Qabooliat E Dua - Article No. 1196

Qabooliat E Dua

قبولیت دعا - تحریر نمبر 1196

مدینہ منورہ کی گلی میں ایک جوان آدمی تیزی سے چلاجا رہا تھا۔ اس نے کپڑوں میں ایک شراب کی بوتل چھپارکھی تھی ۔ وہ کسی کی نظروں میں آئے بغیر جلدازجلد اپنی منزل پر پہنچ جانا چاہتا تھا ۔

جمعہ 17 فروری 2017

حکایت رومی رحمتہ اللہ علیہ :
مدینہ منورہ کی گلی میں ایک جوان آدمی تیزی سے چلاجا رہا تھا۔ اس نے کپڑوں میں ایک شراب کی بوتل چھپارکھی تھی ۔ وہ کسی کی نظروں میں آئے بغیر جلدازجلد اپنی منزل پر پہنچ جانا چاہتا تھا ۔
اچانک سامنے سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لاتے ہوئے دیکھائی دیے ۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اس شخص کو دیکھ لیا۔
وہ شخص آپ کو دیکھ کر سخت ہراساں ہوگیا ۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کچھ شک پڑگیا ۔ آپ نے اسے روک کر پوچھا :
اے شخص ، تونے کپڑوں کے نیچے کیا چھپا رکھا ہے ۔
وہ شخص جلدی سے بولا ۔
امیر المومنین ایک بوتل ہے ۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا :
اس بوتل میں کیا ہے ؟
اب تو مارے شرمندگی اور خوف کے اس شخص کا براحال ہوگیا ۔

(جاری ہے)

اس نے اپنے دل میں سچے دل سے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعا مانگی ۔
اے اللہ ! مجھے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے شرمندگی اور رسوائی سے بچالے ۔ میرے عیب پر پردہ ڈال دے ۔ میں سچے دل سے توبہ کرتا ہوں کہ آئندہ کبھی شراب نہیں پیوں گا ۔
یہ لمحہ دعا اس نوجوان کے لیے قبولیت کا لمحہ بن گیا ۔ اللہ تعالیٰ نے اس نوجوان کی سچی توبہ قبول فرمالی ۔
اس شخص نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جواب دیتے ہوئے کہا ۔
اے امیرالمومنین ! اس بوتل میں سرکہ ہے ۔
آپ نے فرمایا :
مجھے دکھاؤ ۔
یہ کہہ کر آپ نے اس شخص کے ہاتھ سے بوتل پکڑ کر کھولی واقعی اس میں شراب کی جگہ سرکہ تھا۔ یہ تھا سچی توبہ کا معجزہ ۔

Browse More Urdu Literature Articles