Kozay Mein Darya - Article No. 1660
کوزے میں دریا - تحریر نمبر 1660
حضور کے ہاتھ مبارک کا پانچوں انگلیوں سے پانی کے پانچ چشمے جاری ہوگئے اور سب لوگ ان چشموں سے سیراب ہونے لگے اور ہر شخص نے جی بھر کے پانی پیا اور پیاس بجھائی
جمعرات 11 جنوری 2018
سچی حکایات:
حدیبیہ کے روز سارے لشکرِ صحابہ میں پانی ختم ہوگیا حتیٰ کہ وضو اور پینے کے لئے بھی پانی کا قطرہ تک باقی نہ رہا حضور ﷺ کے پاس ایک کوزہ پانی کا تھا حضور جب اس کوزہ سے وضو فرمانے لگے تو سب لوگ حضور کی طرف لپکے اور فریاد کی کہ یارسول اللہ ! ہمارے پاس تو ایک قطرہ پانی کا باقی نہیں رہا ہم نہ تو وضو کرسکتے ہیں اور نہ ہی اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں حضور! یہ آپ ہی کے کوزہ میں پانی باقی ہے ہم سب کے پاس پانی ختم ہوگیا اور ہم پیاس کی شدت سے بے چین ہیں حضور ﷺ نے یہ بات سے کا اپنا ہاتھ مبارک اس کوزہ میں ڈال دیا لوگوں نے دیکھا کہ حضور کے ہاتھ مبارک کا پانچوں انگلیوں سے پانی کے پانچ چشمے جاری ہوگئے اور سب لوگ ان چشموں سے سیراب ہونے لگے اور ہر شخص نے جی بھر کے پانی پیا اور پیاس بجھائی اور سب نے وضو بھی کرلیا حضرت جابر سے پوچھا گیا کہ لشکر کی تعداد کتنی تھی ؟ فرمایا اس وقت ایک لاکھ آدمی بھی ہوتے تو وہ پانی سب کے لئے کافی تھا مگر ہم اس وقت پندرہ سو کی تعداد میں تھے۔
سبق: ہمارے حضور ﷺ کو اللہ نے یہ اختیار وتصرف عطا فرمایا ہے کہ آپ تھوڑی چیز کو زیادہ کردیتے ہیں”نہ“ سے ہاں اور معدوم سے موجود کرنا اللہ کا کام ہے اور تھوڑے سے زیادہ کردینا مصطفےٰ کا کام ہے اور یہ اللہ ہی کی عطا ہے۔
حدیبیہ کے روز سارے لشکرِ صحابہ میں پانی ختم ہوگیا حتیٰ کہ وضو اور پینے کے لئے بھی پانی کا قطرہ تک باقی نہ رہا حضور ﷺ کے پاس ایک کوزہ پانی کا تھا حضور جب اس کوزہ سے وضو فرمانے لگے تو سب لوگ حضور کی طرف لپکے اور فریاد کی کہ یارسول اللہ ! ہمارے پاس تو ایک قطرہ پانی کا باقی نہیں رہا ہم نہ تو وضو کرسکتے ہیں اور نہ ہی اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں حضور! یہ آپ ہی کے کوزہ میں پانی باقی ہے ہم سب کے پاس پانی ختم ہوگیا اور ہم پیاس کی شدت سے بے چین ہیں حضور ﷺ نے یہ بات سے کا اپنا ہاتھ مبارک اس کوزہ میں ڈال دیا لوگوں نے دیکھا کہ حضور کے ہاتھ مبارک کا پانچوں انگلیوں سے پانی کے پانچ چشمے جاری ہوگئے اور سب لوگ ان چشموں سے سیراب ہونے لگے اور ہر شخص نے جی بھر کے پانی پیا اور پیاس بجھائی اور سب نے وضو بھی کرلیا حضرت جابر سے پوچھا گیا کہ لشکر کی تعداد کتنی تھی ؟ فرمایا اس وقت ایک لاکھ آدمی بھی ہوتے تو وہ پانی سب کے لئے کافی تھا مگر ہم اس وقت پندرہ سو کی تعداد میں تھے۔
(جاری ہے)
سبق: ہمارے حضور ﷺ کو اللہ نے یہ اختیار وتصرف عطا فرمایا ہے کہ آپ تھوڑی چیز کو زیادہ کردیتے ہیں”نہ“ سے ہاں اور معدوم سے موجود کرنا اللہ کا کام ہے اور تھوڑے سے زیادہ کردینا مصطفےٰ کا کام ہے اور یہ اللہ ہی کی عطا ہے۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind