Bone Yard where jumbo jets go to die

Bone Yard Where Jumbo Jets Go To Die

مردہ جہازوں کا قبرستان

جمبو جیٹ کے دن گذر گئے۔جمبو جیٹ کو 1960 میں دہائی میں متعارف کرایا گیا تھا۔ ان بڑے جہازوں ، جیسے بوئنگ 747 اور میکڈونلڈ ڈگلس ڈی سی-10 نے لمبے عرصے تک ہواؤں پر راج کیا۔بوئنگ 747 کی اوسط عمر 20 سال ہوتی ہے جس کے بعد انہیں ریٹائر کر دیا جاتا ہے۔

مردہ جہازوں کا قبرستان

بدقسمتی سے آج کے مقابلے کے دور میں اتنے بڑے اور چار انجنوں پر انحصار کرنے والے جہازوں کے اخراجات برداشت کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

(جاری ہے)

اس لیے ان جہازوں کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد انہیں جنوبی کیلیفورنیا لاجسٹک ائیر پورٹ پر رکھا جاتا ہے۔ اس جگہ کو جہازوں کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے مگر یہ بون یارڈ کے نام سے مشہور ہے۔ بون یارڈ وکٹر ویلی، کیلیفورنیامیں واقع ہے جو لاس اینجلس سے 80 میل دور ہے۔صحرا کے ساتھ ہونے کی وجہ سے اس کا گرم موسم جہازوں کو لمبے عرسے تک رکھنے کے لیے بہترین جگہ شمار کی جاتی ہے۔
یہاں پر ایسے جہاز رکھے جاتے ہیں جو ریٹائرڈ ہو جائیں یا کمپنی کے پاس اضافی ہوں اور مستقبل قریب میں ان کی ضرورت نہ پڑے۔کمپنیوں کے اضافی جہازوں کو یہاں دوبارہ واپس بھیجنے یا دوسروں کو فروخت کرنے کے لیے محفوظ کر لیا جاتاہے۔ جہازوں کی کھڑکیوں کو ڈھانپ کر اور ان میں سے بہنے والا مادہ نکال کر انہیں لمبے عرصے تک رکھا جا سکتا ہے۔ جہازوں کا سب سے قیمتی پرزہ اُن کا انجن ہوتا ہے جسے پہلے ہی نکال لیا جاتا ہے، اس کے علاوہ دوبارہ استعمال ہونے والی چیزیں بھی نکال لی جاتی ہیں۔
جس کے بعد مردہ جہازوں کے ٹکرے ٹکڑے کر کے انہیں فروخت کردیا جاتا ہے۔
بون یارڈ کے منظر نامے میں بڑی جلدی جلدی تبدیلی آتی رہتی ہے۔ پرانے جہازوں کے کباڑ ہونے پر نئے جہازوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ذیل کی فوٹو گیلری میں بڑے اچھے انداز میں اس جگہ کی منظر کشی کی گئی ہے۔

تاریخ اشاعت: 2015-04-18

More Technology Articles