Alehdgi Ikhtiyar Krna Munasib Na Huga - Article No. 1532

Alehdgi Ikhtiyar Krna Munasib Na Huga

علیحدگی اختیار کرنا مناسب نا ہوگا - تحریر نمبر 1532

ان مرد بزرگ نے اس دلہن کی بات سن کر فرمایا کہ اے خاتون! اگر تیرا شوہر حسین ہے یا اس کی ذات میں اور کوئی خوبی موجود ہے

منگل 10 اکتوبر 2017

علیحدگی اختیار کرنا مناسب نا ہوگا
حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک نوجوان دلہن نے ایک مرد بزرگ سے شکایت کی کہ میرا شوہر میرے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہیں آتا جبکہ اس گھر میں رہنے والے دوسرے لوگ بہترین رفقاء کی طرح شیروشکرہوکر رہتے ہیں۔ میں اپنے شوہر کی اس بدسلوکی پر آرزدہ ہوتی ہوں۔
ان مرد بزرگ نے اس دلہن کی بات سن کر فرمایا کہ اے خاتون! اگر تیرا شوہر حسین ہے یا اس کی ذات میں اور کوئی خوبی موجود ہے تو تواس کی اس بدسلوکی کر برداشت کر اور اس سے علیحدگی اختیار کرنا مناسب نہ ہوگا کہ اس جیسا تجھے اور کوئی نہیں مل سکے گا۔
مقصود بیان:حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اطاعت گزاری اور فرمانبرداری میں ہی بھلائی ہے۔

(جاری ہے)

اس حکایت میں آقا اور غلام اور بندے اور مولیٰ کے تعلق کو بھی بیان کیا گیا ہے کہ اگر آقا اپنے غلام کے ساتھ بدسلوکی کرے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ غلام اس سے بغاوت کرے اور اگر اللہ عزوجل بندے کو اس کا مقصود عطا نہ کرے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اللہ عزوجل کی عبادت کرنا چھوڑ دیا جائے بلکہ ہمیں اللہ عزوجل کی عطا کی گئی دیگر نعمتوں پر نظر دوڑانی چاہیے اور اس کا شکرادا کرنا چاہیے۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ کا ہی ایک قصہ ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں جامع مسجد بغداد کی سیڑھیاں چڑھ رہا تھا اور میرے پاؤں میں اس وقت جوتے نہ تھے۔میں نے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں شکوہ کیا کہ الہٰی! اب نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ میرے پاس جوتے خریدنے کی رقم نہیں ہے ۔جب میں مسجد کے دروازے پر پہنچا تو میں نے ایک شخص کو دیکھا جس کی دونوں ٹانگیں نہ تھیں۔ میں اسی وقت سجدے میں گرپڑا اور عرض کی کہ الہٰی! تیرا شکر ہے کہ تو نے مجھے ٹانگیں عطا کیں اور میں جوتے نہ ہونے پر تجھ سے شکوہ کررہا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles