Facebook developing solar drones to deliver global web access

Facebook Developing Solar Drones To Deliver Global Web Access

فیس بک سولر ڈرون کی مدد سے انٹرنیٹ مہیا کرے گا

اس وقت دنیا میں 5 ارب افراد ایسے ہیں جو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں کر پاتے، اگر رسائی ہے تو سروس کا معیار بہت خراب ہے۔ ایسے اربوں لوگوں کے لیے فیس بک اربوں کا خرچہ کرنے کو تیار ہے۔ فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ وہ شمشی توانائی سے چلنے والے ایسے ڈرون بنائے گا جو انٹرنیٹ کی سروس مہیا کریں گے۔ اس پراجیکٹ کا نام پراجیکٹ اکوئیلا(aquila) ہے۔ ابھی تک یہ منصوبہ اپنے ابتدائی مراحل میں ہے مگر فیس بک اسے جلد حقیقت کا روپ دینا چاہتا ہے۔

فیس بک نےپچھلے سال ڈرون بنانے والی کمپنی ایکسنٹا کو بھی خرید لیا تھا، اس لیے فیس بک کے پاس پہلے سے ہی ڈرون تیار کرنے والی ٹیم ہے۔
فیس بک ایسے ڈرون بنانا چاہتا ہے جو تین ماہ تک فضا میں 60 ہزار سے 90 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکیں۔ ان ڈرونز کے پروں کی لمبائی 156 فٹ تک ہو گی۔

(جاری ہے)

اس کے باوجود ان کا وزن کافی کم ہوگا۔
فیس بک کا خیال ہے کہ اس طرح کہ 1000 ڈرونز سے وہ ساری دنیا میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سروس مہیا کر سکتا ہے۔

فیس بک کا یہ بھی ارادہ ہے کہ ایسے ممالک میں جو ڈرون کو اڑنے نہ دیں، وہاں سٹیلائٹ چھوڑے جائیں گے۔ اس سے پہلے گوگل بھی بڑے غباروں سے انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے (تفصیلات اس صفحے پر
گوگل اور فیس بک کی آمدنی کا تمام انحصار ان اشتہارات پر ہے جو فیس بک اور گوگل پر صارفین کو دکھائے جاتے ہیں۔ اس وقت تمام دنیا میں جہاں انٹرنیٹ آسانی سے دستیاب ہے، وہاں گوگل اور فیس بک کی سروس استعمال کی جاتی ہے۔ اب گوگل اور فیس بک کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اپنی سروس پہنچا کر اپنی آمدن کو بڑھائے۔

تاریخ اشاعت: 2015-03-28

More Technology Articles