جہاز، ریل اور بس سے سفر کرنے والے اسے لازمی پڑھیں

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 27 اگست 2015 13:50

جہاز، ریل اور بس سے سفر کرنے والے اسے لازمی پڑھیں

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست2015ء)جہاز کا غلیظ ترین حصہ صرف اس کا ٹوائلٹ نہیں ہے۔ اگلی دفعہ جب کبھی آپ جہاز سے کہیں جائیں تو کسی بھی چیز حتی کے اپنے جسم کے دوسرے حصوں کو بھی چھونے سے پرہیز کریں۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جہاز کی ہر چیز پر باہر کی نسبت زیادہ جراثیم پائے جاتے ہیں۔زیادہ تر جن چیزوں پر جراثیم پائے گئے اُن میں سیٹ، منہ پر اور جسم پر اوڑھنے کے لیے استعمال ہونے والے کمبل اور کھانے کی ٹرے شامل ہیں۔

شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ آپ کا سامان اپنی منزل مقصود پر پہنچنے سے پہلے مختلف اقسام کے 80 ملین بیکٹریا کا گھر بن سکتا ہے۔ ایک کمپنی نے ائیر لائن کے ملازمین سے انٹرویو کرنے کے بعد اپنی تحقیق شائع کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جہاز کی صفائی کرنے والے عملے کے پاس اتنا ٹائم نہیں ہوتا کہ وہ مکمل طورپر جہاز کو صاف کر سکیں۔

(جاری ہے)

جہاز کی صفائی کرنے والوں کو دو فلائٹس کے درمیان مختصر وقت میں صفائی کرنی ہوتی ہے اور اسی دباؤ میں وہ پورا جہاز صاف نہیں کر پاتے۔

کچھ ملازمین نے اعتراف کیا کہ سیٹ بیلٹ اور ٹرے ٹیبل صاف کی جانی چاہیے مگر اکثر نہیں کی جاتی۔ جہاز میں سفر کرنے والوں کو اپنے جوتے بھی نہیں اتارتے چاہیے، اس سے پرانے وائرس جیسے انفلوئنزا، ای کولی اور لیسٹریا وغیرہ کے لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے والوں کے سامان کو ہاتھ لگانے والوں میں ایک ہوٹل کا پورٹر، دو ٹیکسی ڈرائیور، ایک ائیر لائن کا سٹاف ممبر اور چار افراد جہاز میں سامان اتارنے اور چڑھانے والے ہوتے ہیں۔

سامان اتارنے اور رکھنے والوں کے ہاتھوں پر 10 ملین بیکٹریا ہو سکتے ہیں جبکہ عوامی مقامات پر ہاتھ میں صرف 33 ہزار بیکٹریا پائے گئے۔ جہاز سے ہٹ کر ریل اور بسوں میں دیکھا جائے تو یہی حالات وہاں ہے، ریلوں اور بسوں میں بھی سفر کرتے ہوئے غیر ضروری طور پر کسی چیز کو چھونے سے اجتناب کرنا چاہیے تاکہ مختلف اقسام کے بیکٹریا اور وائرس سے بچا جا سکے۔

Browse Latest Weird News in Urdu