Hikmat Luqman - Article No. 1706
حکمت لقمان - تحریر نمبر 1706
لقمان نے مالک سے کہا اے آقا میں نے آج تک امانت میں خیانت نہیں کی ہمیشہ سچ بولاہے میں جانتا ہوں کہ اللہ بے ایمان شخص کو کبھی نہیں بخشتا میری آپ سے درخواست ہے کہ ہم سب غلاموں کا امتحان لیں وہ اس طرح کہ
ہفتہ 19 مئی 2018
حکیم لقمان کسی جنگ کے دوران گرفتار ھو گئے ایک امیر تاجر نے انہیں خرید لیا وہ شکل و صورت سے سادہ نظر آتے تھے اور سیاہ فام تھے جبکہ دوسرے غلام خوبصورت اور اچھی شکل وصورت کے مالک تھے.
وہ ہمیشہ لقمان کا مذاق اڑایا کرتے اور مالک سے ان کی جھوٹی شکائتیں کرتے .لقمان خاموشی سے اپنا اور دوسرے غلاموں کاکام کرتے رھتے اور زبان پر شکایت کا ایک لفظ تک کبھی ناں لاتے تھے.
آب آقا نے لقمان پر پورا اعتماد کرنا شروع کر دیا تھا گھر کا سارا انتظام اس کے سپرد تھا لقمان اب تمام غلاموں کا سردار تھا.
سبق : جس طرح ان غلاموں کے آقا نے حکمت و دانائی سے جھوٹ اور سچ کو الگ الگ کرکے دیکھ لیا تھا وہ مالک حقیقی جب چاھے جس کا چاھے جھوٹ اور سچ ظاھر کردے
دعا ھے اللہ ھمارے گناھوں کی پردہ پوشی کرے اور اس دنیا میں اور آخرت میں عزت دے.
(حکایات رومی)
وہ ہمیشہ لقمان کا مذاق اڑایا کرتے اور مالک سے ان کی جھوٹی شکائتیں کرتے .لقمان خاموشی سے اپنا اور دوسرے غلاموں کاکام کرتے رھتے اور زبان پر شکایت کا ایک لفظ تک کبھی ناں لاتے تھے.
(جاری ہے)
ان کا ظاہری رنگ بیشک سیاہ تھا مگر باطن انتہائی روشن اور چمکتا ھوا ۰وہ دانائی کی ایسی باتیں کرتے کہ سننے والے دنگ رہ جاتے لقمان کے آقا پھلوں کہ باغات تھے وہ غلاموں کو پھل توڑنے کے لئے بھیجتا تو وہ زیادہ پھل خود ھی کھا جاتے تھے ان غلاموں کہ آقا کو اس کی خبر ھوگئی مگر ان سب نے مل کر سارا الزام لقمان کے سر تھوپ دیا آقا لقمان .
سے بلا وجہ ناراض رھنے لگا تھا اسے وقت بے وقت ڈانٹتا رھتا تھا آخر مجبور ھو کر لقمان نے مالک سے کہا اے آقا میں نے آج تک امانت میں خیانت نہیں کی ہمیشہ سچ بولاہے میں جانتا ہوں کہ اللہ بے ایمان شخص کو کبھی نہیں بخشتا میری آپ سے درخواست ہے کہ ہم سب غلاموں کا امتحان لیں وہ اس طرح کہ سب غلاموں کو پیٹ بھر کر گرم پانی پلائیں آپ خود گھوڑے پر سوار ہو کر جنگل کی طرف روانہ ہوں اور غلاموں کو حکم دیں کہ وہ گھوڑے کہ ساتھ ساتھ دوڑیں اس طرح سچ اور جھوٹ سامنے آجاے گا،مالک کو لقمان کی یہ بات پسند آئی جب غلام آقا کہ گھوڑے کہ ساتھ دوڑنے لگے تو تھوڑی دور جاکر قے کرنی شروع کردی اس جس نے جو کچھ کھایا تھا سب با ہر آگیا غلاموں کی حقیقت آقا کہ سامنے تھی آقا نے سب غلاموں کو سزا دی اور لقمان سے معافی مانگی کیونکہ صرف لقمان کی قے صاف تھی اس میں کچھ ناں تھا کیونکہ اس نے آقا کہ باغات کے پھل کھائے ھی نہیں تھےآب آقا نے لقمان پر پورا اعتماد کرنا شروع کر دیا تھا گھر کا سارا انتظام اس کے سپرد تھا لقمان اب تمام غلاموں کا سردار تھا.
سبق : جس طرح ان غلاموں کے آقا نے حکمت و دانائی سے جھوٹ اور سچ کو الگ الگ کرکے دیکھ لیا تھا وہ مالک حقیقی جب چاھے جس کا چاھے جھوٹ اور سچ ظاھر کردے
دعا ھے اللہ ھمارے گناھوں کی پردہ پوشی کرے اور اس دنیا میں اور آخرت میں عزت دے.
(حکایات رومی)
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind