Apne Waqar Aur Martabay Par Qaim Reh - Article No. 1435

Apne Waqar Aur Martabay Par Qaim Reh

اپنے وقار اور مرتبہ پر قائم رہ - تحریر نمبر 1435

منگل 15 اگست 2017

حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سیاہ گوش ایک شکاری پرندہ جس کے کان کالے‘ لمبے نوک دار اور کھڑے رہتے تھے جو کہ بلی سے ذرا بڑا ہوتا ہے اس سے لوگوں نے پوچھا کہ تو شیر کے ساتھ رہنا کیوں پسند کرتا ہے؟
اس نے جواب دیا کہ تاکہ میں شیر کا بچاکھچا کھا سکوں اور اس کے رعب و دبدبہ کی وجہ سے اپنے دشمنوں سے بھی محفوظ رہوں۔

لوگوں نے کہہ کہ اگر یہ بات ہے تو تو اس کے نزدیک کیوں نہیں جاتا تاکہ وہ تجھے اپنے خاصوں میں شمار کرے۔
اس نے کہا کہ اس کے باوجود کے میں اس کا بچا کھچا کھاتا ہوں میں شیر کی گرفت سے محفوظ نہیں ہوں۔ آتش پرست اگر سوسال بھی آگ کی پوجا کرے تو آگ ایک لمحہ میں اسے جلا کر بھسم کردے گی ۔

(جاری ہے)


یہ بھی ممکن ہے کہ بادشاہ کا قرب پانے والا سونا حاصل کرلے اور یہ بھی ممکن ہے اس کے ہاتھ کچھ بھی نہ آئے۔

داناؤں کا قول ہے کہ بادشاہوں کی طبیعت سے ڈرتے رہو کیونکہ وہ کبھی سلام کرنے والے سے بھی ناراض ہوجاتے ہیں اور کبھی گالی گلوچ کرنے والے کو بھی انعام سے نواز دیتے ہیں۔
داناؤں کا قول ہے کہ زیادہ مذاق کرنا بادشاہ کے درباریوں کے لئے کمال ہے اور عقل مندوں کے لئے باعث عیب ہے۔ تم اپنے وقار اور مرتبہ پر قائم رہو اور ہنسی مذاق کو اپنے مصاحبوں کے لئے چھوڑ رکھو۔

مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ انسان کا اپنے دشمنوں اور خیر خواہوں میں پہچان کرنی چاہیے اور اپنے دشمنوں سے ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ وہ اسی تاک میں ہوتے ہیں کہ کب انہیں موقع ملے اور وہ نقصان پہنچائیں۔ اپنے ان منافق دوستوں سے بھی ہوشیار ہو جو بظاہرکچھ اور اندر سے کچھ ہوتے ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles