Naik Niyyati Ka Phal - Article No. 1033

Naik Niyyati Ka Phal

نیک نیتی کا پھل - تحریر نمبر 1033

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ افریدون بادشاہ کاایک وزیراس کا وفادار اور خبر خواہ تھا۔

منگل 29 مارچ 2016

حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ افریدون بادشاہ کاایک وزیراس کا وفادار اور خبر خواہ تھا۔ اس کی یہی بات دوسروں کے لئے حسد کا باعث بن گئی اور حاسد ہر وقت اس ٹوہ میں رہتے کہ اسے بادشاہ کی نگاہ میں ذلیل ورسواکرسکیں۔ اتفاقاََ حاسدوں کو ایک ایسی بات معلوم ہوگئی اور انہوں نے بلاتا خیرہ وہ بات افریدون کے گوش گزار کردی کہ وہ وزیر لوگوں کو اس شرط پر قرضہ دیتاہے کہ جب بادشاہ کاانتقال ہوجائے تو وہ اس کی رقم لوٹا دیں۔
بادشاہ کے لشکر کے بے شمار سپاہی ایسے ہیں جنہوں نے اس وزیر سے اس شرط پر قرضہ حاصل کیا ہے۔
افریدون نے جب یہ بات سنی تو غصہ میں بھڑک اٹھااور اس نے اس وزیر کو بلا کر نہایت برا بھلا کہا کہ تونے میری مہربانیوں کا یہ صلہ دیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیرنے عرض کیا کہ جو کچھ بادشاہ کو بتایا گیا وہ درست ہے اور اس کے پیچھے میرا مقصد بادشاہ کی بدخواہی نہیں بلکہ خیر خواہی ہے کہ لوگ دن رات بادشاہ کی لمبی عمر کی دعائیں مانگتے ہیں اور میں بھی انہیں اس امید پر قرض دیتا ہوں کہ انہیں جلد واپس نہ لوٹانا پڑے۔


افریدون نے جب اپنے وزیر کی بات سنی تو اس سے خوش ہوا اور اسے وزیراعظم کے مرتبہ پر فائز کردیا۔
مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ جو لوگ نیک نیت ہوں انہیں نیک نیتی کا پھل ضرور ملتا ہے اور انہیں حاسدوں کے حسد سے کچھ نقصان نہیں پہنچتا۔ ان کے لئے کی جانے والی سازشیں اکثر ان کے لئے عزت کا باعث بن جاتی ہیں اور ایسا وزیر جو اپنے بادشاہ کا خیر خواہ ہو بادشاہ کی نظر میں معتبر ہوتا ہے۔ انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے مالک حقیقی کی صدق دل سے عبادت کرکے وہ زمین پر اس نائب ہے اور اللہ عزوجل اس بندے کو ضرور نوازتا ہے جو صحیح معنوں میں دین اسلام کا پیروکارہے۔

Browse More Urdu Literature Articles