Bargah ELlahi K Siwa Mera Or Koi Thikana Nahi - Article No. 1524

Bargah ELlahi K Siwa Mera Or Koi Thikana Nahi

بارگاہِ الہٰی کے سوا میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں - تحریر نمبر 1524

صبح ہوئی تو اس نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے اور اپنی مناجات رب کے آگے بیان کرنے لگا۔ غیب سے آواز آئی کہ تیری دعا قبول نہ ہوگی

بدھ 4 اکتوبر 2017

بارگاہِ الہٰی کے سوا میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں
حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ ایک درویش کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ وہ ساری رات عبادت میں مصروف رہا اور صبح ہوئی تو اس نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے اور اپنی مناجات رب کے آگے بیان کرنے لگا۔ غیب سے آواز آئی کہ تیری دعا قبول نہ ہوگی اس لئے تو اپنا وقت برباد نہ کر۔
اگلی رات وہ درویش پھر ساری رات عبادت میں مشغول رہا اور صبح کے وقت پہلے دن کی طرح دعا میں مشغول ہوگیا۔ اس کے ایک مرید کو یہ بات معلوم ہو گئی کہ ہاقف غیب نے میرے مرشد کی دعاؤں کو رد کیا جانے کی نوید سنائی ہے۔ وہ انہیں دعا میں مشغول دیکھ کر بولا کہ جب آپ کو یہ معلوم ہوچکا ہے آپ کی دعا قبول نہ ہوگی تو پھر یہ مشقت کیوں برداشت کرتے ہیں؟ ان درویش نے جب اپنے اس مرید کی بات سنی تو آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور وہ گلو گیر آواز میں بولے کہ تو ٹھیک کہتا ہے کہ مجھے دھتکاردیا گیا ہے لیکن میں کیا کروں کہ بارگاہ ِ الٰہی کے سوا میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں اور اگر اللہ عزوجل نے مجھ سے اپنی نظریں پھیر لیں تو یہ خیال نہ کرکہ میں کسی اور در پر چلا جاؤں گا میرا تو اس کے سوا اور کوئی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی داراس کے درکے سوا ہے۔

(جاری ہے)


مقصود بیان:حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ بندہ کو کسی بھی حال میں اللہ عزوجل کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ اللہ عزوجل جو تمام مخلوق کو پیدا کرنے والا اور ان کی حاجت روائی کرنے والا ہے اس کے سوا کوئی ایسا نہیں جو دعاؤں کو قبول کرنے والا ہو۔ پس اگر تمہاری دعا قبول نہیں بھی ہوتی تو اس میں اس کی کوئی منشاء شامل ہوگی تم اسی سے دعا کرتے رہو اور اس کا فرمان ہے کہ میری رحمت سے امید نہ ہو۔ جب اللہ عزوجل کی بارگاہ کے سوا کوئی ایسی بارگاہ نہیں کہ ہم اسے چھوڑ کر دوسرے در پر جاسکیں تو پھر اس کی رحمت سے مایوسی اچھی نہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles