Aankhon Ki Talabb - Article No. 1735

Aankhon Ki Talabb

آنکھوں کی طلب - تحریر نمبر 1735

کوہ ِو طور پر تجلی الہیہ کی زیارت کے بعد حضرت موسیٰ کے چہرہ مبارک پر ایسی قوی چمک رہتی تھی کہ چہرے پر نقاب کے باوجود جوبھی آپ علیہ السلام کی طرف آنکھ بھر کر دیکھتا تو اس کی آنکھوں کی بینائی ختم ہوجاتی۔

ہفتہ 28 جولائی 2018

کوہ ِو طور پر تجلی الہیہ کی زیارت کے بعد حضرت موسیٰ کے چہرہ مبارک پر ایسی قوی چمک رہتی تھی کہ چہرے پر نقاب کے باوجود جوبھی آپ علیہ السلام کی طرف آنکھ بھر کر دیکھتا تو اس کی آنکھوں کی بینائی ختم ہوجاتی۔ آپ علیہ السلام نے حق تعالی سے عرض کیا کہ مجھے ایسانقاب عطا فرمائے جو اس قوی نور کا ستر بن جائے، اور آپ کی مخلوق کی آنکھوں کو نقصان نہ پہنچے۔

علم ہوا اپنے اس کمبل کا نقاب بنالو جو کوہ طور پر آپ علیہ السلام کے جسم پر تھا۔ جس نے طور کی تجلی کا تحمل کیا ہوا ہے۔ اس کمبل کے علاوہ اے موسیٰ علیہ السلام اگر کوہ قاف بھی آپ علیہ السلام کے چہرہ کی تجلی بند کرنے کوآ جائے تو وہ بھی مثلِ کوہ طور پھٹ جائے گا۔ الغرض حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بغیر نقاب کے خلائق کو اپنا چہرہ دیکھنے سے منع فرمادیا۔

(جاری ہے)


آپ علیہ السلام کی اہلیہ حضرت صفور ا آپ علیہ السلام کے حسن نبوت پر عاشق تھیں۔ نقاب جونظروں کے درمیان حائل ہوگیا تھا وہ اس سے بے چین ہو گئیں۔ جب صبر کے مقام پرعشق نے آگ رکھ دی تو آپ نے اسی شوق اور بے تابی سے پہلے ایک آنکھ سے موسیٰ علیہ السلام کے چہرے کے نور کو دیکھا اس سے ان کی اس آنکھ کی بینائی سلب ہوگئی۔ اس کے بعد بھی ان کو صبر نہ آیا ، دل اور آنکھوں کی طلب اور بڑھ گئی۔
نظارہ تجلیات طور کا حضرت موسیٰ علیہ السلام کے چہرے پر دیکھنے کے لئے دوسری آنکھ بھی کھول دی۔ وہ بھی بے نور ہوگئی۔عاشقہ صادقہ حضرت صفورا سے ایک عورت نے پوچھا کیا تمہیں اپنی آنکھوں کے بے نور ہو جانے پر کچھ حسرت وغم ہوا ہے؟“آپ نے فرمایا” مجھے تو یہ حسرت ہے کہ ایسی سوہزار آنکھیں اور بھی عطا ہو جائیں تو میں ان سب کو محبوب۔۔۔۔۔۔۔
کے چہرہ تاباں کے دیکھنے میں قربان کر دیتی۔
حضرت صفورا نے فرمایا” میری آنکھوں سے نورتو چلا گیا مگر آنکھوں کے حلقے کے ویرانے میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے چہرے کا خاص نورسماگیا ہے۔ “
حق تعالی کو حضرت صفور ا کی یہ سچی چاہت اور تڑپ یہ کلام یہ عشق کا مقام یہ دل اور آنکھوں کی طلب پسند آگئی۔ خزانہ غیب سے پھر ان کی آنکھوں کو ایسی بینائی کا نور اورتحمل بخش دیا گیا جس سے وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے چہرہ تاباں کو دیکھا کرتی تھیں۔
درس حیات: طلب صادق ہوتو خدا کی مدد سے پہنچ جایا کرتی ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles