Hazrat Abu Bakar Siddiqui RA Ki Isteqamat - Article No. 2138

Hazrat Abu Bakar Siddiqui RA Ki Isteqamat

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی استقامت - تحریر نمبر 2138

جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ بنے تو آپ کو بہت سے دوسرے مسائل کے علاوہ ایک مسئلہ مرتدین کا بھی پیش آیا۔

منگل 17 ستمبر 2019

منصور احمد بٹ
جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ خلیفہ بنے تو آپ کو بہت سے دوسرے مسائل کے علاوہ ایک مسئلہ مرتدین کا بھی پیش آیا۔آپ نے اپنے عزم واستقامت سے ان تمام مسائل پر قابو پا لیا۔لوگوں نے آپ کو یہ مشورہ بھی دیا کہ حالات کے پیش نظر فی الحال لوگوں سے نرمی اختیار کی جائے مگر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دین کے معاملے میں کسی قسم کی رورعایت کرنے سے صاف انکار کر دیا۔


ایک مرتبہ کچھ لوگ اسلام سے باغی ہو کر مرتد ہو گئے۔انہوں نے چند افراد پر مشتمل ایک وفد حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں بھیجا۔اس وفد نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے پہنچ کر بڑے باغیانہ انداز میں اپنا مطالبہ پیش کرتے ہوئے کہا:
”اے ابو بکر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ)!اگر تم چاہتے ہو کہ ہم دوبارہ مسلمان ہو جائیں تو پھر تمہیں ہماری ایک شرط ماننا ہو گی۔

(جاری ہے)


حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا:
”و ہ کیا شرط ہے۔“
وہ بولے:
ہماری شرط ہے کہ تم نماز میں کمی کردو،اور زکوٰة معاف کردو۔“
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مرتدین کا یہ مطالبہ سنا تو آپ غضبناک ہو گئے اور گرج کر فرمایا:
”ایسا ہر گز ہر گز نہیں ہو سکتا۔نہ تو نماز میں معمولی سی بھی تخفیف ہو سکتی ہے اور نہ ہی صاحب زکوٰة پر زکوٰة کی معافی ہو سکتی ہے۔
یاد رکھو،اگر زکوٰة میں معمولی سی رسی بھی آتی ہو گی تو میں اس رسی کے لئے بھی تم سے لڑوں گا اور تمہیں تمہارے انجام تک پہنچاؤں گا،خواہ اس معاملے میں ایک شخص بھی میرا حمایتی نہ رہے اور میں اکیلا رہ جاؤں مگر جب تک میرے جسم میں جان اور ہاتھ میں تلوار ہے،میں منافقین سے آخری دم تک جہاد کرتا رہوں گا اور مرتدوں کا خاتمہ کرکے چھوڑوں گا۔“
چنانچہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے اس عزم کو بڑی استقامت سے پورا فرمایا اور جلد ہی مرتدوں اور منافقوں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا۔

Browse More Urdu Literature Articles