Nabi Ka Qurb - Article No. 1035

Nabi Ka Qurb

نبی کا قرب - تحریر نمبر 1035

اس کائنات سے یہ حقیقت بیان کرنا مقصود ہے کہ انبیاء کرام ﷺ اور اولیاء اللہﷺ کے حکم سے آگ پانی کا کام کرتی ہے۔

ہفتہ 2 اپریل 2016

حکایات رومی رحمتہ اللہ علیہ:
اس کائنات سے یہ حقیقت بیان کرنا مقصود ہے کہ انبیاء کرام ﷺ اور اولیاء اللہﷺ کے حکم سے آگ پانی کا کام کرتی ہے۔ حضور نبی کریمﷺ کے جانثار صحابی حضرت انسﷺ بن مالک کے گھر ایک شخص مہمان بن کرآیا۔اس شخص کابیان ہے کہ آپﷺ کا دستر چکنائی وغیرہ کی وجہ سے میلا ہوگیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے اپنی لونڈی کو حکم دیا کہ اس دستر خوان کو تنور میں ڈال دو۔
میں حیران ہوا اور اس دسترخوان کے جلنے کامنتظر تھا۔ کچھ دیر بعد اس دستراخوان کو تنور سے نکالا گیا تو اس کی میل کچیل سب ختم ہوچکی تھی اور وہ نکھر چکا تھا۔آپ رضی اللہ عنہ سے جب اس بارے میں دریافت کیا گیا کہ یہ دسترخوا تنور میں جلا کیوں نہیں؟ تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ایک مرتبہ حضور نبی کریم ﷺ نے اس دستراخون سے اپنے ہاتھ اور منہ پوچھا تھا اب اس پر آگ اثر نہیں کرتی۔

(جاری ہے)


پس اے نیک شخص ! اگر ایک بے جان کو نبی کا قرب حاصل ہونے پر یہ فضیلت حاصل ہوگئی تو عاشق کو کیا کچھ نہیں ملے گا؟اگر کعبے کو اینٹ اور پتھر کاہونے کی وجہ سے ایسا مقام مل گیا تو انسان کواس سے زیادہ شرافت عطا ہوسکتی ہے۔ اس مہمان نے حضرت انس رضی اللہ عنہ بن مالک کی لونڈی سے پوچھا کہ وہ تو اس حقیقت سے واقف تھے تو نے سوچے سمجھے اسے آگ میں کیوں ڈال دیا؟ اس لونڈی نے جواب دیا کہ میں نے یہ سمجھ کرا سے آگ میں ڈال دیا کہ آپ رضی اللہ عنہ غلط حکم نہیں دے سکے۔
میں اللہ عزجل کے نیک بندوں سے امید رکھتی ہوں پھر یہ کپڑا کیا حیثیت رکھتا ہے؟ اگر آپ رضی اللہ عنہ مجھے حکم دیں کہ میں آگ میں جاؤں تو میں کامل یقین کے ساتھ اس آگ میں جودجاؤں گا۔
پس اے دوست! مردوں کا اعتقاد اس خادمہ سے کم نہیں ہونا چاہئے ک مرد کا دل اگر اس خادمہ سے کم درجے پر ہے تو وہ دل نہیں ہے بلکہ اس کا پیٹ ہے۔
مقصود بیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ انبیاء کرام ﷺ اور اولیاء اللہ ﷺ کے قرب میں رہنے والے کو یہ فضیلت وبزرگی حاصل ہوتی ہے کہ وہ آگ پر پانی کی مانند ہوتا ہے یعنی آگ اس پر کچھ اثر نہیں کرتی۔
حضورنبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بن مالک کے دسترخوان سے ہاتھ اور منہ پونچھا تو اس دسترخوان کو آپﷺ کے قرب کی وجہ سے یہ فضیلت حاصل ہوگئی کہ آگ کا اس پر کچھ اثر نہیں ہوا۔ اگر ہم بھی خود کو حضور نبی کریمﷺ اپنی زندگیاں بسرکریں تو یقینا ہم بھی جہنم کی آگ سے محفوظ رہ سکتے ہیں اور آپ ﷺ کی اتباع میں ہی ہماری بھلائی پوشیدہ ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles