لندن پولیس نے 18 افراد کے قتل پر پردہ ڈال دیا

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 27 جولائی 2015 20:23

لندن پولیس نے 18 افراد کے قتل پر پردہ ڈال دیا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27جولائی۔2015ء)سکاٹ لینڈ یارڈ کے ایک سابق اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ 1970 کی دہائی میں ایک قاتل نے لندن انڈرگراؤنڈ میں 18 افراد کو قتل کر دیا تھا۔ سابق ڈیٹیکٹیو جیوف پلاٹ نے بتایا کہ اسے ان قتل کی وارداتوں کا علم ایک قاتل کیرنان کیلی کے انٹرویو کے دوران ہوا،جس نے اپنے جیل کے ساتھی ولیم بوائڈ کو بھی قتل کر دیا تھا۔

معمول کی تفتیش کے دوران کیلی نے 18 افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔ جیوف کا کہنا ہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران نے عوام میں خوف و ہراس پھیلنے کے ڈر سے ان افراد کے قتل پر پردہ ڈال دیا۔ جیوف نے بتایا کہ کیلی نے ولیم کے قتل کو بڑے فخریہ انداز میں بیان کیا۔ جب اس سے مزید بات چیت کی گئی تو اس نے 18 افراد کے قتل کا بھی اعتراف کر لیا ۔

(جاری ہے)

پولیس کو ان افراد کے قتل سے پہلے کیلی کے گھر واقع کلاپہام کے نزدیک نادرن لائن پر خودکشی کی بہت سی وارداتوں کا علم ہوا تھا۔

پولیس نے کیلی کے اعتراف جرم کو انہی خودکشیوں سے جوڑا۔کیلی لوگوں کو پکڑ کے ریلوے ٹریک پر پھینک دیتا تھا۔ پولیس کا خیال تھا کہ اگر قتل کی یہ تمام وارداتیں سامنے آ گئیں تو لوگ انڈرگراؤنڈ سفر کرنا بند کر دیں گے ، جس سے سٹرکوں پررش بڑھ جائے گا، جو نئے مسائل کا باعث ہوگا۔ جیوف نے ایک کتاب بھی لکھی ہے جس میں بتایا کہ ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے نہ ہونے اور فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث پولیس نے قتل کے تمام مقدمات کی پیروی نہیں کی۔کیلی کو ولیم اور ایک دوسرے شخص کے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئ۔ سکاٹ لینڈ یارڈ اور برٹش ٹرانسپورٹ پولیس نے ثبوتوں کی عدم دستیابی پر جیوف کے الزامات کو رد کر دیا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu