What Is The Future Of Warid Telecom In Pakistan After 3G

تھری جی اور فور جی میں عدم شرکت۔۔۔ ’’وارد‘‘ ٹیلی کام کا مستقبل کیا ہوگا

’’وارد‘‘ٹیلی کام کے صارفین تھری جی اور فور جی نیلامی پر کمپنی کی عدم شرکت پر بہت غصے میں ہیں،اور پریشان بھی ہیں۔ ہر کسی کا ایک ہی سوال ہے کہ وارد کا مستقبل کیا ہے؟ اور کیا اسوقت وارد کو چھوڑ کر زونگ ، یو فون، ٹیلی نار یا موبائل لنک کا نیا کنیکشن حاصل کر لینا چاہئے؟
وارد ٹیلی کام اسوقت شدید مالی بحران میں مبتلا ہے، اور خراب ترین سابقہ اعلیٰ قیادت کی وجہ سے اسے یہ دن دیکھنا نصیب ہوا کہ وہ اس نیلامی سے میلوں دور نظر آئی۔

وارد کے پاس اسوقت ایک انتہائی اچھا اور جدید نیٹ ورک موجود ہے، لیکن قیادت کی نا اہلی کی وجہ سے صارفین کی تعداد سب سے کم ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر اسکے پوسٹ پیڈ صارفین کی تعداد بہت زیادہ ہے، جو اسکے منافع کا مرکزی ذریعہ ہیں۔

(جاری ہے)


نیلامی کی تاریخ کے اعلان کے بعد وارد کی اعلیٰ قیادت نے ابو ظہبی میں موجود مالکان سے ملاقات کی تو انہوں نے اس بھاری نیلامی میں شرکت سے معذرت کر لی۔

اور اس ڈوبتے جہاز پر مزید پیسے لگانے سے انکار کر دیا۔
وارد کے اندرونی ذرائع کے مطابق کمپنی نے اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے تھری جی، اور فور جی سے بھی جدید ٹیکنالوجی LTE 4G کو چپکے سے لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرے گی، لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ صارف کے پاس مہنگی LTEڈیوائس بھی موجود ہو۔
ذرائع کے مطابق وارد نے اس سلسلے میں سامسنگ سے بات بھی کر لی ہے کہ سامسنگ اپنے سمارٹ فونز’’ وارد‘‘ کو کم قیمت پر فراہم کرے۔ وارد کے پاس 1800MHZکا لائسنس موجود ہے، اور وارد اس لائسنس پر کسی بھی وقت LTEشروع کرسکتا ہے۔

http://photo-cdn.urdupoint.com/technology/images/Warid-411G.jpg

یہ خبریں جیسے ہی عام ہوئیں پی ٹی اے بھی حرکت میں آگیااور وارد کو آڑھے ہاتھوں لیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیکسٹ جنریشن موبائل سروس ایوارڈ میں شرکت کیے بغیر ایل ٹی ای سروس کی تعیناتی کی اجازت حاصل کرنا جتنا آسان لگتا ہے اتنا ہے نہیں!!!۔
اتھارٹی کی طرف سے بیان میں بتایا گیا ہے کہ چیئر مین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے پاکستان میں وارد ٹیلی کوم کے سی ای او مسٹر منیر فاروقی سے ملاقات کی ہے۔
اور نیکسٹ جنریشن موبائل سروس ایوارڈ میں شرکت کے بغیر وارد ٹیلی کام کا LTE 4G سروس کو لانچ کرنے کی اطلاعات بارے میں بات کی۔
وارد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وارد اس سروس کو فوری طور پر لانچ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔منیر فاروقی نے کہا کہ مارکیٹ کے ساتھ مقابلے میں رہنے کے لیے وارد تمام اختیارات کو استعمال کرے گا۔
وارد کے پاس موجودہ لائسنس غیر جانبدار ٹیکنالوجی کا ہے۔تاہم انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ لائسنس کے مطابق پی ٹی اے کے قواعد و ضوابط، ضروریات اور اجازت کو دھیان میں رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کہ ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وہ اپنے موبائل صارفین کو بہترین سروس مہیا کریں اور ان کی کمپنی اس میں مزید بہتری لانے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔

چیئر مین پی ٹی اے نے بتایا کہ موجودہ لائسنس پر 4G اور ایل ٹی ای سروس کی کو پیش کرنے کے لیے لائسنس کے مطابق ایک باقاعدہ عمل سے گزرنا ہوگا اس کے علاوہ مکمل کوریج ور سروس کی کوالٹی کی یقین دہانی بھی کروانی ہوگی۔
وارد کے صارفین اسوقت مایوس ضرور ہیں، اور بد دل بھی، لیکن اُمید ہے کہ اگلے چند دنوں تک وارد کی طرف سے انہیں کوئی خوشخبری موصول ہو جائے۔
کیونکہ وارد ابو ظہبی گروپ کی ملکیت ہے، اور وہ اسوقت پاکستان میں سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کار ہے، اور اگر ابو ظہبی کی طرف سے پاکستانی حکومت پر اس سروس کے شروع کرنے پر دباؤ ڈالا جائے گا تو یقینا حکومت اس پر نظر ثانی ضرور کرے گی۔ کیونکہ وارد کے پاس پہلے ہی اس LTEٹیکنالوجی کا لائسنس موجود ہے۔

تاریخ اشاعت: 2014-04-24

More Technology Articles