Facebook Real Name Policy

Facebook Real Name Policy

فیس بک کی اصل نام کی پالیسی

اپنے اصل نام کے علاوہ دوسرے ناموں سے فیس بک استعمال کرنے والے صارفین ہوشیار ہو جائیں۔ فیس بک نے ایسے تمام افراد کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے جو اپنے اصل نام کی بجائے دوسرا نام استعمال کرتے ہیں۔
فیس بک کی اس پالیسی کے خلاف کیلیفورنیا ، مینلو پارک میں فیس بک کے ہیڈکوارٹر کے سامنے بہت سے لوگوں نے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے یہ مظاہرہ فیس بک کے خلاف مائی نیم از(#MyNameIs) کے نام سے شروع کی ہوئی مہم کے تحت کیا ہے۔

یہ مہم پچھلے خزاں میں شروع ہوئی، جب فیس بک نے لاکھوں صارفین کے فیس بک اکاؤنٹ نام اصل نہ ہونے کے باعث بند کر دئیے ۔آج کل یہ مہم خوب زوروں پر ہے۔ فیس بک کے خلاف مظاہرے میں گھریلو تشدد کا شکار ہوئی خواتین ، اپنے نام کے ساتھ قبیلے کا نام استعمال کرنے والے مقامی امریکی، اپنے کردار کے حوالے سے اکاؤنٹ چلانے والی خواتین اداکاروائیں اور تبدیلی جنس کا آپریشن کرانے والوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)


اس حوالے سے فیس بک کا کہنا ہے کہ اصل نام کی وجہ سے فیس بک زیادہ محفوظ کمیونٹی بن جائے گا۔ اصل نام کی وجہ سے لوگ بات چیت کرتے ہوئے محتاط ہونگے ، دوسرے صارفین کو بھی پتہ چلے گا کہ وہ کس سے بات کر رہے ہیں۔
اصل نام کا مسئلہ پچھلے سال اکتوبر سے شروع ہوا جب فیس بک نے اصل نام استعمال کرنے کی پالیسی بنائی۔ فیس بک اصل نام کی تصدیق کے لیے کوئی ایک حکومتی دستاویز مانگتا ہے، جس میں اصل نام اور تاریخ پیدائش درج ہو۔
ان دستاویز میں پیدائشی سرٹیفیکیٹ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ، شادی کا سرٹیفیکیٹ، نام کی تبدیلی کے سرکاری کاغذات، ذاتی یا گاڑی کے انشورنش کے کاغذات، سرکاری شناختی کارڈ، گرین کارڈ، قبائلی سرٹیفیکیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
اگر یہ دستاویز دستیاب نہ ہوں تو فیس بک دو مختلف ایسے دستاویز مانگتا ہے جس میں اصل نام ،تصویر اور تاریخ پیدائش ہو ۔
ایسے دستاویز کے لیے فیس بک نے جو فہرست دی ہے اس میں بنک سٹیٹ منٹ، بس کارڈ، چیک، کریڈٹ کارڈ، ملازمت کا کارڈ، لائبریری کارڈ، خط و کتابت، میگزین کا سبسکرپشن، یونین یا کلب وغیرہ کی ممبر شپ، میڈیکل ریکارڈ ، پے چیک، پرمٹ، سکول کارڈ، سکول ریکارڈ، یوٹیلیٹی بلز، ائیر بک وغیرہ شامل ہیں۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ صارفین چاہیے تو دستاویز فراہم کرتے ہوئے مطلوبہ معلومات کے علاوہ تمام معلومات مٹا سکتے ہیں، یعنی اگر پاسپورٹ کی سکین بھیج رہے ہیں تو پینٹ سے فوٹو ایڈٹ کر کے پاسپورٹ نمبر اور دوسری ذاتی معلومات مٹا دیں۔
اگر کسی نے فیس بک پر اپنے نام کے ساتھ گجر ،چوہدری، ارائیں وغیرہ لکھا ہوا ہے تو فیس بک ایسے کاغذات قبول کرے گا جن میں بالکل اسی طرح سے نام لکھا ہوا ہو۔
اصل نام کی تصدیق کے لیے فیس بک 7 دن کا وقت دیتا ہے۔ 7 دن سےپہلے ہی صارف کو اپنی تصاویر اور پوسٹیں نظر آنا بند ہو جاتی ہیں۔ 7 دن کے بعد اکاؤنٹ بلاک کر دیا جاتا ہے اور اس وقت تک نہیں کھولا جاتا جب تک صارفین مطلوبہ کاغذات فراہم نہ کردے۔
ایسے افراد جن پر فیس بک کو شک ہو کہ یہ صارف اصل نام استعمال نہیں کر رہا اور دوسرے ناموں سے بھی اکاؤنٹ چلا رہا ہے، انہیں ایک منٹ کی مہلت بھی نہیں ملتی اور اُن کا اکاؤنٹ بلاک ہو جاتا ہے۔
بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو اسلامی پوسٹیں بھی اصل نام سے نہیں کرتے ،ایسے صارفین فیس بک سیٹنگ میں جا کر سب سے نیچے Download a copy of your Facebook data.پر کلک کر کے اپنے فیس بک کا ڈیٹا لازمی ڈاؤن لوڈ کر لیں۔
ایسے افراد جو کسی وجہ سے اصل نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے، انہیں چاہیے کہ فیس بک اصل نام کے اکاؤنٹ سے ہی چلائیں جبکہ پیجز وہ کسی بھی نام سے بنا سکتے ہیں۔ایسے افراد جن کے فیس بک نام اور دستاویز کے نام میں فرق ہے، وہ فوراً اپنا نام اور تاریخ پیدائش دستاویز کے مطابق تبدیل کر لیں۔ مختلف پیجز اور گروپس چلانے والے بھی احتیاطاً دوسرے لوگوں کو پیج یا گروپ کا ایڈمن بنا دیں، کیونکہ جلد ہی یہ وقت فیس بک کے شہزادے اور شہزادیوں پر بھی آنے والا ہے۔

Facebook Real Name Policy
تاریخ اشاعت: 2015-06-02

More Technology Articles