Nafs Amarh Ki Deewar - Article No. 1734

Nafs Amarh Ki Deewar

نفس امارہ کی دیوار - تحریر نمبر 1734

کسی ندی کے کنارے ایک اونچی دیوار بنی ھوئی تھی اس دیوار پر ایک پیاسا آدمی بیٹھا ھوا تھا پیاس کے مارے اس کی جان لبوں پر آگئی تھی وہ دیوار اس پیاسے انسان اور اس کی پیاس کے درمیان حائل تھی اسے جب اور کچھ نہ سوجھا تو اس شخص نے دیوار سے اینٹیں اکھیٹر کر ندی کے پانی میں پھینکنی شروع کردی

جمعرات 26 جولائی 2018

کسی ندی کے کنارے ایک اونچی دیوار بنی ھوئی تھی اس دیوار پر ایک پیاسا آدمی بیٹھا ھوا تھا پیاس کے مارے اس کی جان لبوں پر آگئی تھی وہ دیوار اس پیاسے انسان اور اس کی پیاس کے درمیان حائل تھی اسے جب اور کچھ نہ سوجھا تو اس شخص نے دیوار سے اینٹیں اکھیٹر کر ندی کے پانی میں پھینکنی شروع کردی تھیں اینٹ پانی میں گرتی تو ایک آواز پیدا ھوتی جس سے وہ پیاسا انسان لطف اندوز ھو رھا تھا وہ تو اس سریلی آواز پر عاشق ھوگیا تھا وہ مسلسل اینٹیں پھنیکتا جارھا تھا اور اس سے اسے ایک خاص نشے کی سی کیفیت محسوس ھورھی تھی
ندی کے پانی اس شخص سے مخاطب ھو کر کہا
اے بندہ خدا تو مجھے اینٹیں کیوں مارے جارھا ھے تجھے اس سے کیا حاصل ھورہا ھے میں نے تیرا کیا بگاڑا ھے
پیاسے انسان نے جواب دیا
اے ندی کے ٹھنڈے میٹھے پانی ایسا کرنے میں میرے دو فائدے ہیں
پہلا فائدہ تو یہ ھے کہ اینٹ پھینکنے کے بعد جو آواز آتی ہے اس سے میرے مردہ جسم میں جان پڑ جاتی ھے میرے لے یہ دنیا کی سب سے سریلی آواز بن گئی ھے پیاسوں کو اس آواز سے بڑا سرور ملتا ہے دوسرا فائدہ یہ ہے کہ جتنی زیادہ اینٹیں اس ندی میں گرتی جارہی ہیں اتنا ہی ندی کا پانی میرے قریب آتا جا رہا ہے گویا محبوب کے وصل کا لمحہ قریب سے قریب تر ہوتا جارہاہے
غور وفکر کرنے والوں کے لئے اس میں جو پوشیدہ نکتہ ہے وہ یہ ہے کہ نفس امارہ کی دیوار جب تک سر اٹھا کر کھڑکی رہے گی وہ سجدہ کرنے میں رکاوٹ بنی رہے گی
سبق
جوانی کو ضائع مت کر اپنے اللہ کے حضور جھک جا اور نفس امارہ کی دیوار کو اکھیٹر کر پھینک دے.
آج کے مسلمان نفس کے غلام ہیں اور جسکی وجہ آج ہم ذلیل و خوار ہو رہے.
زمانے میں بلند مقام حاصل کرنے کےہم کو اللہ کے احکامات پر عمل کرنا ھو گا.
اللہ ہم کو سیدھا رستہ دکھادے..(امین)حوالہ.حکایات رومی

Browse More Urdu Literature Articles