Yaadein - Article No. 1931

Yaadein

یادیں۔۔تحریر:عمران عاکف خان - تحریر نمبر 1931

کتنا سب کچھ تھا جو تیز دھار کلہاڑیوں کی ہرچوٹ اور پیڑ کی ہر کھچ پر یاد آرہا تھا، لکڑ ہاروں کی محنت اسی طرح جاری رہی اور پیڑ اپنے دفاع سے محروم جھکتے جھکتے اوندھے منہ جاگرا

ہفتہ 23 فروری 2019

آج اس پیڑ کو انتہائی بے دردی سے کاٹا جارہا تھا جس سے بچپن کی کتنی ہی یادیں جڑی ہوئی تھیں۔چھپن چھپائی کا کھیل اور ڈھائی ڈھوکلا، ساوٴن کے موسم میں اس میں جھولا ڈال کر لڑکیوں سے پینگیں لڑانا، کبھی اس کے دامن میں گچی بنا کر کنچے یا لنگڑ گاڑی کھیلنا۔ رات میں اس کے نیچے کبڈی اور کھو کھو کھیلنا، جب کبھی گھر والوں سے ناراض ہوئے تو اسی پیڑ کے نیچے سبک سبک کر آنکھیں سجا لینا اور منہ مٹی میں رونتھ لینا۔
جب کچھ بڑے ہوئے تو کرکٹ کا بلا اور وکٹس کے لیے اسی پیڑ کی سیدھی اور مضبوط لکڑیاں توڑنا ورنہ اسی کا وکٹ بنا لینا۔

(جاری ہے)

سیزن میں اسے پھل کھانا اور اس کی جڑوں میں پانی دے کر ہاتھ جوڑ کرخدا سے اس کی ہمیشہ تروتازگی اور نمو پزیری کی دعائیں مانگنا۔۔۔کتنا سب کچھ تھا جو تیز دھار کلہاڑیوں کی ہرچوٹ اور پیڑ کی ہر کھچ پر یاد آرہا تھا، لکڑ ہاروں کی محنت اسی طرح جاری رہی اور پیڑ اپنے دفاع سے محروم جھکتے جھکتے اوندھے منہ جاگرا، اس کے گرتے ہی پرندوں کے نو مولود بچے چوں چاں کرنے لگے مگر ظالموں کو ان پر کوئی دریگی(ترس) نہیں آئی وہ ہنس رہے تھے اورقہقے لگا رہے تھے جیسے انھوں نے دشمن ملک پر فتح پالی ہو۔

درخت شاید رورہا تھا اور میں بھی اور یادوں کا سماں بھی دکھ اور کرب کے آنسووٴں سے بھیگا ہوا تھا۔۔۔۔

Browse More Urdu Literature Articles