Lal Aur Pathar - Article No. 1194

Lal Aur Pathar

لعل اور پتھر - تحریر نمبر 1194

ایک بادشاہ اپنے لاؤلشکر کے ساتھ سفر کررہا تھا۔ ایک شب اس نے ایک جگہ پڑاؤ کیاتو اس کے بیٹے کے تاج سے ایک لعل گرگیا۔ بادشاہ کو یہ بات معلوم ہوئی تو شہرادے سے کہا ، اے بیٹے تواپنا لعل اس وقت تک تلاش نہ کرسکے گا جب تک ایک ایک پتھر کو خوب توجہ سے نہ دیکھے گا۔

جمعرات 16 فروری 2017

حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
ایک بادشاہ اپنے لاؤلشکر کے ساتھ سفر کررہا تھا۔ ایک شب اس نے ایک جگہ پڑاؤ کیاتو اس کے بیٹے کے تاج سے ایک لعل گرگیا۔ بادشاہ کو یہ بات معلوم ہوئی تو شہرادے سے کہا ، اے بیٹے تواپنا لعل اس وقت تک تلاش نہ کرسکے گا جب تک ایک ایک پتھر کو خوب توجہ سے نہ دیکھے گا۔
اے بیٹے ! آوارہ اور بدچلن لوگوں میں نیک لوگ اس طرح ہیں جس طرح پتھروں میں لعل ، پرکھنے اور جانچنے سے ہی انہیں تلاش کیاجاسکتا ہے تو جس شخص کو اپنی دانست میں حقیر اور کم درجہ خیال کرتا ہے ، ہوسکتا ہے وہ اللہ کی نظر میں معزز محترم ہو، بہت سے مصیبت زدہ اور اہل دنیا کے ہاتھوں تکلیف اٹھانے والے لوگ جنت میں لباس فاخرہ پہنے ہوں گے ۔
پس اگرتو عاقل وفرزانہ ہے تو اس شہزادے کا بھی ادب کر جو قید خانے میں پڑا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ہوسکتا ہے یہی کل تاجدار بن جائے ، اس وقت تیرا یہ اچھا سکول تجھے اس کی مہربانیوں کا مستحق بنا دے گا۔
حضرت سعدی رحمتہ اللہ علیہ نے اس حکایت میں اہل لوگوں کی تلاش جاری رکھنے کا درس دیا ہے اور قیمتی بات بتائی ہے کہ یہ لوگ کسی اوردنیا میں پیدا نہیں کیے جاتے بلکہ ہماری اس دنیا میں اور انہی عام لوگوں میں ملے جلے ہوتے ہیں ۔ البتہ تلاش وجستجو سے انہیں شناخت کیا جاسکتا ہے اور انہیں تلاش کرنا چاہیے کیونکہ یہی حضرات مصاحبت کے قابل ہوتے ہیں ۔

Browse More Urdu Literature Articles