Aik Ftne Baz Yahodi - Article No. 1746

Aik Ftne Baz Yahodi

ایک فتنے باز یہودی - تحریر نمبر 1746

عبد اللہ بن سبا ایک شریر اور فتنہ باز یہودی تھا جو حضرت عثمان کے وقت میں منافق بن کر مسلمان ہوگیا تھا ۔کچھ دن مکہ و مدینہ میں رہامگر یہاں اس کا دا ؤنہ چلا تو پھر یہ منافق شہرِ بصرہ میں گیا

منگل 14 اگست 2018

عبد اللہ بن سبا ایک شریر اور فتنہ باز یہودی تھا جو حضرت عثمان کے وقت میں منافق بن کر مسلمان ہوگیا تھا ۔کچھ دن مکہ و مدینہ میں رہامگر یہاں اس کا دا ؤنہ چلا تو پھر یہ منافق شہرِ بصرہ میں گیا ۔کچھ وہاں نقص پھیلا یا پھر کوفہ میں گیا مگر کہیں پورے طور سے اس کو موقعہ نہ ملا ۔جب مصر میں آیا تو اہلِ مصر کو اس بات کی تعلیم دی کہ بتاؤ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا مرتبہ زیادہ ہے یا عیسٰی کا ؟ سب نے کہا کہ ہمارے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مرتبہ زیاد ہ ہے ۔

اس نے کہا تو بڑا افسوس ہے کہ عیسٰی تو قیامت سے پہلے دنیا میں آویں اور کافر وں کو ہلاک کریں اور حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نہ آویں ۔اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دشمن جو چا ہیں کرتے رہیں یہ بات کب اور کیسے ہوسکتی ہے ؟بعض اہلِ مصر نے رجعت کا یہ مسئلہ مان لیا۔

(جاری ہے)

جب اس یہودی کا یہ داؤ چل گیا تو پھر وہ ایک قدم اور آگے بڑھا اور کہنے لگا کہ ہر نبی ایک وصی ہوتا ہے اورجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وصی حضرت علی ہیں ۔

خلافت کا حق وصی کا ہوتا ہے ۔عثمان نے خلافت کو غصب کرلیا ہے تم کسی طرح عثمان کو خلافت سے الگ کرو اور علی کو مسندِ خلافت یہ بٹھاؤ ۔یہ بے دین یہودی حضرت علی کابھی خیر خواہ نہ تھا وہ تو محض مسلمانوں میں افتراق پیدا کرنا چاہتا تھا ۔چنانچہ کئی لوگ اس کے اس داؤ میں بھی آگئے اور کہنے لگے کہ ہم عثمان کو کس طرح خلافت سے الگ کریں ؟ وہ بولا کہ تم سب سے پہلے توجو حاکم حضرت عثمان کی طرف سے مصر پر مقر ر ہیں ان کی شان میں عتراض کرو
۔
وہاں کے لوگو ں کو اپنی طرف راغب کرو اور جگہ جگہ مصر میں اور بصرہ میں خط روانہ کرو۔چنانچہ جگہ جگہ سے خط حاکموں کے متعلق شکایتوں کے لکھے جانے لگے اور رائے عامہ کو اس طور ہموار کیاجانے لگا کہ عثمان کے مقررکردہ حاکم ظلم کرتے ہیں ۔بہت سے کوفہ اور بصرہ کے لوگ بھی اس سازش میں شریک ہوگئے ۔یہاں تک کہ اہلِ مصر و اہلِ کوفہ وبصرہ نے حضرت عثمان کی طرف لکھا کہ اور تو ہم ہر طرح چین سے ہیں مگر آپ کے حاکم ہم پر بڑا ظلم کرتے ہیں آپ انہیں موقوف کردیں ۔
حضرت عثمان نے جوا ب میں لکھا کہ جس جس پر میرے عا ملوں نے ظلم کیا ہے وہ اس مرتبہ ضرور حج کرنے آئے ۔میرے عامل بھی آئینگے اس وقت سب کے ظلم کا بدلہ اُن سے لے لیا جائے گا۔حضرت عثمان نے ادھر اپنے سب عاملوں کو طلب کرلیا ۔چنانچہ حکام تو سب آگئے مگر شکایت کرنے والوں میں سے کوئی بھی نہ آیا ۔حضرت عثمان نے ان حاکموں سے پوچھا کہ تم کیوں ظلم کرتے ہو؟تو ان سب نے عرض کیاکہ یہ بات بالکل غلط اور بناوٹی ہے ۔ہم نے کبھی ظلم نہیں کیا ۔چنانچہ حضرت عثمان نے بھی معلوم کر لیا کہ یہ محض شرارت ،اور جھوٹ کا پلندہ ہے ۔ (حکایات)

Browse More Urdu Literature Articles