Sab Rang Loot Aya Hai - Article No. 2396
سب رنگ لوٹ آیا ہے - تحریر نمبر 2396
اچھا مواد ملے گا تو پرچہ چھپے گا ورنہ نہیں،کمزور تحریریں چھاپنے سے بہتر ہے کہ پرچہ ہی نہ آۓ۔ شکیل عادل زادہ عالمی ادب اور اردو کی بہترین کہانیاں ڈھونڈنے کی کوشش کرتے اور اردو ادب کو نچوڑ کر اس کا عطر پیش کرتے رہے
احمد علی کورار جمعہ 17 جولائی 2020
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا اگر میں اپنے لیے سال حال کو کتب بینی کا سال کہوں۔
گھر میں مقید رہنے کا تجربہ مجھ سمیت چند کتابوں کے اشتیاقیوں کا مفید رہا ہے البتہ چند عوامل نے پر یشان بھی کر رکھا جس میں کورونا کی وبا تو سر فہرست ہے۔اچھی خبر سننے کو یہ ملتی ہے کہ کورونا کا عتاب کم ہوا ہے اور کیسسز میں کمی آرہی ہے۔
دعا ہے کہ جلد اس عفریت سے نجات ملے اور زندگی اپنے معمول پر آجاۓ۔
(جاری ہے)
بات ہو رہی تھی امسال کتب بینی کا تجربہ کیسا رہا ہے؟
یوں سمجھ لیجیے اس سال میں نے تحاریر کے مختلف flavors کوچکھا ہے۔
یعنی مختلف النوع کتب پڑھنے کا تجربہ رہا۔جن میں چند ایک کتابوں کا ذکر اس تحریر میں کیا جاتا ہے۔
بنی نوع انسان کی مختصر تاریخ یووال نوح ہراری کی مایہ ناز کتاب ہے جو انسانی ارتقا کے ساتھ ساتھ قوموں کے عروج وزوال کے معاملات اور تعصب اور تنگ نظری کے نقصانات کا تذکرہ کرتی ہے اس کتاب میں ہراری کا وسیع مطالعہ ظاہر ہوتا ہے۔کتاب کو بہت شعوری کوشش سے غیر متعصبانہ رکھا گیا ہے۔یہ کتاب ایک لازمی مطالعہ ہے۔
اس کے بعد ول ڈیورانٹ کی ایک مختصر تصنیف ”انسانی تہذیب کا ارتقا ایک شاندار کتاب ہے جو انسانی ثقافت سماجی حالات اور تہذیبی عوامل پر بحث کرتی ہے مطالعہ حصہ رہی ہے۔
The upstairs wife رافیعہ ذکریہ کی خوبصورت تخلیق ہے یہ کہانی ایک خاندان کی زندگی اور ایک قوم کی زندگی کے مابین گھومتی ہے اور پاکستانی سماج اور خاندانی معاملات کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔
تنہائی کے سو سال گیبریل گارشیا ماکیز کا نوبل انعام یافتہ ہے ایک بہترین تصنیف ہے بس اتنا کہوں گا گارشیا کو پڑھ کر ہمیشہ ایسے لگتا ہے جیسے سب کچھ قاری نے تو خود لکھنا تھا۔
اگر سیاسی تاریخ کی بات کی جاۓ تو عائشہ جلال کی کی دو کتابیں پڑھنے کے قابل ہیں ایک ہے The sole spokesman جس میں عائشہ جلال نے بانی پاکستان کی سیاسی بصیرت کو خوبصورت انداز میں پرویا ہے اور دوسری کتاب Democracy and Authoritarianism in south Asia بھی پڑھنے کے قابل ہے اسد سلیم شیخ صاحب کی ہماری دستوری تاریخ بھی صف اول کی کتاب ہے جس میں مصنف نے 1600 سے 2018 تک دستور سازی کا بہترین نقشہ کھینچا ہے۔ مطالعہ کا حصہ رہی۔
اب اس کتاب کا ذکر کرنا چاہوں گا جو میرے لیے Book of the year رہی۔” سب رنگ کہانیاں“ شکیل عادل زادہ کا نگارخانہ۔
سب رنگ کی ابتدا 1970 کے راج میں ہوئی،سب رنگ کا پہلا شمارہ منظر عام پر آیا اس میں کہانیوں سمیت عوامی دلچسپی کے دیگر رنگا رنگ موضوعات پر مضامین اور فیچر شامل تھے۔رفتہ رفتہ سب رنگ میں ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ دنیا کا بہترین فکشن اپنے قارئین کے لیے پیش کیا جانے لگا۔سب رنگ میں عالمی اور اردو ادب سے چنیدہ فکشن پیش کیا جانے لگا۔شکیل عادل زادہ نے اپنے قاری سے بہترین کہانیاں پیش کرنے کا عہد کر رکھا تھا شکیل عادل زادہ کہتے تھے کہ
اچھا مواد ملے گا تو پرچہ چھپے گا ورنہ نہیں،کمزور تحریریں چھاپنے سے بہتر ہے کہ پرچہ ہی نہ آۓ۔ شکیل عادل زادہ عالمی ادب اور اردو کی بہترین کہانیاں ڈھونڈنے کی کوشش کرتے اور اردو ادب کو نچوڑ کر اس کا عطر پیش کرتے رہے پھر ایسا وقت بھی آیا کہ بڑے ادیبوں کی تحاریریں بھی سب رنگ میں جگہ بنا نہیں پاتیں۔
آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کیسی چنیدہ تحریریں اس میں شائع ہوتی تھیں۔
اس وقت سب رنگ کا پہلا حصہ کتابی شکل میں شائع ہو چکا ہے اور معقول قیمت میں دستیاب ہے جو سمندر پار سے شاہ کار افسانوں کے تراجم کا مجموعہ ہے۔
سب رنگ کا دور واپس لوٹ آیا ہے۔
بس اتنا کہوں گا،سب رنگ پڑھنا مت بھولیے گا۔
Browse More Urdu Literature Articles
داستان عزم
Dastaan E Azm
محمد فاروق عزمی کا پرعزم اور پر تاثیر قلمی سفر
Mohammad Farooq Azmi Ka PurAzam Aur PurTaseer Qalmi Safar
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
ذہن اجالا
Zehen Ujala
”نگر نگر اِک نظر“ پر ایک طائرانہ نظر
Nagar Nagar Ik Nazar Per Aik Tairana Nazar
بیش قیمت تحقیقی مقالات پر مبنی کتاب’کم وبیش‘: (ایک جائزہ)
Besh Qeemat Tehqeeqi Muqalat Per Mabni Kitab Kam O Besh
ڈاکٹر زاہد عامر اور سقراط کا دیس
Dr Zahid Aamir Aur Suqrat Ka Dees
”ادب اطفال کا اُبھرتا ہوا ستارہ۔ راج محمد آفریدی“
Adab Ittefal Ka Ubharta Hua Sitara - Raj Mohammad Afridi
تہذیبِ سخن ( شعری مجموعہ)
Tehzeeb E Sukhan
ڈاکٹر فرید پراچہ کی " عمر رواں"
Dr Farid Paracha Ki Umer E Rawaan
'خاک ہو جانے تک' – ایک تبصرہ
Khaak Hoo Jane Tak - Aik Tabsara
شعورِ حیات کا شاعر ۔ ۔۔۔حیات عبداللہ
Shaoor Hayat Ka Shair - Hayat Abdullah