Danayi Ki Aik Bohat Qeemti Baat - Article No. 1000

Danayi Ki Aik Bohat Qeemti Baat

دانائی کی ایک بہت قیمتی بات - تحریر نمبر 1000

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت لقمان سیاہ فام تھے۔ آپ ایک دن بغداد کے ایک بازار سے گزررہے تھے کہ ایک شخص نے اپنے گھرکی تعمیر کے لیے آپ کواپنا بھاگا ہوا غلام سمجھ کرمٹی کھودنے کے کام پر لگادیا۔

پیر 8 فروری 2016

حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت لقمان سیاہ فام تھے۔ آپ ایک دن بغداد کے ایک بازار سے گزررہے تھے کہ ایک شخص نے اپنے گھرکی تعمیر کے لیے آپ کواپنا بھاگا ہوا غلام سمجھ کرمٹی کھودنے کے کام پر لگادیا۔ آپ وہاں ایک سال تک مٹی کھودنے کی سخت مشقت برداشت کرتے رہے ایک سال بعد اس شخص کابھاگا ہوا غلام واپس لوٹ آیا وہ آپ کوجانتا تھا۔
اس نے آپ کی جوحالت دیکھی تو آپ کے قدموں میں گرپڑااور معافی مانگنے لگا۔
اس شخص کوجس نے آپ کو مٹی کھودنے پر لگایا تھا جب آپ کے مقام ومرتبہ کے متعلق علم ہوا تواسے بھی اپنی غلطی کااحساس ہوا اور اس نے بھی نہایت عاجزی کے ساتھ آپ سے معافی مانگی۔ آپ نے فرمایا کہ جو ہونا تھا وہ توہوچکا میں اس کام میں بھی گھاٹے میں نہیں رہااور میں نے دانائی کی ایک بہت قیمتی بات یہاں سے سیکھی اور وہ یہ کہ اپنے سے کم کوکبھی کسی مصیبت میں مبتلا نہیں کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

میرابھی ایک غلام ہے جس سے میں ہر قسم کے کام لیتا تھالیکن اس مشقت کواٹھانے کے بعد مجھے معلوم ہوگیا کہ اس قسم کے کاموں سے کس قدر روحانی وجسمانی تکلیف ہوتی ہے اب میں بھی اپنے غلام سے ہرگز ایسے کام نہ لوں گا جس سے اسے روحانی وجسمانی تکلیف اٹھانی پڑے۔
مقصودبیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ رحم دلی اور خداتری ایسے اوصاف ہیں جن کی بدولت انسان بلند مرتبہ کوپاسکتا ہے۔
جب تک کوئی شخص تکلیف میں مبتلا نہ ہووہ کسی دوسرے کی تکلیف کونہیں سمجھ سکتا۔ انسان کی عظمت اسی میں پوشیدہ ہے کہ وہ کسی کی مصیبت وتکلیف کااحساس کرے بجائے اس کے کہ جب وہ وخود اس مصیبت وتکلیف میں مبتلا ہواسے اس کااحساس ہو۔ اللہ عزو جل کے بھیجے ہوئے انبیاء کرام ﷺ نے بھی ہمیں انہی باتوں کی تعلیم دی ہے۔ اگر ہم ان دانائی کی باتوں میں غور کریں توہم اپنی زندگیوں میں بہتری لاسکتے ہیں اور ایک کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles