Hkomti Amoor Me Sussti Ka Anjaaam - Article No. 1506

Hkomti Amoor Me Sussti Ka Anjaaam

حکومتی امورمیں سستی کا انجام - تحریر نمبر 1506

ایک بادشاہ حکومتی امور میں سستی کا مظاہرہ کرتاتھا اور اس کی انہی حرکتوں کی وجہ سے اس کے سپاہی اس سے بے حد تنگ تھے

ہفتہ 23 ستمبر 2017

حکومتی امورمیں سستی کا انجام:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بادشاہ حکومتی امور میں سستی کا مظاہرہ کرتاتھا اور اس کی انہی حرکتوں کی وجہ سے اس کے سپاہی اس سے بے حد تنگ تھے۔ جب اس بادشاہ پر اس کا دشمن حملہ آور ہوا تو اس کے تمام سپاہی میدان جنگ سے بھاگ گئے۔ جب بادشاہ اپنے خزانے کو اپنے سپاہیوں سے بچائے گا تو پھرسپاہی بھی تلوار اٹھانے سے گریز کریں گے اور جس کا ہاتھ کالی ہواور حال برا وہ کیا خاک بہادری کا مظاہرہ کرے گا؟ حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ان فرار ہونے والے سپاہیوں میں ایک میرا واقف تھا میں نے اسے بر ابھلا کہا کہ تم ناشکرگزار ہواگر بادشاہ کا رویہ تمہارے ساتھ درست نہ تھا تو کوئی بات نہ تھی تم بھی تو سارا سال اسی کا کھاتے رہے ہو؟ اس نے کہا کہ آپ مجھے اس سے معذور جانیں کیونکہ میرے گھوڑے نے دانہ نہ کھایا تھا او اس کی زین کا کپڑا گروی رکھا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

ایسا بادشاہ جو حکومتی امور میں سستی کا مظاہرہ کرے اور اپنے سپاہیوں پر خرچ کرنے میں بخل سے کام لے اس کے لئے سرکٹانا جائز نہیں۔ سپاہی کا پیٹ بھر ا ہوا ہو تو وہ پوری قوت سے حملہ کرے گا اور اگر اس کا پیٹ خالی ہو گا تو وہی پھرپیٹھ پھیر کرہی بھاگے گا۔
مقصود بیان: حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ جس ملک کی فوج ہو اور اسے تمام وسائل باآسانی میسر ہوں اس ملک کے بادشاہ کی حکومت اتنی ہی مضبوط ہوتی ہے اور جس ملک کی فوج کے پاس وسائل کی کمی ہو تو بوقت ضرورت وہ میدان جنگ سے فرار ہونے میں ہی اپنی عافیت سمجھتی ہے۔
بادشاہ اپنے خزانے پر سانپ بن کر بیٹھ جائے اور اسے اپنی رعایا کی فلاح وبہبود کے لئے خرچ نہ کرے وہ اس رعایا سے یہ توقع کیوں کرسکتا ہے کہ بوقت ضرورت وہ اس کے لئے اپنی گردن کٹوائے۔

Browse More Urdu Literature Articles