Hathi Ki Shanakht - Article No. 1788

Hathi Ki Shanakht

ہاتھی کی شناخت - تحریر نمبر 1788

ایک شخص ملک ہند سے ایسے شہری ہاتھی لے گیا جسے وہاں کے لوگوں نے پہلے کبھی نہ دیکھا تھا ہاتھی کے مالک نے اسے لگ تھلگ اور تاریک مکان میں باندھ دیا پھر شہر والوں سے کہا کہ

بدھ 17 اکتوبر 2018

ایک شخص ملک ہند سے ایسے شہری ہاتھی لے گیا جسے وہاں کے لوگوں نے پہلے کبھی نہ دیکھا تھا ہاتھی کے مالک نے اسے لگ تھلگ اور تاریک مکان میں باندھ دیا پھر شہر والوں سے کہا کہ وہ جائیں اور ہاتھی کو دیکھیں لوگ باری باری اس تاریک مکان میں آتے وہاں ایسا گھپ اندھیرا تھا کہ ہاتھی تو ایک طرف ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہ دیتا تھا لیکن دیکھنے کا شوق اس اندھیرے پر غالب آتا ہر شخص ٹٹول ٹٹول کر اندھوں کی طرح ہاتھی کو دیکھنے کی کوشش کرنے لگا،جس کا ہاتھ سونڈ پر پڑا اس نے کہا یا رویہ حیوان تو تلوے کی طرح ہے جس کا ہاتھ کان پر لگا ،اس نے کہا نہیں یہ تو پنکھے کی طرح ہے کسی نے اس کا پیر چھوا تو چلا اٹھا کہ تم دونوں غلط کہتے ہو یہ تو ستون ہے ستون چوتھے کا ہاتھ اس کی پشت پر پڑا تو اس نے کہا کہ یہ تو تخت کی مانند ہے ۔

(جاری ہے)


غرض ہر شخص کا دعویٰ تھا کہ ہاتھی ویسا ہے جیسا اس نے ٹٹول کرجا نا بوجھا ہے ہر ‘ایک کی ٹٹول الگ تھی کسی نے کہا الف ہے کسی نے کہا ب اور اور کسی نے جیم،کسی نے دال ،مگر ہاتھی کی ابجد سے کوئی بھی واقف نہ تھا ہاں اگر ان کے ہاتھوں میں اندھیر ا دور کرنے والی شمع ہوتی تو یہ سارے اختلافات فنا ہو جا تے اور انہیں پتا چل جاتا کہ ہاتھی کی شکل وشباہت کیا ہے ۔

اے عزیز! ان ظاہری آنکھوں کی بینائی بھی تیرے ہاتھ کی طرح ہے کہ تو اگر اس کے ذریعے پورے ہاتھی کی شناخت نہیں کر سکتا دریا کا پاٹ اور ہے اور لہروں سے پیدا ہونے سفید جھاگ اور چیز ہیں تجھے چاہیے کہ جھاگ سے نظر ہٹائے اور دریا دیکھ رات دن دریا میں جھاگ اٹھتے رہتے ہیں اور تیری نگاہ میں الجھی رہتی ہے افسوس کہ تو نے دریا کو نہیں دیکھا۔

Browse More Urdu Literature Articles