Muqadas Qatil - Article No. 1650

Muqadas Qatil

مقدس قاتل - تحریر نمبر 1650

جب حضور تشریف لائے تو بت بول اٹھا: اے مکہ والو خوب جان لو کہ محمد اللہ کے سچے رسول ہیں ان کا ہر ارشاد سچا ہے اور ان کا دین برحق ہے تم اور تمہارے بت جھوٹے ، گمراہ اور گمراہ کرنے والے ہیں

منگل 2 جنوری 2018

سچی حکایات:
مکہ معظمہ میں ایک کافر ولید نامی رہتا تھا، اس کا ایک سونے کا بُت تھا جسے وہ پوچا کرتا تھا، ایک دن اس بت میں حرکت پیدا ہوئی اور وہ بولنے لگا، اس بت نے کہا ”لوگو محمد اللہ کا رسول نہیں ہے اس کی ہرگز تصدیق نہ کرنا، (معاذ اللہ)ولید بڑا خوش ہوا اور باہر نکل کر اپنے دوستوں سے کہا ، مبارکبا، آج میرا معبود بولا ہے اور صاف صاف اس نے کہا ہے کہ محمد اللہ کا رسول نہیں ہے، یہ سن کر لوگ اس کے گھر آئے تو دیکھا کہ واقعی اس کا بت یہ جملے دہرارہا ہے، وہ لوگ بھی بہت خوش ہوئے اور دوسرے دن ایک عام اعلان کے ذریعے ولید کے گھر میں ایک بہت بڑا اجتماع ہوگیا تاکہ اس دن بھی وہ لوگ بت کے منہ سے وہی جملہ سنیں، جب بڑا اجتماع ہوگیا تو ان لوگوں نے حضور ﷺ کو بھی دعوت دی تاکہ حضور خود بھی تشریف لاکر بت کے منہ سے وہی بکواس سن جائیں چنانچہ حضور ﷺ بھی تشریف لے آئے، جب حضور تشریف لائے تو بت بول اٹھا: اے مکہ والو خوب جان لو کہ محمد اللہ کے سچے رسول ہیں ان کا ہر ارشاد سچا ہے اور ان کا دین برحق ہے تم اور تمہارے بت جھوٹے ، گمراہ اور گمراہ کرنے والے ہیں اگر تم اس سچے رسول پر ایمان نہ لاؤ گے تو جہنم میں جاؤ گے پس عقلمندی سے کام لو اور اس سچے رسول کی غلامی اختیارکرلو“ بت کا یہ وعظ سن کر ولید بڑا گھبرایا اور اپنے معبود کو پکڑ کر زمین پر دے مارا اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے۔

(جاری ہے)

حضور ﷺ فاتحانہ طور پر واپس ہوئے تو راستے میں ایک گھوڑے کا سوار جو سبزپوش تھا حضور سے ملا اس کے ہاتھ میں تلوار تھی جس سے خون بہہ رہا تھا ، حضور نے فرمایا تم کون ہو؟ وہ بولا حصور ! میں جن ہوں اور آپ کا اور مسلمان ہوں ، جبل طور پر رہتا ہوں ، میرا نام مہین بن العبر ہے ، میں کچھ دنوں کے لئے کہیں باہر گیا ہوا تھا آج گھر واپس آیا تو میرے گھر والے رو رہے تھے، میں نے وجہ دریافت کی تو معلوم ہوا کہ ایک کافر جن جس کا نام مسفرتھا وہ مکہ میں آکر ولید کے بت میں گھس کرحضور کے خلاف بکواس کرگیا ہے اور آج پھر گیا ہے تاکہ پھر بُت میں گھس کر آپ کے متعلق بکواس کرے یارسول اللہ! مجھے سخت غصہ آیا میں تلوار لے کر اس کے پیچھے دوڑا اور اسے راستے ہی میں قتل کردیا اور پھر میں خود ولید کے بت کے اندر گھس گیا اور آج جس قدر تقریر کی ہے میں نے ہی کی ہے یارسول اللہ! حضور ﷺ نے یہ قصہ سنا تو آپ نے بڑی مسرت کا اظہار کیا اور اس اپنے غلام جن کے لئے دعا فرمائی۔

سبق: ہمارے حضور ﷺ جنوں کے بھی رسول ہیں اور حضور ﷺ کی شان پاک کے خلاف سننے سنانے کے لئے کوئی جلسہ کرنا یہ ولید جیسے کافر کی سنت ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles