4 WAYS FACEBOOK CAN DOMINATE GOOGLE AND THE WORLD

4 WAYS FACEBOOK CAN DOMINATE GOOGLE AND THE WORLD

4طریقے جن سے فیس بک گوگل اور دنیا پر راج کر سکتا ہے

شوشل نیٹ ورکنگ اور انٹرنیٹ پر فیس بک کو وہ مقام حاصل ہے، جس کے لیے دوسری ٹیکنالوجی کمپنیاں مری جا رہی ہیں۔فیس بک اپنے نیٹ ورک میں بہت سے اختراعات کر رہا ہے، فیس بک کے ایسے بہت سے فیچرز ہیں ، جنہیں ابھی متعارف کرایا جانا ہے۔
بہت سے لوگ ٹوئٹر اور فیس بک کا مقابلہ کرتے ہیں لیکن دونوں کا مقابلہ کافی مضحکہ خیز ہے۔اگر مقابلہ ہے بھی تو فیس بک بہت ہی آگے دوڑا چلا جا رہا ہے اور ٹوئٹر اپنے نیٹ ورک کو بڑھانے کےلیے ہی کوشاں ہے۔

ٹوئٹر پیسے کما رہا ہے تو فیس بک پیسے کمانے کے ساتھ ساتھ اپنی نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے نت نئے پراجیکٹس میں لگا بھی رہا ہے۔
فیس بک کا اگر کسی ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ مقابلہ ہے تو وہ صرف گوگل ہو سکتی ہے۔تاہم گوگل سرچ انجن ہے اور فیس بک شوشل نیٹ ورکنگ۔

(جاری ہے)

فیس بک خود کو گوگل کی طرح نہیں دیکھتا۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں فیس بک کے پراڈکٹ چیف ، کرس کوکس نے فیس بک کو ایک میڈیم، ایک ذریعہ قرار دیا۔

اُن کے مطابق میڈیم ایک میسج ہے۔اس جہت سے دیکھا جائے تو فیس بک ہماری زندگی کے کئی پہلوؤں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
فیس بک آرام سے گوگل اور انٹرنیٹ پر راج کر سکتا ہے۔ اس کے لیے فیس بک کو چند چیزوں پر غور کرنا ہوگا۔

منصوبہ بندی

فیس بک کی اصل کامیابی یہ نہیں کہ اس کے صارف ہر روز فیس بک پر لاگ ان ہوں۔فیس بک کو صارفین کو فیس بک پر موجود رکھنے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا۔

اس کام کے لیے ضروری ہے کہ فیس بک سرچنگ کی سہولیات بھی فراہم کرے۔فیس بک پر اس وقت بھی سرچنگ کی جا سکتی ہے مگر وہ صرف پوسٹوں کی حد تک ہے۔ فیس بک اپنی کھربوں پوسٹوں سے سرچ کر کے مواد صارفین کو پیش کر سکتا ہے ۔ تاہم فیس بک کے باہر بھی ایک دنیا ہے، جہاں معلومات کے خزانے موجود ہیں۔فیس بک کو انٹرنیٹ پر سرچ کے لیے سرچ بار پر کام کرنا چاہیے۔
فیس بک کو چاہیے کہ وہ فیس بک میں سرچ اور فیس بک کے باہر انٹرنیٹ سرچ کے آپشن فراہم کرے۔ فیس بک اس کے لیے مائیکروسافٹ بنگ کو لائسنس دے سکتا ہے۔ فیس بک کے عرصہ دراز سے مائیکروسافٹ کے ساتھ اچھے (معاشی) روابط ہیں۔کچھ سال پہلے تک فیس بک بنگ کے سرچ رزلٹ دکھاتا تھا، مگر بعد میں گراف سرچ کے آنے کے بعد انہیں ختم کر دیا گیا مگر گراف سرچ اندرونی رزلٹ کو ہی فوقیت دیتا ہے۔
فیس بک چاہے تو مائیکروسافٹ ایج ویب براؤزر انجن کو فیس بک میں انٹیگریڈ کر سکتا ہے تاکہ صارفین فیس بک کے اندر سرچ رزلٹ کو دیکھ سکیں۔
اس کے علاوہ فیس بک چاہے تو اپنا سرچ انجن بنا سکتا ہے۔ فیس بک نے مصنوعی ذہانت کے ایسے ٹولز متعارف کرائے ہیں جو زیادہ بہتر انداز میں سرچ رزلٹ فراہم کر سکتے ہیں۔

ہیلو ایم
فیس بک ایم کے نام سے جانے جانے والے ورچوئل اسسٹنٹ پر بھی کا کررہا ہے۔
ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کے مطابق ایم ایپل کی سری سے زیادہ مشکل سوالات کے جواب دے سکتا ہے۔ تاہم اسے اب تک چند سو افراد نے ہی استعمال کیا ہے۔ فیس بک جلد ایم کو ایپلی کیشن میں متعارف کرائے گا۔ایم نہ صرف صارفین کے سوالوں کے جواب دے گا بلکہ پوسٹ کرنے کےعلاوہ، پوسٹ کو پڑھ اور لائک بھی کر سکے گا۔

مزید مواد
فیس بک میڈیا کمپنیوں کے ساتھ پہلے مواد بڑھانے پر کام کر رہا ہے۔
اس حوالے سے ویڈیوز پر اچھا خاصا کام ہوگیا ہے۔کیا ہی اچھا ہوکہ فیس بک ایم کو الگ ہارڈ وئیر میں ایچ ڈی ایم آئی آؤٹ پٹ کے ساتھ متعارف کرایا جائے۔اس طرح صارفین کچھ حد تک پوسٹوں کو مگر خاص طور پر پوسٹوں کو بڑی سکرین پر فل ایچ ڈی ڈسپلے میں دیکھ سکیں گے۔فیس بک چاہے تو گوگل پلے، ایمزون پرائم اور ایپل ٹی وی کی طرح کانٹنٹ لائبریری بھی بنا سکتا ہے۔


زیادہ لوگوں کو کنک کرے
فیس بک پر ہر روز ایک ارب سے زیادہ افراد لاگ ان ہوتے ہیں اور فیس بک بڑی کامیابی سے اس تعداد کو اپنی آمدن بڑھانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ فیس بک کے شمالی امریکا اور کینیڈا کے صارفین فیس بک کو باقی دنیا کے صارفین سے کئی گنا زیادہ کما کر دیتےہیں (تفصیلات اس صفحے پر) اپنے کمائی کے ذریعوں کو بڑھانے کے لیے فیس بک نے دنیا بھر میں فری بیسک(سابقہ انٹرنیٹ ڈاٹ آرگ) کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
اس منصوبے سے ترقی پذیر ممالک کے صارفین مفت میں فیس بک اور دیگر بہت سی ویب سائٹس استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فیس بک دنیا کے ایسے خطوں میں جہاں انٹرنیٹ موجود نہیں، ڈرونز کی مدد سے انٹرنیٹ فراہم کرے گا۔اس کے مقابلے میں گوگل بھی دنیا بھر میں بڑے بڑے غباروں کی مدد سے انٹرنیٹ فراہم کرنا چاہتا ہے۔
فیس بک ڈرونز کا آئیدیا کام نہ کرے تو فیس بک کو بھی گوگل فائبر کی طرح فیس بک فائبر متعارف کرانی چاہیے۔
فیس بک فائبر اگرچہ ترقی پذیر اور چھوٹے ممالک کے لیے تو اتنا اہم منصوبہ نہیں ہوگا تاہم شمالی امریکا اور کینیڈا، جہاں سے فیس بک کو زیادہ آمدن ہوتی ہے، فیس بک فائبر کی کامیابی کے مواقع زیاد ہ ہیں۔

فیس بک ان طریقوں پر عمل کر کے گوگل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے انٹر نیٹ پر راج کر سکتا ہے.

تاریخ اشاعت: 2016-01-29

More Technology Articles