Posheeda Hikmat - Article No. 1702

Posheeda Hikmat

پوشیدہ حکمت - تحریر نمبر 1702

ایک دن چھری کانٹے کے ساتھ پھل کھاتے ہوئے بادشاہ سلامت کی انگلی زخمی ہو گئی۔ دلیر بادشاہ سلامت اپنی انگلی سے خون بہتا دیکھ کر پریشان ہو گیا۔ وزیر نے کہا: ”ظلِ الٰہی فکر کی کوئی بات نہیں اس میں بھی اللہ تعالٰی کی طرف سے کوئی حکمت پوشیدہ ہو گی“۔

منگل 15 مئی 2018

ایک بادشاہ خود کو عقل و دانش کا گہوارہ سمجھتا تھا، خود پسند خوشامد پسند عقلِ کُل کا مالک تھا۔ جب کہ اس کا وزیر با تدبیر پڑھا لکھا تحمل مزاج اور سمجھ دار تھا۔ ایک دن چھری کانٹے کے ساتھ پھل کھاتے ہوئے بادشاہ سلامت کی انگلی زخمی ہو گئی۔ دلیر بادشاہ سلامت اپنی انگلی سے خون بہتا دیکھ کر پریشان ہو گیا۔ وزیر نے کہا: ”ظلِ الٰہی فکر کی کوئی بات نہیں اس میں بھی اللہ تعالٰی کی طرف سے کوئی حکمت پوشیدہ ہو گی“۔

نازک مزاج بادشاہ سلامت چلا اٹھے میری انگلی کٹ گئی اور اسے اس میں کوئی بہتری نظر آ رہی ہے۔ داروغہ۔۔۔۔۔۔داروغہ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے جیل میں ڈال دو۔ وزیر کو جیل میں ڈالنے لگے تو وہ بولا اس میں بھی میری کوئی بہتری ہو گی۔ کچھ دنوں بعد بادشاہ کی انگلی ٹھیک ہو گئی۔

(جاری ہے)

وزیر ابھی تک جیل میں ہی تھا۔
بادشاہ سلامت ایک دن اکیلے ہی جنگل کی طرف نکل گئے۔

واپسی پر راستہ بھٹک گئے اور کسی دوسرے علاقے میں پہنچ گئے وہاں کے وحشی لوگ بادشاہ سلامت کو پکڑ کر اپنے سردار کے پاس لے گئے۔ سردار نے کہا: ”اس کو کمرے میں بند کر دو، دو ہفتے کے دن اس کی قربانی ہو گی“۔ مقررہ دن بادشاہ سلامت کو جب قربانی کے لئے چبوترے کی طرف لے کے جا رہے تھے۔ تو ان کے مذہبی پروہت کی نظر اس کی انگلی پر پڑی جہاں اسے کٹ کا نشان نظر آ رہا تھا۔
پروہت نے جنگلیوں کے سردار کو مخاطب کر کے کہا سردار اس کی قربانی نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہ داغی ہے۔ اس وقت نہ صرف بادشاہ کو آزاد کر دیا گیا۔ بادشاہ کو وہ وحشی لوگ ملک کی سرحد تک چھوڑ گئے۔ جب بادشاہ محل میں پہنچا تو اس نے فوراً وذیرِ با تدبیر کو رہا کر دیا۔ اور کہنے لگا تم ٹھیک کہتے تھے کہ انگلی کے کٹنے میں اللہ کی طرف سے کوئی حکمت پوشیدہ ہو گی۔ زخم کے اس داغ کی وجہ سے میری جان بچ گئی۔ وزیر بولا بادشاہ سلامت آپ کی تو جان بچی انگلی کٹنے سے میری جان بچی مجھے جیل میں ڈالے جانے سے۔ خدانخواستہ میں آپ کے ساتھ ہوتا تو ان لوگوں نے میری قربانی کر دینی تھی۔ دونوں کی زبان سے بے اختیار نکلا سچ ہے اللہ تعالٰی کے ہر کام میں حکمت پوشیدہ ہوتی ہے۔
(حکایاتِ رومیؒ)

Browse More Urdu Literature Articles