Noor Ki Roshni - Article No. 1180

Noor Ki Roshni

نور کی روشنی - تحریر نمبر 1180

ایک دفعہ کاذکر ہے کہ رسول اکرم ﷺ وضو سے فارغ ہونے کے بعد موزہ پہننے لگے کہ ایک عقاب جھپٹا اور موزہ اٹھا کر ہوا میں بلند ہوگیا ۔ جوں ہی اس نے موزے کو الٹایاتو اس میں سے ایک کالا سانپ نکل کر زمین پر گر پڑا ۔

جمعرات 9 فروری 2017

حکایت رومی رحمتہ اللہ علیہ :
ایک دفعہ کاذکر ہے کہ رسول اکرم ﷺ وضو سے فارغ ہونے کے بعد موزہ پہننے لگے کہ ایک عقاب جھپٹا اور موزہ اٹھا کر ہوا میں بلند ہوگیا ۔ جوں ہی اس نے موزے کو الٹایاتو اس میں سے ایک کالا سانپ نکل کر زمین پر گر پڑا ۔ پھر وہ عقاب اس موزے کو واپس لایا اور حضور ﷺ کی خدمت میں پیش کرکے عرض کی کہ یارسول اللہ ﷺ میں نے یہ گستاخی مجبور ہو کرکی تھی ۔
اب آپ اسے پہن کر اطمینان سے نماز ادا فرمائیے۔

(جاری ہے)


رسول اکرم ﷺ نے اللہ کا شکرادا کیااور فرمایا کہ ہم نے سمجھاتھا کہ اس عقاب نے زیادتی کی ہے لیکن فی الحقیقت اس نے خیر خواہی کی ۔ پھر آپ نے عقاب سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ تونے میری غمخوار کی تھی لیکن تیری حرکت مجھ کو ناگوار گزری ۔ اگرچہ اللہ تعالیٰ ہم کو غیب کی خبریں دے دیتا ہے لیکن اس وقت ہمارا دل اپنے آپ میں مشغول تھا۔


عقاب نے عرض کی ” یارسول اللہ ﷺ خدا نہ کرے کہ آپ (ﷺ ) سے غفلت سرزد ہو۔ میراموزے میں سانپ دیکھ لینا محض آپ (ﷺ) کے نور اور طرکت کی بدولت تھا۔ ورنہ میری کیابساط تھی کہ اتنی بلندی سے موزے میں پوشیدہ سانپ کو دیکھ لیتا ۔ اے سرور کائنات ﷺ ! یہ آپ ﷺ ) ہی کا عکس تھا۔ نور کا عکس بھی نورانی ہوتا اور تاریکی کاعکس تاریک ہوتا ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles