تیرے ہوئے زرعی فارمز

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 28 مئی 2015 12:15

تیرے ہوئے زرعی فارمز

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مئی2015ء)تیرتے ہوئے زرعی فارم کا پہلا ڈیزائن منظر عام پر آگیا ہے۔اس کے بنانے والوں کویقین ہے کہ اس کی مدد سے دنیا سے خوراک کا بحران حل ہوجائے گا۔ اندازہ ہے کہ 2050 میں دنیا کی آبادی نو ارب دس کروڑ ہوجائے گی۔آبادی کے لیے خوراک کی ضروریات70 فیصد بڑھ جائے گی۔مستقبل میں خوراک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مصوروں اور انجینئروں نے بہت سے منصوبوں کے ڈیزائن بنائے ہیں۔

ان منصوبوں میں شہروں کے ساتھ ساتھ متوازی کاشت کاری سے لے کر فصلوں میں تبدیلی شامل ہے۔

(جاری ہے)

آرٹسٹ جاویر پونس اور جیک اپ ڈائیچا نے سمارٹ فلوٹنگ فارم کاتصور پیش کیا ہے۔اس مصنوبے کے تحت شہروں کے ساتھ بحری بجروں پر نہ صرف فصلیں اگائی جا سکیں گی بلکہ یہاں سے مچھلیاں بھی پکڑی جا سکیں گی۔ان سمارٹ فلوٹنگ فارم کی سے اہم خصوصیت یہ ہوگی کہ انہیں اس جگہ آرام سے لے جایا جا سکتاہے جہاں خوراک کی زیادہ ضرورت ہوگی۔

اس سمارٹ فلوٹنگ فارم کے تین درجے ہونگے، سب سے نچلے درجے میں اناج اور آلات ذخیرہ کرنے کے علاوہ یہاں سے مچھلیاں بھی پکڑی جا سکیں گی، دوسرے درجے میں فصلیں کاشت کی جائیں گی، جبکہ سب سے اوپر تیسرے درجے میں سولر پینل کی مدد سے بحری بجرے کو بجلی کی فراہمی کا انتظام کیا جائے گا۔

Browse Latest Weird News in Urdu