Militias have been buying weapons on Facebook for years

Militias Have Been Buying Weapons On Facebook For Years

انتہاء پسند فیس بک گروپس میں ہتھیاروں کی خریدوفروخت کر رہے ہیں

نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق (تفصیلی رپورٹ اس صفحے پر)لیبیا میں فعال ملیشیا فیس بک کو ہتھیاروں کی خریدوفروخت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔صرف فیس بک ہی نہیں وہ انسٹاگرام اور وٹس ایپ کو بھی انہی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔یہ فیس بک کے شرائط و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

ہینڈگنز، کلاشنکوف رائفلز، راکٹ، گرنیڈ حتیٰ کے ٹرک کے ساتھ ہی نصب اینٹی ائیرکرافٹ کے سودے بھی فیس بک پر ہوتے ہیں۔ان ہتھیاروں کے اشتہار فیس بک کے کلوز اور سیکرٹ گروپوں میں آویزاں کیے جاتے ہیں، جس کے بعد پرائیویٹ میسج کے ذریعے انہیں فروخت کیا جاتا ہے۔فروخت کے بعد مال کی ترسیل تریپولی، بن غازی اور سبراتھا میں کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)


ماہرین کا خیال ہے کہ لیبیا میں فیس بک کے ذریعے ہتھیاروں کی فروخت کا آغاز 2013 میں شروع ہوا۔

قذافی حکومت کے ہتھیاروں کو اب فیس بک لیے ذریعے ٹھکانے لگا کر پیسے بنائے جا رہے ہیں۔سوشل میڈیا کے ذریعے ہتھیاروں کی فروخت صرف لیبیا میں ہی نہیں بلکہ عراق، شام اور یمن میں بھی ہوتی ہے۔
فیس بک کی ہتھیار فروخت کرنے والے سیکرٹ گروپوں کے خلاف کاروائی صرف صارفین کی رپورٹ پر کی جاتی ہے ۔ ایسی بے شمار ویب سائٹس بھی ہیں، جہاں خفیہ طور پر اور کھلے عام ہتھیاروں کی فروخت کا کاروبار ہوتا ہے۔اس حوالے سے ایک بہتر حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔

تاریخ اشاعت: 2016-04-09

More Technology Articles