ہٹلر کے نازیوں نے ایٹم بم اور اڑن طشتری بنا لی تھی۔ نیا انکشاف

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 1 اگست 2015 19:53

ہٹلر کے نازیوں نے ایٹم بم اور اڑن طشتری بنا لی تھی۔ نیا انکشاف

جرمنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1اگست۔2015ء) جرمن ٹی وی نے اپنی ڈاکیومنٹری میں انکشاف کیا ہے کہ نازی جرمنی نے جنگ عظیم دوئم کے آخر میں اٹیم بم اور اسے گرانے کے لیے اڑن طشتری بنانے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی ۔چھوٹے پیمانے پر ایٹم بم کے تجربات بھی کر لیے تھے، جس میں بم کی کارکردگی جانچنے کے لیے روسی جنگی قیدیوں کا استعمال کیا گیا۔ اگر جرمنی جنگی مقاصد کے لیے ایٹم بم کی تیاری شروع کر کے اسے استعمال کرتا تو شاید جنگ عظیم دوئم کے نتائج مختلف ہوتے۔

زیڈ ڈی ایف چینل نے“ ہٹلر کے ایٹم بم کی تلاش” نامی ڈاکیومنٹری میں امریکا اور روس کے سربمہر کاغذات سے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ نازی جرمنی (1933 سے 1945 کا جرمنی)نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار بنانے کے قریب تھا ۔

(جاری ہے)

یہ انکشاف نازی سائنسدانوں، چشم دید گواہوں کے بیانات اور محققین کے پیچھے رہ جانے والے ریکارڈ کی بنیاد پر کیا گیا۔

یہ ریکارڈ جنگ کے بعد امریکا بھیج دیا گیا تھا۔ تاریخ دان ماتھیا اوہل نے کہا کہ نازیوں نے جنگ کے آخری سال میں ایٹم بم بنانے کی رفتار بہت تیز کر دی تھی مگر اس میدان میں بھی اسے امریکا کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ اس ڈاکیومنٹری میں ہانس کاملرکے بارے میں بھی بتایا گیا۔ ہانس کاملر ایس ایس میں جنرل کے عہدے پر فائز تھا۔ اسے نظر بندی کیمپوں سے 175,000قیدی دئیے گئے تھے، جن سے بیگار لے کر یہ خطرناک ہتھیاروں کی فیکٹریوں میں ہتھیار تیار کراتا تھا۔

ہانس کاملر اُن چند نازیوں میں سے ایک تھا جو براہ راست ہٹلر کو جواب دہ تھے۔ ہٹلر نے اسے ہی نیوکلیئر فشن کا مشن سونپا تھا۔ ہانس کاملر کے کچھ منصوبوں کو امریکی حکام نے ابھی تک خفیہ رکھا ہوا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ مارچ 1945 میں ایٹم بم کا تجربہ کیا گیا تھا۔ امریکیوں کو ہانس کی فیکٹری سے جو کچھ ملا تھا۔ اس پر 100 سال تک کے لیے خفیہ کی مہر لگا کر رکھ دیا گیا تھا۔

اب امریکی حکام نے اس ریکارڈ کی مہر ہٹا دی ہے اور سازشی نظریات کے شوقین افراد کے ساتھ چوہے اور بلی کا کھیل ، کھیل رہے ہیں۔سازشی نظریات کے شوقین افراد کا ماننا ہے کہ جرمنی کی ایک سرنگ سے امریکیوں کو ابتدائی ایٹم بم اور اڑن طشتری ملی تھی۔ اس کے بعد جنگ میں اڑن طشریاں دیکھنے کی رپورٹس بھی ملی ہیں، انہیں فو فائٹرز کا نام دیا گیا۔زیڈ ڈی ایف نے بتایا کہ سوویت کاغذات سے پتہ چلتا ہے کہ روسی ملٹری انٹلی جنٹس ایجنٹس کے مطابق تھورنگیا میں ایٹم بم کے دو تجربات ہوئے تھے۔

Browse Latest Weird News in Urdu