Aik Sanp Or Kissan - Article No. 2155

Aik Sanp Or Kissan

ایک سانپ اور کسان - تحریر نمبر 2155

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بادشاہ بڑے اطمینان وسکون سے حکومت کرتا تھا۔اس کا ملک خوش حال اور رعایا مالا مال تھی۔سلطنت میں چھوٹے بڑے ،ملازم آقا سبھی خوشی سے زندگی بسر کررہے تھے۔

جمعرات 17 اکتوبر 2019

چینی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بادشاہ بڑے اطمینان وسکون سے حکومت کرتا تھا۔اس کا ملک خوش حال اور رعایا مالا مال تھی۔سلطنت میں چھوٹے بڑے ،ملازم آقا سبھی خوشی سے زندگی بسر کررہے تھے۔
ایک رات بادشاہ خواب میں کیا دیکھتا ہے کہ اس کی خواب گاہ کی چھت میں ایک لومڑی دم سے بندھی ہوئی لٹک رہی ہے۔جب اس کی آنکھ کھلی تو خواب کا مطلب سمجھنے کی بہت کوشش کی مگر کامیاب نہ ہوا۔
صبح کو اس نے اپنے سب وزیر اور مشیر طلب کیے مگر ان میں سے بھی کوئی خواب کی تعبیر نہ بتا سکا بادشاہ نے اپنے ملک میں یہ اعلان کر وایا کہ جو شخص بادشاہ کے خواب کا مطلب بتائے گا۔اسے زور دولت سے مالا مال کر دیا جائے گا۔تیسرے روز سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شاہی محل میں جمع ہونے لگے۔

(جاری ہے)


ایک مفلس کسان محل میں جانے کے لیے گھر سے نکلا۔راستے میں اسے ایک تنگ پہاڑی راستہ سے گزرنا تھا۔

اس راستے کے دونوں طرف بڑے بڑے پہاڑ کھڑے تھے کسان نے دیکھا کہ راستے کے موڑ پر ایک سانپ اپنا پھن اٹھائے بڑے مزے میں جھوم رہا ہے۔سانپ کی نظر جب کسان پر پڑی تو بولا۔
صبح بخیر!کسان بھائی!کہاں جارہے ہو؟
کسان نے بادشاہ کے خواب کا قصہ سنایا۔
کوئی بات نہیں۔سانپ نے جواب دیا۔اگر تم مجھ سے وعدہ کرو کہ بادشاہ تمہیں انعام دے گا۔تواس کا نصف حصہ مجھے دو گے ۔
تو میں تمہیں خواب کا مطلب بتاتا ہوں۔
کسان یہ سن کر بڑا خوش ہوا اور اس نے حلف اٹھا کر وعدہ کر لیا کہ وہ سب انعام سانپ کے سامنے رکھ دے گا۔
یہ سن کر سانپ نے کہا۔میں انعام کو دو برابر حصوں میں تقسیم کردوں گا۔ایک حصہ تمہارا اور دوسرا میرا ہو گا خیر․․․․اب بادشاہ سے جاکر کہو کہ لومڑی کا مطلب یہ ہے کہ تمہاری بادشاہت میں فریب ،دھوکہ ،غداری ،بددیانتی اور رشوت ستانی موجود ہے۔

کسان سانپ کا شکریہ ادا کرکے محل کی جانب روانہ ہوا۔جب اس نے بادشاہ کو خواب کی تعبیر سنائی تو یہ تعبیر بادشاہ کے جی کو لگی اور اس نے کسان کو بہت سی مال ودولت دی۔
اتنی دولت پاکر کسان کی نیت میں فتور آگیا۔اس لیے وہ دوسرے راستے سے اپنے گھر روانہ ہوا تاکہ سانپ کو اس کا حصہ دینا نہ پڑے۔
کچھ مدت بعد بادشاہ نے پھر ایک اور خواب دیکھا کہ اس کی خواب گاہ کی چھت کے درمیان دھاگے سے بندھی ہوئی ننگی تلوار لٹک رہی ہے۔

صبح کو بیدار ہوتے ہی بادشاہ نے کسان کو بلاوا بھیجا۔اب کسان بہت پریشان ہوا۔بہر حال اسے مجبوراً پہلے راستے سے جانا پڑا۔
جب وہ پہلی جگہ پہنچا،جہاں اس نے سانپ دیکھا تھا۔اب وہاں سانپ کا نام نشان نہ تھا۔تھوڑی دیر اِدھر اُدھر دیکھنے کے بعد اس نے پکارا۔
اسے سانپ بھائی!ایک گھڑی کیلئے یہاں تشریف لائیے۔مجھے آپ سے نہایت ضروری کام ہے اور جب تک اسے سانپ نظر نہ آیا وہ زور زور سے یہی چلاتا رہا۔

آخر کار اسے سانپ کی آواز آئی۔اب کیا چاہتے ہو۔اب تمہیں کیا تکلیف ہے کسان نے بادشاہ کا خواب سنایا اور سانپ سے گڑ گڑا کر مدد مانگی ۔سانپ نے جواب دیا۔بادشاہ سے جا کر کہو کہ ننگی تلوار کا مطلب یہ ہے کہ اس کے دشمن ملک کے اندر اور ملک کے باہر تیار کھڑے ہیں بادشاہ کو چاہئے کہ وہ جنگ کے لیے فوراً تیاری شروع کر دے اور اپنے دشمنوں پر حملہ کردے۔
سانپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کسان محل کی طرف روانہ ہوا۔
بادشاہ نے اپنے خواب کی تعبیر سنی تو اس بار پھر کسان کو مالا مال کر دیا۔اس مربتہ کسان انعام لے کر پہلے راستے سے اپنے گھر روانہ ہوا۔پگڈ نڈی پر سانپ بیٹھا ہوا اس کا انتظار کررہا تھا۔کسان کو دیکھتے ہی سانپ بولا۔لاؤ بھائی میرا حصہ یاد ہے ناتم مجھ سے وعدہ کر چکے ہو۔کیسا حصہ۔کسان یہ کہتے ہوئے تلوار سونت کر سانپ پر پل پڑا اور سوراخ میں گھستے ہوئے سانپ کی دم کاٹ لی اور پھر مزے مزے سے اپنے گھر روانہ ہو گیا۔
چند روز بعد بادشاہ نے پھر خواب دیکھا کہ اس کی چھت سے ایک ذبح کی ہوئی بھیڑ لٹک رہی ہے۔
صبح کو بادشاہ نے پھر کسان کو بلوایا۔اب کسان کے اوسان خطا ہو گئے اور وہ سوچنے لگا اب میں کیسے بادشاہ کے پاس جا سکتا ہوں ۔دوبار تو سانپ نے مددکی تھی۔ اب تو سانپ مجھے کچھ بتانے سے رہا بلکہ مجھے دیکھ کر نفرت سے منہ پھیرلے گا۔کیونکہ میں نے سانپ کی بھلائی اور نیکی کو اپنی تلوار سے زخمی کر دیا ہے۔
تاہم کسان کو اور کوئی راستہ سوجھتا ہی نہ تھا۔لہٰذا وہ پہلے ہی راستے سے روانہ ہوا اور پرانی جگہ پر پہنچ کر پکارنے لگا۔
ارے سانپ بھائی!ارے سانپ بھائی!پل بھرکے لیے یہاں آئیے مجھے آپ سے کچھ کہناہے۔کافی دیر تک کسان چلاتا رہا۔آخر سانپ اپنے بل سے باہرنکلا۔کسان نے اپنی پریشانی بتائی سانپ بولا۔اگر تم بادشاہ کو عطا کردہ انعام کا نصف حصہ مجھے دینے کا وعدہ کر و۔
تو میں تمہیں خواب کی تعبیر بتاؤں گا۔کسان نے قسمیں کھاکر سانپ کو یقین دلایا کہ اس مرتبہ وہ ضرور اپنا وعدہ پورا کرے گا۔سانپ بولا۔بھیڑ کا مطلب یہ ہے کہ اب بادشاہ کی سلطنت میں امن وامان کا دور دورہ ہوگا۔اور لوگ بھیڑوں کی مانند رہ سکیں اور امن پسندہوں گے اور آپس میں پیار محبت سے رہیں گے۔
کسان نے سانپ کو تہہ دل سے شکر یہ اداکیا اور بادشاہ کے ہاں روانہ ہوا۔
بادشاہ اس خواب کا مطلب سن کر بہت خوش ہوا اور کسان کو پہلے سے زیادہ تحائف دئیے۔کسان پرانے راستے سے گھر روانہ ہوا۔سانپ راستے میں اس کا منتظر تھا کسان نے اس کے سامنے سب تحائف ڈال دئیے ۔آپ نے کمال تحمل مزاجی سے کام لیا اور جو کچھ بادشاہ مجھے پہلے دے چکا ہے ۔وہ بھی آپ کی خدمت میں پیش کرتاہوں ۔کسان نے سانپ سے کہا اور پھر بڑی ہی عاجزی سے معافی مانگنے لگا۔

سانپ بولا!تمہیں افسوس کرنا چاہیے نہ پریشان ہونا چاہئے۔کیونکہ یہ تمہارا قصور نہیں تھا۔ پہلی مرتبہ جب تم یہاں آئے اس وقت تمام لوگ دھوکے باز اور جھوٹے تھے۔ملک میں غداری اور فریب دہی کا دور دورہ تھا۔اس لیے تم بھی دغا باز نکلے اور اپنے وعدے کے باوجود،بادشاہ سے انعام حاصل کرکے دوسرے راستے سے اپنے گھر پہنچ گئے۔دوسری مرتبہ ہر طرف جنگ کا چرچا تھا اور لوگ آپس میں قتل وغارت گری پر آمادہ تھے ۔
تو تم بھی بغیر کسی وجہ کے مجھ سے الجھ پڑے اور میری دم کاٹ لی۔اب کی بارجب ہر طرف امن وامان ہورہا ہے اور لوگ نفرت کو بھول کر پیار سے رہنے لگے ہیں ۔تو تم بھی تحفے لے کر میرے پاس آگئے ہو اورمجھ سے حصہ بانٹنے کے لیے تیار ہو․․․․جاؤ خدا کی رحمت تم پر ہومجھے تمہاری دولت کی ضرورت نہیں۔یہ الفاظ کہہ کر سانپ اپنے سوراخ میں گم ہو گیا۔

Browse More Urdu Literature Articles